بوڑھی ماما امرود کے درخت کے نیچے کھڑی بڑی دیر سے کچھ دیکھ رہی تھیں۔ پھوپھی نے دیکھا تو ہنس پڑیں: ’’ماما کیا تلاش کررہی ہو؟‘‘
ماما بولیں: ’’کئی دنوں سے چھوٹے کو کھانسی ہے۔ میں گدرے امرود تلاش کررہی ہوں۔ ایک بھی مل گیا تو اسے گرم گرم راکھ میں تھوڑی دیر کے لیےدبادوں گی۔ پھر نکال کر صاف کرکے نمک کالی مرچ کے ساتھ چھوٹے کو کھلا دوں گی۔ کئی دن سے کھانس رہا ہے۔ کھانسی ٹھیک ہوگی اور نزلہ بھی۔ اس سے اچھی اور کیا دوا ہوگی۔‘‘
آپ بھی یقینا حیران ہورہے ہوں گے کہ امرود، جسے اکثر لوگ نمک مرچ کے ساتھ محض چٹخارے کے لیے کھاتے ہیں، اس قدر مفید دوا بھی ثابت ہوسکتا ہے، تو ہمارا جواب ہے کہ امرود اس کے علاوہ بھی بہت سے امراض اور جسمانی کمزوریوں کا شافی علاج ہے۔
امرود کئی طرح کے ہوتے ہیں۔ گول، لمبے، بیضوی، کوئی بالکل چکنا چکنا دکھائی دیتا ہے اور کوئی کھردرا۔ کوئی اندر سےلال اور کوئی سفید۔ سرخ سرخ پکے میٹھے امرود سب کو ہی پسند آتے ہیں۔ اسے عربی میں کسمشری ،فارسی میں امرود جبکہ انگریزی میں Guava کہتے ہیں۔ کچے امرود سبز ہوتے ہیں ، ان کا ذائقہ کسیلا مگر بچے انہیں شوق سے توڑ توڑ کر کھاتے ہیں۔
امرود میں وٹامن سی کی مقدار آم اور لیموں کے مقابلہ میں کہیں زیادہ ہے۔ اس کے بیج کیا ہیں، فولاد کے خزانے ہیں۔ پکے میٹھے امرودوں کی خوشبو دور سے ہی طبیعت کو للچاتی ہے۔ کچے امرود کھانے سے پیٹ میں درد ہوتا اور قبض بھی ہوجاتا ہے۔ برسات کے موسم میں امرود میں کیڑے پڑجاتے ہیں۔ دیکھ کر کھانا چاہیے ورنہ بجائے فائدے کے نقصان ہو گا۔ اسی طرح خالی پیٹ کھانے سے بھی درد ہوتا ہے۔ مزے کی بات یہ کہ جن کو دائمی قبض رہتا ہو وہ ناشتے میں پیٹ بھر کر امرود کھائیں تو پیٹ کی مکمل صفائی ہوگی۔ امرود میں پروٹین، نشاستہ، معدنی نمکیات، سوڈیم، فاسفورس، وٹامنز، چونا وغیرہ ہیں جن کی وجہ سے پیٹ ٹھیک رہتا ہے اور قبض دور ہوتا ہے۔ اس کے کھانے سے پیٹ کے کیڑے بھی ختم ہوجاتے ہیں۔ امرود کے بیج کدو دانے کا خاتمہ کرتے ہیں۔ معدے اور آنتوں میں کوئی خرابی ہو، بھوک نہ لگے، کھانے کے بعد دل پر بوجھ سا محسوس ہو تو صرف تین دن ناشتے میں تازہ نرم امرود کھائیں آپ کی طبیعت بحال ہوجائے گی۔
امرود خود ہاضم نہیں ہے مگر ہاضمہ درست کردیتا ہے۔ قوتِ ہاضمہ بڑھانے کے لیے ایک پاؤ امرود کی چاٹ بناکر نمک سیاہ مرچ چھڑک کر کھانے سے فائدہ ہوتا ہے۔ ان کو آپ ضرور کھائیے۔ کالا زیرہ، کالا نمک، کالی مرچ، بڑی الائچی کے دانے ہم وزن پیس کر رکھ لیں۔ امرود کاٹ کر یہ سفوف چھڑک کر کھائیں۔ سینے پر جما بلغم خارج ہوگا اور قبض بھی دور ہوجائے گا، اس کے علاوہ طبیعت میں بشاشت آئے گی۔
میری والدہ بالکل کچے امرودجو چھوٹے، سخت اور ہرے ہوں ان کو مٹی کے برتن میں ڈھانک کر تنور میں رات بھر کے لیے رکھوادیتی تھیں۔ صبح اٹھتے ہی برتن میں جلے ہوئے امرودوں کی خاک ہوتی۔ اس میں ذرا سا شہد ملا کر چٹانے سے کھانسی نزلہ زکام دور ہوجاتا۔
منہ کے چھالے
منہ کے چھالوں کے لیے امرود کی چھال بہت مفید ہے۔ اس کے پتے دو مٹھی بھر لے کر سوا کلو پانی میں خوب جوش دے کر غرارے کرنے سے چھالے ٹھیک ہوجاتےہیں۔
منہ کی بدبو
امرود کی ٹہنی کی مسواک بنائیں۔ روزانہ مسواک کرنے سے دانت مضبوط ہوں گے اور منہ کی بدبو دور ہوجائے گی۔ باقاعدگی کے ساتھ مسواک کریں۔ دانت سفید رہیں گے مسوڑھوں کی سوزش کو آرام ملے گا۔ امرود کے پتے دانت کا درد اور ورم دور کرتے ہیں۔
سر چکرانے کے لیے
کچھ لوگوں کو سر چکرانے کی بیماری ہوتی ہے۔ اس کے لیے بھی امرود بہت مفید ہے۔ امرود کے تازہ نرم پتے ایک تولہ کے قریب دھوکر ایک کلو پانی میں اچھی طرح جوش دیں اور ٹھنڈا کرکے چھان لیں۔ تھوڑا سا نمک ملا کر دن میں دو بار پی لیں۔ چند روز میں یہ شکایت دور ہوجائے گی۔
خون کی حدت
خون میں حِدت بڑھ جائے تو بڑی تکلیف ہوتی ہے۔ امرود کھانے سے یہ حدت دور ہوجاتی ہے۔ اس کے کھانے سے دماغ میں تری آتی ہے اور خشکی بھی نہیں رہتی۔
دانتوں کا درد
دانتوں کے درد کے لیے امرود کے پتے ابال لیں اور اس پانی میں تھوڑی سی پھٹکری ملا کر غرارے کیے جائیں تو دانتوں کے درد کو آرام آجاتا ہے۔ اسی طرح امرود کی چھال کا جوشاندہ پکا کر کلیاں کرنے سے بھی درد ختم ہوتا ہے۔
زخموں کے لیے
لوگ دیہات میں امرود کے خشک پتے پیس کر رکھتے ہیں۔ جو زخم ٹھیک نہ ہوتا ہو اسے نیم کے پانی سے دھوکر پتوں کا سفوف چھڑکتے ہیں۔ زخم بالکل خشک ہوجاتے ہیں۔ اسی طرح جلے ہوئے زخموں پر سفوف چھڑکنے سے جلن دور ہوجاتی ہے۔
بواسیر کے لیے
امرود میں وٹامن اے وافر مقدار میں ہوتا ہے۔ یہ خونی بواسیر کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔ بواسیری قبض میں بہت مفید ہے۔
منہ کی سوجن
بعض دفعہ چھالوں یا مسوڑھوں میں سوزش کے باعث پورا منہ سوج جاتا ہے۔ ایسی صورتحال میں مٹھی بھر تازے امرود کے پتے ایک کلو پانی میں پکا کر دن میں تین بار غرارے کریں، آرام آئے گا۔ ہلتے دانتوں کے لیے اس کے سبز پتوں کا جوشاندہ بناکر رات کو غرارے کرنے سے دانت مضبوط ہوتے ہیں۔ معدے کی تیزابیت کے مریضوں کے لیے امرود بہت اچھی غذا بھی ہے اور دوا بھی۔ پیٹ کی بے شمار خرابیوں امرود کھانے سے دور ہوتی ہیں۔ کچھ لوگوں کو رات کو رال بہنے کی بیماری ہوتی ہے۔ منہ میں پانی بھر جانے سے نیندنہیں آتی۔امرود کھانے سے یہ شکایت دور ہوجاتی ہے۔ متلی اور قے کی شکایت ہو تو امرود کاٹ کر اچھی طرح سونگھنے سے متلی دور ہوتی ہے۔
نزلہ کی اکسیر دوا
امرود کی نرم نرم کونپلیں توڑئیے، موٹے پتے نہیں۔ مٹھی بھر کونپلیں دھوکر رکھئے۔ آٹےکا چھان دو بڑے چمچے لیجیے اور کسی برتن میں چھان اور کونپلیں اچھی طرح پکائیے، چھان کر تھوڑا شہد یا چینی ملا کر نیم گرم رات کو سوتے وقت پی لیجیے۔ آپ کو بہت فائدہ ہوگا۔ آٹے کے چھان اور امرود کے پتے نزلہ دور کریں گے۔ آپ میں چستی اور توانائی آئے گی۔
بلغم بہت زیادہ ہو تو آپ اجوائن پیس کر رکھئے۔ ایک پاؤ امرود کی چاٹ بناکر کالی مرچ، کالا زیرہ اور اجوائن چھڑک کر کھائیے۔
بھوک کی کمی
کچھ خواتین کو حمل کے شروع میں بالکل بھوک نہیں لگتی جس سے صحت متاثر ہوتی ہے۔ ان کو چاہیے کہ امرود کی چاٹ بناکر لیموں اور کالی مرچ چھڑک کر کھائیں اس میں تھوڑی چینی ضرور ملائیں۔ اس کا شیرہ چمچہ چمچہ چاٹنے سے بھی بھوک کھل جائے گی۔
امرود کا شربت
امرود کا شربت بہت مزیدار ہوتا ہے۔ معدے کو طاقت دیتا ہے۔ فوری طور پر طبیعت میں بشاشت لاتا ہے۔ ایک کلو امرود خوب میٹھے لے کر دھو اور کاٹ کر ڈیڑھ کلو پانی میں خوب ابالیے۔ اچھی طرح گل جائیں تو موٹی چھلنی میں چھان لیں۔ اس میں ایک کلو چینی ڈال کر پکائیے اور برتن میں رکھ لیجیے۔ جب بھی پینا ہو بوتل کو ہلا کر شربت نکالیں۔ دو تین بڑے چمچے شربت ایک گلاس پانی میں ملا کر پی لیا کریں۔ ایک بار مجھے کسی نے شربت کی دو بوتلیں بناکر دی تھیں۔ جس جس نے گرمی میں شربت پیا بہت خوش ہوا۔ امرود کا مربہ (شیرے میں تیار کیا ہوا گودا) بھی بنتا ہے۔ بازار میں بھی شربت اور مربہ دستیاب ہیں۔ امرود کھانے کے ایک گھنٹے بعد پانی پئیں۔ تھوڑی سی احتیاط آپ کو تکلیف سے محفوظ رکھے گی۔
دست بند کرنے کے لیے
امرود کی جڑ کے پاس جو چھال ہوتی ہے وہ تولہ بھر اتار کر دھوکر ایک کپ پانی میں خوب پکائیں ، آدھا کپ رہ جائے تو اسے ٹھنڈا کرکے دو دو چمچے دن میں تین بار پلائیں، دست دور ہوں گے۔ بچوں کے لیے مفید ہے۔ اسی طرح پہلے زمانے میں عورتیں انار کی کلیاں سکھا کر رکھتی تھیں۔ امرود اور کیکر کے سبز پتے اور ایک انار کی کلی پانی میں بھگو کر رکھ لیں۔ بچوں کو چار گھنٹے کے بعد چمچی بھر پانی پلائیں۔ دست بند ہوجائیں گے۔
ایک بات تو واضح ہے۔ امرود کھانے سے قبض دور ہوجاتا ہے۔ ہمارے ایک بہت مشہور جاننے والے کو دیرینہ قبض تھا، کسی طرح نہیں ختم ہوتا تھا۔ انھوں نے روزانہ آدھ کلو امرود کاٹ کر نمک اور کالی مرچ لگا کر کھانے شروع کیے۔ الحمدللہ اب وہ خوب گھومتے پھرتے اور کام کرتے ہیں۔ ان کا ہاضمہ اور صحت بھی بہتر ہیں۔ وہ کہتے ہیں: امرودوں نے مجھے صحت دی ہے اب میں صبح ناشتے میں پیٹ بھر کر امرود کھاتا ہوں نہ مجھے قبض ہے نہ گیس بنتی ہے۔ بھوک خوب لگتی ہے اور میری صحت اس بڑھاپے میں ٹھیک ہوتی جارہی ہے۔ اس کے کھانے سے بواسیر کو بھی فائدہ ہوا ہے۔ قدرتی پھلوں کا یہ علاج انھوںنے پابندی سے کیا ہے۔ قبض کا نام و نشان نہیں، سب کچھ کھاتے پیتےہیں۔ امرودوں نے ان کی کایا پلٹ دی۔
امرود کھائیے، مگر دیکھ بھال کر۔ اچھے پکے ہوئے امرود آپ بیج سمیت کھائیے۔ نمک کالی مرچ ضرور ڈالیے تاکہ کوئی نقصان نہ ہو۔ بعد میں پانی یا مشروبات نہ لیں، کچھ دیر ٹھہر کر لیں۔ آپ دیکھیں گے امرود کھانے سے آپ کی صحت بہتر ہوگئی ہے۔ قبض دور ہوگی اور بھوک لگے گی اور صحت بتدریج بہتر ہونے لگے گی۔