٭ رات سونے سے قبل اپنا بیگ اور فائل کو ٹائم ٹیبل کے مطابق تیار کرکے سوئیں۔ صبح اٹھتے ہی کپڑے استری کروانے اور شوز پالش کرنے کی ہنگامی حالت کا بھی رات ہی علاج ہوناچاہیے تاکہ صبح آرام سے تیار ہوکر ناشتہ کرسکیں اور اطمینان کے ساتھ بروقت اسکول جاسکیں۔
٭ گھر سے رخصت ہوتے ہوئے سب کو سلام دعا کیجیے اور مسکراتے چہرے سے رخصت ہوئیے۔
٭ اسکول وین، یا بس پرسواری سے پہلے متعلقہ عملے کو بھی خوش اخلاقی سے سلام کیجیے۔
٭ اسی بس میں کوئی استاد سوار ہو تو فوراً جگہ پیش کریں۔
٭ کلاس میں استاد کی غیر موجودگی میں شرارتیں ہوسکتی ہیں۔ مگر شور اور نقصان پہنچانے والی حرکات سے بچنا چاہیے۔
٭ تعلیمی سرگرمی پر پوری توجہ دیں اور یاد رکھیے کہ زندگی کے یہ سنہری دن دوبارہ نہیں آئیں گے۔ اس لیے بھر پور انداز میں بزم ادب، کھیلوں اور ہم نصابی سرگرمیوں سے لطف اٹھائیے اور سب میں نام کمائیے۔
٭ اپنے اساتذہ کی دل سے قدر کیجیے اور ان کی غیر موجودگی میں ان کی عزت کی حفاظت کیجیے۔ کوئی ان کے لیے الٹے سیدھے نام رکھے یا نامناسب شرارت کرے تو اسے منع کریں۔ اساتذہ سے فیض ان کے احترام کے بغیر کبھی مل ہی نہیں سکتا۔
٭ لائبریری میں ہفتے میں ایک بار ضرور جائیے۔ خالی پیریڈ کوشش کرکے وہیں گزارئیے۔ یہ ذرا سا اہتمام عمر بھر آپ کے علم اور ذوق مطالعہ کو چمکائے رکھے گا۔
٭ کلاس اور دوستوں میں بڑھ چڑھ کر بولنے، گپیں ہانکنے اور اپنے خاندان کی امارت کے غیر ضروری تذکرے کرنے والے بچے ہمیشہ دوسروں کی نظروں میں کم تر اور بے وقار رہتے ہیں۔ ——