حجاب کے نام!

شرکاء

کچھ افسانے اور کہانیوں کے بارے میں

میں پچھلے دو ماہ سے حجاب کی خریدار بنی ہوں۔ میں حجاب کے دوبارہ شائع ہونے سے لاعلم تھی۔ اور اس کے دوبارہ اشاعت کی خبر پاکر بے حد خوشی محسوس ہوئی۔ جب میں نے اس جریدے کا مطالعہ شروع کیا تو مجھے ہر مضمون دوسرے سے بہترمحسوس ہوا۔ آج کے معاشرے میں جب اپنے بیٹے بیٹیوں کی تربیت والدین کے لیے اہم مسئلہ بن چکی ہے، رسالہ ہر طرح سے ان کا تعاون کرتا ہے۔ آج مسلم معاشرے میں بھی بہت سی برائیاں جڑ پکڑنے لگی ہیں۔ نوجوان نسل اسلام سے ناواقف اور بربادی کی راہ پر گامزن ہوچکی ہے۔ آج ان کی اصلاح اسلام کے روشن مستقبل کے لیے بے حد ضروری ہے۔ مجھے امید ہے کہ حجاب اسلامی اصلاح کا یہ اہم فریضہ بخوبی انجام دے رہا ہے اور دیتا رہے گا۔

آج کی ضرورت ہے کہ یہ رسالہ ہر مسلم گھر تک اور ہر مسلم لڑکی تک پہنچے تاکہ وہ اپنی شخصیت کو نکھارنے میں اس سے پورا استفادہ کرسکے۔ آج کل کے رسالے صرف عریاں تصاویر اور فحش مضامین سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں ایسے میں یہ ایک ایسا منفرد رسالہ ہے جسے ہر عمر کی خواتین، پڑھ سکتی ہیں اور اپنی زندگی کو دینی طرز میں ڈھال سکتی ہیں۔

مجھے حجاب میں ایک کمی جو نظر آئی وہ یہ ہے کہ اس کی کہانیاں اور افسانے کچھ بہت زیادہ اچھے نہیں تھے۔ آپ اس بات کی کوشش کیجیے کہ ایسی کہانیاں اور افسانے شائع ہوسکیں جو نوجوان نسل کے مسائل کو پیش کرسکیں اور جو ایسے سبق آموز ہوں کہ انہیں پڑھنے کے بعد نوجوان اپنے نفس کا تزکیہ کرنے اور خود کی اصلاح کرنے پر مجبور ہوجائیں۔

مہ جبیں، ہاسن، کرناٹک

]مہ جبیں صاحبہ! حجاب پسند کرنے کے لیے شکریہ! افسانوں کے سلسلہ میں آپ کے خیال سے کچھ تواتفاق کرنا ہی چاہیے۔ افسانوں اور کہانیوں کے سلسلے میں ہماری کوشش یہی رہتی ہے۔ مگر افسانہ فنی اعتبار سے اس بات کا متحمل کیسے ہوسکتا ہے جو آپ نے کہی ہیں۔ اگر ایک ہی افسانہ اور کہانی میں وہ سب ہو جو آپ نے لکھا ہے تو وہ افسانہ نہ ہوا وہ تو مولانا صاحب کی تقریر اور دینیات کا مضمون ہوجائے گا۔ مدیر[

وندے ماترم کا فتنہ

حجاب اسلامی شمارہ ستمبر ۲۰۰۶ء ملا۔ دعوت و تحریک کالم کے تحت اسعد گیلانی صاحب کا مضمون خواتین اور دعوتِ دین (۱) میرے طلب کے مطابق ہے۔ خواتین کی صحت اور تربیت کالم بھی مناسب ہے۔ سرورق مضامین اور بزم حجاب کالم کے تحت سبھی مضامین قابلِ مطالعہ ہیں۔ اللہ کا شکر ہے کہ پرچہ روز بروز بہتر ہورہا ہے۔

ستمبر کا مہینہ وندے ماترم کے لیے خاص طور پر زیر بحث رہا۔ مسلمانوں میں مختلف لوگ اپنے اپنے نقطۂ نظر سے بات کہہ رہے ہیں۔ مگر سب کو جاننا چاہیے کہ ہم سب کو اپنا وطن (ملک) محبوب ہے لیکن معبود نہیں، اور ہمارا معبود تو وہ ہے جس نے سارے جہان کو پیدا کیا ہے اور جو حقیقی طور پر سارے جہان کا معبود اور رب ہے۔ ہم اسی کی وندنا (حمد) کرتے ہیں اور ہر معبود کی وندنا (حمدو ثنا) نہیں کرتے کیونکہ یہ اسلام کے منافی ہے۔قارئین حجاب سے اپیل ہے کہ ہر گھر تک علم دین کی شمع کو روشن کرنا ہے اور ضروری ہے کہ جس طرح بھی ممکن ہو ہم علم دین کے چراغ کو ہر گھر میں جلادیں۔

مستحق الزماں خاں، محی الدین نگر (بہار)

رسالہ پسند کیا جارہا ہے!

پانچ ماہ کے ناغے کے بعد ستمبر و اکتوبر کے شمارے ایک دو دن کے فرق سے موصول ہوئے۔ رسالہ تو ہر ماہ پڑھ ہی لیتے تھے مگر لائبریری کو واپس کرتے ہوئے جتنی کوفت ہوتی تھی ہمارا دل ہی جانتا ہے۔ بہرحال رمضان ’شب قدر اور روزے کے عنوانات سے تحریریں دیکھ کر اور پڑھ کر ایمان کو گویا تازگی ملنے لگی۔ بزم حجاب اور دینیات کے تحت تحریریں اچھی لگیں۔ خواتین اور دعوتِ دین، کا سلسلہ اچھا جارہا ہے اور بہت پسند بھی کیا جارہا ہے۔ ’خودکشی ، اسباب و سدباب‘‘ پڑھ کر دل خوش ہوگیا بے شک تمام مذاہب میں اکثر بری باتیں ’’پاپ‘‘ مانی جاتی ہیں مگر اسلام انھیں صرف گناہ قرار دے کر نہیں چھوڑ دیتا بلکہ اس سے بچنے کے راستے بھی بتاتا ہے۔ محترم نے اچھا لکھا۔ گوشۂ نو بہار میں مریم بھابی کی باتیں دل کو چھولینے والی تھیں۔ اللہ کرے یہ رمضان ہمارے لیے انقلابی رمضان ہو۔ اور قرآن کے ذریعہ ہماری زندگیوں میں صالح انقلاب آجائے۔ (آمین)

اخبارِ نسواں اس بار دکھائی نہیں دیا۔ براہِ کرم اس سلسلے کو جاری رہنے دیں۔ سوالات کے کالم پر اب تک سوالیہ نشان جگمگارہا ہے۔ نفسیاتی الجھنوں کے نہ سہی مگر دینی سوالات کے لیے علماء اور کیریر گائڈیڈنس کے ماہرین تو آپ کے پاس ہیں ہی۔ پھر دیر کیوں؟ اللہ آپ کے ہر نیک کام میں آپ کی بہت بہت مدد فرمائے۔ ہماری ڈھیر ساری دعائیں ہیں آپ کے ساتھ۔ اللہ آپ کو اپنی امان میں رکھے اور آپ کا حامی و ناصر ہو! آمین ثم آمین! سلمیٰـ نسرین، آکولہ، مہاراشٹر

]سلمیٰ! معلوم نہیں تمہیں حجاب پانچ ماہ تک کیوں نہ ملا اور اس سے زیادہ حیرت ہمیں اس بات پر ہے کہ تم نے یہ برداشت کیسے کرلیا۔ قارئین کے سوالات کا سلسلہ اسی ماہ سے شروع کیا جارہا ہے۔ طبی سوالات کو چھوڑ کر تمام قسم کے سوالات بھیجے جاسکتے ہیں۔ رمضان میں حجاب اور ہمارے لیے دعاؤں سے تم خود اپنے مراتب بلند کررہی ہو۔ اللہ تعالیٰ تمہاری اور تمہارے اہلِ خانہ کی تمام دعاؤں کو قبول فرمائے۔ مدیر[

مشعلِ راہ

امید ہے خیریت سے ہوں گے۔ حجاب کا پچھلا شمارہ نظر نواز ہوا کافی پسند آیا۔ حجاب کا مطالعہ کافی سالوں سے کررہا ہوں اور دل یہ کہنے پر مجبور ہے کہ واقعی یہ رسالہ آج خواتین اور طالبات کے لیے مشعل راہ ہے۔اللہ سے دعا ہے کہ آپ لوگوں کی سرپرستی اس رسالہ کو تادیر قائم رکھے۔ ماہ جون میں ایک مضمون بعنوان ’’جب زندہ گاڑی ہوئی لڑکی سے پوچھا جائے گا‘‘ روانہ کیا تھا۔ معلوم نہیں کہ وہ مضمون آپ کو ملا بھی یا نہیں کیونکہ حجاب کے صفحات پر اب تک وہ مضمون نہیں آیا۔

اگر مضمون روانہ کرنے کا کوئی خاص ضابطہ ہے تو رہنمائی فرمائیں آئندہ احتیاط برتوں گا۔انشاء اللہ۔ وہ مضمون میری زندگی کا پہلا مضمون ہے۔ اگر شائع کردیا جائے تو میری ہمت افزائی ہوگی اور آئندہ لکھنے کا حوصلہ ملے گا۔ اسی طرح تو قلم کار اور مضمون نگار تیار ہوتے ہیں اور حقیقت بات تو یہ ہے کہ ہر رسالہ کا یہ کام ہے کہ وہ لکھنے والوں کی ایک ٹیم تیار کرلے اور اسے کرنا چاہیے۔ میرے خیال میں حجاب اسلامی بھی اس پرتوجہ دے رہا ہوگا۔

شاہد ابرار، لقمان کالج آف فارمیسی گلبرگہ (کرناٹک)

]ابرار صاحب! آپ کا مضمون ہمیں نہیں ملا۔ آئندہ جو بھی مضمون آپ لکھیں اس کی فوٹو کاپی اپنے پاس ضرور رکھیں۔ آپ فارمیسی کے طالب علم ہیں، اس لیے بہتر یہ ہے کہ اپنے میدان سے متعلق ایسی معلومات جو قارئین حجاب کے لیے مفید ہوں تحریر کریں۔ اور اسی میدان میں اچھے مضامین لکھیں تو آپ کی تحریری صلاحیت کے لیے مفید ہوگا۔ مدیر[

عورت کیا کرے؟

میں مسلسل حجاب پڑھ رہی ہوں اور اس سے مستفید ہورہی ہوں۔ اکتوبر کا ماہنامہ پڑھا۔ اداریہ میں محترم نے پے در پے دورِ حاضر و جدید تہذیب کی برائیاں اور بگاڑ اور عورت کے ساتھ بدترین رویہ کو واضح کیا۔ چہار دیواری کے اندر اور باہر عورت کی زندگی تنگ کردی گئی ہے۔ وہ آخر کرے تو کیا کرے؟ ہمیں اگر ان برائیوں کی جڑ کاٹنی ہے تو پردے کو اپنے ا وپر لازم کرنا ہوگا ساتھ ساتھ اسے بڑی حد تک فروغ دینا پڑے گا۔ دنیاوی تعلیم کے ساتھ دینی و اسلامی تعلیم سے دل و دماغ کو روشن کرنا پڑے گا۔ اگر ہم ایسا کریں گے تو ضرور ضرور ان برائیوں کا سدِّ باب ہوسکتا ہے۔ ثمرین فردوس(مہاراشٹر)

واقفیت میں اضافہ

اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ہم پر اس نے یہ کرم کیا کہ آپ جیسا داعی ہمارے لیے پیدا کیا۔ رسالے کے مطالعے سے میری واقفیت میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ ماہ نامے کا ہر مضمون دل چھولینے والا ہے ۔ رسالے کے سبھی مضامین پڑھنے کے لائق ہوتے ہیں۔ مجھے آپ کی سوچ پسند ہے۔

محمد عباس لون، تنگ دار ، جموں وکشمیر

چند گزارشات

نومبر ۲۰۰۳ء سے لے کر آج تک حجاب اسلامی کے تمام شماروں کا میں نے مطالعہ کیاہے۔ کل میرے بچے نے حجاب کے تمام شمارے الٹ پلٹ کر زمین پر پھینک دئیے اس میں آپ کے شروع کے شماروں پر میری نظر پڑی الٹ پلٹ کر دیکھا اور پھر ادھر حالیہ شماروں کو دیکھا۔ دونوں میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ حجاب مسلسل ترقی او ربہتری کی طرف جارہا ہے۔ اور اب ایک معیاری رسالہ بن گیا ہے۔ اس کے باوجود ابھی بہت کچھ کمی محسوس ہوتی ہے۔ اور لگتا ہے کہ بہتری کے اس معیار کو پہنچنے کے باوجود ابھی لمبا سفر باقی ہے۔

اگرچہ حجاب نے اپنے پچھلے شماروں میں خواتین کے اشوز اور مسائل کو اپنا موضوع بنایا ہے مگر کتنے ہی اہم موضوعات ابھی تک حجاب کی رسائی سے دور رہے۔ اسی طرح خواتین اور ملت اسلامیہ کے اہم مسائل تعلیم، صحت، روزگار، خواتین کی گھریلو زندگی، معاشی مسائل کے حل میںان کی رہنمائی۔ تعلیم تربیت اور گھر کے ماحول کو بہتربنانے جیسے موضوعات ابھی تک تشنہ محسوس ہوتے ہیں یا ان پر بار بار قلم اٹھانے کی ضرورت ہے۔

ملکی اور عالمی حالات کا گوشہ بہت کم حجاب میں موضوع بحث بنتا ہے۔ اسے بھی مستقل حصہ بننا چاہیے۔ تعلیم و کیریر کا سلسلہ شرو ع ہوا تھا مگر بعد میںبند ہوگیا۔ اسی طرح سید سعادت اللہ حسینی نے خواتین تحریکات کاسلسلہ شروع کیا تھا وہ بھی بند ہوگیا۔ یہ سلسلہ مفید، معلوماتی اور عزائم و حوصلوں کو بیدار کرنے والا ہوسکتا تھا اگر جاری رہتا۔ بہ ہر حال کامیاب لوگ کمزوریوں اور ناکامیوں سے سبق سیکھ کر ہی آگے بڑھتے ہیں۔ اللہ کرے حجاب مسلسل آگے بڑھتا رہے۔

ڈاکٹر نکہت افروز، لکھنؤ

]نکہت صاحبہ! آپ کی باتوں سے اتفاق کیے بنا کوئی چارہ نہیں۔ حقیقت میں ہمیں ترقی اور بہتری کا طویل سفر کرنا ہے۔ نئے نئے کالموں کااضافہ کرنا ہے۔ خواتین کے ہر اہم اشو کو اپنا موضوع بنانا ہے۔ سعادت صاحب کا سلسلہ واقعی مفید تھا۔ ہماری بار بار خواہش اور گزارش کے باوجود اس کو جاری نہ رکھ سکے۔ شاید اب پھر یہ سلسلہ جاری ہوسکے۔ آپ اپنے تبصرے ، تنقید اور مشورے دیتی رہیں۔ یہ ہمارے لیے یقینا رہنما ہوں گے۔ مدیر[

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146