مضامین پسند آئے
اپنے دامن میں ہمارے لیے ڈھیر ساری خوشیاں لیے اس ماہ کا حجاب ۱؍جولائی کو موصول ہوا۔ ایک خوشگوار بات نوٹ کی کہ حجاب کا نیا شمارہ پچھلے شمارے کی بہ نسبت زیادہ اچھا ہوتا ہے۔ اداریہ ہر ماہ کی طرح بہترین تھا۔ دینیات کے تحت مضامین اچھے لگے۔ ’’تو کون میں خواہ مخواہ‘‘ دلچسپ تھا۔ تمام کہانیاں و مضامین پسند آئے۔ ’’ہم نفس‘‘ دلچسپ موڑ پر ہے۔ اگلی قسط کا انتظار ہے۔ آپ سے گزارش ہے کہ قسط تھوڑی طویل دیا کریں۔ اتنی ننھی منی قسط سے تشنگی رہتی ہے۔ سوالات کے کالم کے بارے میں پڑھ کر مسرت ہوئی۔ ’’بیٹی کے نام‘‘ بہت خوب ہے۔ محترم! گوشۂ نوبہار میں ’’مہمان‘‘ کون تھا؟ ماریہ مومناتی اور اعجاز عثمانی کی تحریریں بے حد پسند آئیں۔ میرے اور قانتہ کے نام سے چھپی نظم ’’لڑکیوں سے‘‘ میری تحریر ’’السلام علیکم‘‘ اور پچھلے ماہ چشمے پر لکھا گیا میرا افسانہ ’’تم ہو تو حسین ہے دنیا‘‘ شائع کرنے کا بے حد شکریہ۔ افسانے میں کمپوزنگ کی بہت ساری غلطیاں تھیں گو یہ بہت بڑی غلطی نہیں ہے۔ مگر قابلِ اعتراض ضرور ہے۔ اس طرف توجہ دیں۔ اسماء باجی اور شعیب بھی اپنے مراسلات شائع کرنے پر آپ کے مشکور ہیں۔ آپ کو سلام کہہ رہے ہیں۔ ہم اپنے خطوط آپ کو ماہ کی کس تاریخ تک ارسال کرسکتے ہیں؟ ذرا درج کردیں پلیز!
سلمی نسرین، آکولہ
]سلمیٰ! خالد محسن بھائی سے تعلق کی وجہ سے میں تم سے واقف ہوں اس لیے ’’تم‘‘ کہہ کر مخاطب کررہا ہوں کیونکہ میں جانتا ہوں کہ خالد کی بہن ہوتو میں بھی اسی طرح سمجھتا ہوں۔ گوشۂ نو بہار کے مہمان حکیم سعید مرحوم تھے۔ جن کی روح ہماری ضیافت سے مستفید ہونے اور ننھے منے ساتھیوں کی رہنمائی کے لیے آئی تھی۔ تم نے اپنے مضامین کا تذکرہ کیا ہے۔ میری خواہش ہے کہ ہر شمارہ میں تمہاری تحریر لازماً شائع ہو۔ خط ہر ماہ کی ۱۰؍تاریخ تک وصول کرکے شائع کیے جاتے ہیں کمپوزنگ کی غلطیوں پر معذرت ہے۔ انشاء اللہ بہتری کی کوشش کریںگے۔[
انٹرویو شائع کریں
حجاب خوب سے خوب تر ہورہا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ یوں ہی ترقی کے منازل طے کراتا رہے۔
آپ اس میں زیادہ سے زیادہ دینی مواد دیتے رہیے۔ اللہ آپ لوگوں کی مدد فرمائیں۔ میرا ایک مشورہ یہ ہے کہ ’’بہنوں سے ملاقات‘‘ کے عنوان سے ایک نیا کالم شروع کیجیے۔ اور ہر ماہ ایک تحریک اسلامی سے وابستہ سرگرمی سے کام کرنے والی بہن سے ملاقات کرائیے۔ ذمہ داران کے انٹرویوز حاصل کرکے انھیں شائع کرتے رہیے۔ مجھے امید ہے کہ آپ اس پر غور فرمائیں گے۔ انشاء اللہ اس سے بہنوں کو بہت فائدہ پہنچے گا۔ دوسروں کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا اور تحریک اسلامی کو آگے بڑھانے کے لیے عزم و حوصلہ پیدا ہوگا۔ اپنی صلاحیتوں اور قوتوں اور اوقات کو دین کے لیے وقف کردینے کا جذبہ پیدا ہوگا۔
ساجدہ فرزانہ صادق، جگتیال
لطائف کا انتخاب
ماہنامہ حجاب اب حجاب اسلامی کے نام سے نئی آب و تاب کے ساتھ شروع ہوا تو تمام ہی اسلامی بہنوں اور بھائیوں کے دل خوشی سے بھرگئے۔ اسے آپ نے دوبارہ شروع کرکے اسلامی حلقوں میں پیدا ہوئی خواتین کے اسلامی جریدے کی کمی کو پورا کردیا۔ اگرچہ سرورق کی خوبصورتی میں اضافہ کے ساتھ پرنٹنگ بھی پہلے سے زیادہ اچھی ہوگئی مگر ان ظاہری خوبیوں کے ساتھ باطنی خوبیوں کا ہونا بھی بہت ضروری ہے جو کہ ماہنامہ حجاب قدیم کی روایت رہی ہے۔
فی الحال میں تمام مشمولات پر بحث کرنے کے بجائے صرف لطیفوں کے کالم پر بحث کروں گی۔ بڑے دکھ کی ساتھ لکھنا پڑ رہا ہے کہ لطائف انتہائی گھٹیا اور بازاری قسم کے شائع کیے جارہے ہیں۔ آپ سے کہنا ہے کہ پھوہڑ قسم کے ہنسی دلانے والے لطائف شائع نہ کریں تو بہتر ہوگا تاکہ حجاب کے قیمتی صفحات ضائع نہ ہوں۔
اسلام دین کامل ہے اور زندگی ہر شعبے میں اس نے رہنمائی کی ہے۔ ایسے ہی ظرافت کے اس اچھوتے پہلو پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ آپؐ بھی ہنستے اور مسکراتے تھے کبھی کبھی آپؐ اپنے ساتھیوں سے مذاق بھی کیا کرتے تھے مگر وہ مذاق جھوٹا نہیں بلکہ سچا ہوا کرتا تھا اور کسی بھی قسم کی لغو اوربے سروپا باتوں سے پاک ہوا کرتا تھا۔
آپؐ کے پیش نظر ہمیشہ صحابہ کرامؓ کی تعلیم وتربیت ہی رہی اس لیے مزاح کے ذریعہ بھی آپؐ نے تعلیم وتربیت اسلامی خطوط پر ہی کی۔ لہٰذا اس میں مزاح کا گوشہ بھی وہی رنگ لیے ہونا چاہیے۔
سمیہ ترنم، کھام گاؤں
]سمیہ صاحبہ! ہم دل کی گہرائی سے اس توجہ دلانے پر آپ کے شکر گزار ہیں۔ آپ کا طویل خط نہایت مختصر ہم نے شائع کیا مگر اس میں لکھی باتیں حقیقت ہیں۔ آپ آئندہ بھی اسی طرح حجاب کے صفحات پر نظر رکھیں اور کوتاہیوں سے آگاہ کرتی رہیں۔ انشاء اللہ اور بہتر ہوگا۔ جزاک اللہ[
بہترین تحفہ
ماہ جولائی کا شمارہ نظر نواز ہوا اور اس کے سارے مضامین اچھے لگے۔ بزمِ حجاب میں ماریہ کوثر مومناتی کا مضمون ’’اسلام میں عورت کا مقام‘‘ پسند آیا۔ میں پہلے دوسرے رسائل کا مطالعہ کرتا تھا لیکن کچھ عرصے سے میں حجاب کا قاری ہوں اور ساتھ ہی ساتھ خریدار بھی۔ میرے گھر کے سارے افراد بھی حجاب کا مطالعہ بڑی دلچسپی کے ساتھ کرتے ہیں کیونکہ یہ ایک پاکیزہ رسالہ اور عورتوں کے لیے بہترین تحفہ ہے۔ مستقل کالم ’’گوشۂ نو بہار‘‘ قاری کی دلچسپی برقرار رکھنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے اللہ تعالیٰ اس رسالے کو ترقی عطا کرے آمین۔
شیخ محمد دانش اعظمی، اعظم گڑھ