جھگڑا

خواجہ مظہر صدیقی

اسکول میں یومِ والدین کی تقریب اختتام پذیر ہوئی تو ایک منّی طالبہ روتی ہوئی معروف مہمانِ خصوصی کے پا س آکھڑی ہوئی، جنھوں نے والدین کی باہم محبت پر بہت عمدہ تقریر کی تھی۔ بچی کی آنکھوں میں آنسوؤں کا سمندر تھا۔ مہمانِ خصوصی نے تسلی اور دلاسہ دیا تو اس نے رونا بند کیا۔ طالبہ نے اپنی نوٹ بک مہمان کو تھمائی کہ اس پر میرے والدین کو تنبیہ لکھ دیں کہ وہ آپس میں جھگڑنا بند کریں۔ میرے ابو بلا وجہ امی کو ڈانٹتے رہتے ہیں۔ فضول جھگڑے سے امی ناراض ہوکر نانو کے گھر چلی جاتی ہیں۔ مجھے اپنے گھر سے ڈر لگتا ہے۔ سر! پلیز اِس میں میری امی کو لکھ دیں کہ وہ واپس گھر آجائیں اور ابو کو بھی لکھ دیں کہ وہ امی سے خواہ مخواہ جھگڑا نہ کریں۔ بچی کے بے ترتیب جملے جاری تھے کہ مہمانِ خصوصی کا موبائل بجا۔ وہ غصے سے اپنے گھریلو ملازم سے کہہ رہے تھے : ’’کیا کہا بیگم صاحبہ پھر ناراض ہوکر میکے چلی گئی ہیں۔ اب میں کیا کرسکتا ہوں۔ تم کسی طریقے سے بچوں کو کھانا کھانے پر آمادہ کرو، میں شام سے پہلے گھر نہیں آسکتا۔‘‘

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146