گزشتہ دو برسوں کے دوران شگفتہ کئی بار بیمار پڑچکی ہے۔ موسم بدلتے ہی اس کی طبیعت بھی بگڑ جاتی ہے۔ سردی، کھانسی، زکام، جیسی بیماریوں کی دوائیں بیگ میں لے کر چلنا اس کی مجبوری اور عادت بن گئی ہے۔ ان تمام مسائل کے باوجود شگفتہ نے کبھی یہ نہیں سوچا کہ اس کے جسم میں ایسی کیا کمی ہے، جو اسے بار بار بیمار کردیتی ہے۔ دراصل یہ پریشانی صرف شگفتہ کی نہیں ہے، دراصل یہ پریشانی کئی لوگوں کی ہے، جو اکثر بیمار پڑجاتے ہیں اور فوری علاج کرکے خود کو ٹھیک تو ہوجاتے ہیں لیکن بیماری کی جڑ کو تلاش کرنے کی کوشش نہیں کرتے۔ وہ یہ نہیں جانتے کہ وہ بار بار بیمار اس لیے پڑ رہے ہیں کیونکہ ان کامدافعتی نظام Immunity Systemیعنی بیماریوں سے لڑنے اور ان سے جسم کا دفاع کرنے کی قوت کمزور ہوگئی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ جسم میں کسی خاص عنصر کی کمی ہے۔
یوگ کے ماہرین کا خیال یہ ہے کہ جن لوگوں کے جسم میں وٹامن سی کی کمی ہوتی ہے، عموماً ان کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے، اس لیے وہ بار بار بیمار پڑتے ہیں۔ وٹامن سی کے لیے ہم آنولہ، لیمو،موسمی جیسے پھل کھاسکتے ہیں۔ وٹامن سی کے علاوہ جن لوگوں کے جسم میں وٹامن ڈی اور بی کامپلیکس کی کمی ہوتی ہے، ان کا مدافعتی نظام بھی کمزور ہوتا ہے۔ اس کے لیے وٹامن بی کامپلیکس والی خوراک اور غذا کا استعمال کرنا چاہیے۔ مثلاً خشک میوے استعمال کریں یہ کبھی بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
مدافعتی نظام کی کمزوری کاایک سبب بعض اوقات خراب غذا بھی بنتی ہے۔ جو لوگ زہریلے اجزا پر مشتمل کھانے کھاتے ہیں، ان کا جسم ان اجزاء سے پاک نہیں رہ پاتا، نتیجتاً وہ بیمار پڑجاتے ہیں۔ وقت پر کھانا نہ کھانے والوں کو بھی اس کی شکایت رہتی ہے۔ خوراک اور غذا کے علاوہ تناؤ بھی ایک بڑا سبب ہے جو مدافعتی نظام کو کمزور کردیتا ہے۔ زیادہ تھک جانے والوں اور اکثر تناؤ میں رہنے والوں کا مدافعتی نظام درست نہیں رہ پاتا۔
جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے اور کمزور ہونے سے محفوظ رکھنے کے لیے سب سے ضروری ہے کہ زندگی کو معمول پر لایا جائے۔ وقت پر کھانا کھایا جائے۔ مکمل خوراک لی جائے، بھرپور نیند لیں۔ خود کو تناؤ سے دور اور دماغ کو پرسکون رکھیں۔ ماہرین صحت مدافعتی نظام کو بہتر رکھنے کا اصول بتاتے ہیں: اچھا کھانا، مناسب ورزش، حسبِ ضرورت آرام، اچھی نیند، (۶ سے ۸ گھنٹے) اور تناؤ سے دوری، جس کی زندگی میں یہ توازن آجائے اس کا مدافعتی نظام بھی ہمیشہ متوازن رہے گا۔‘‘
اچھے کھانے کی بات کریں تو غذائیت کا خیال تو سب رکھتے ہیں لیکن ضروری ہے کہ ان اجزاء کو کھانے میں شامل کیا جائے جن کی کمی سے مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے۔ ڈاکٹر ایشی کھوسلہ کہتی ہیں کہ اومیگا-۳ بھی اچھے مدافعتی نظام کے لیے فائدے مند ہے۔ اس کے لیے ہمیں تیل، دالیں اور مچھلی کا استعمال کرنا چاہیے۔
——