حجاب کے لیے مہم کی ضرورت
فروری کا حجاب خوبصورت ٹائٹل کے ساتھ ۲۸؍جنوری کو ہی مل گیا۔ دیکھ کر طبیعت خوش ہوگئی۔ اب کی بار ٹائٹل منفرد رنگ اور نوعیت کا تھا۔ پہلے ہم ٹائٹل دیکھ کر یہ جاننے کی کوشش کرتے تھے کہ اندر کون کون سے اہم مضامین ہیں۔ مگر اس بار ایسا نہیں تھا۔ آپ نے ٹائٹل پر لاکھوں روپے کا شعر دے کر جو پیغام دیا وہ دل کو چھوگیا۔ میرا خیال ہے کہ ٹائٹل کے اس شعر نے ہزاروں لوگوں کے دل پر دستک دی ہوگی اور انہیں سوچنے پر مجبور کیا ہوگا۔ اللہ تعالیٰ اجر دے اور ان پر اپنی رحمت فرمائے۔ حضرت حفیظ میرٹھی نے بڑی قیمتی بات کہی ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو بھی اجر دے کہ آپ نے اس قیمتی بات کو ہزاروں لوگوں تک پہنچایا۔
ماشاء اللہ حجابِ اسلامی دن بہ دن نکھر رہا ہے اور بہتری کی طرف بڑھتا جارہا ہے۔ یہاں اس کا حلقۂ قارئین بھی بڑھ رہا ہے اور لوگ اسے پسند کررہے ہیں۔ دراصل خواتین کے لیے یہ رسالہ بڑا مفید اور کارآمد ہے۔ میری خواہش ہے اور مشورہ بھی کہ آپ اس کی توسیعِ اشاعت اور عوام میں تعارف کے لیے ملک بھر میں مہم چلائیں اور اسے ہر مسلم گھر تک پہنچانے کی کوشش کریں۔ اس کے لیے آپ ایک ماہ کی مہم کا منصوبہ بنائیں ، اس دوران علاقائی اخبارات میں اشتہارات شائع ہوں۔ شہروں کی سطح پر خواتین کے پروگرام اور کانفرنسیں رکھی جائیں اور حجاب اسلامی کا تعارف کرایا جائے۔ ان موقعوں پر آپ اور آپ کے نمائندے موجود رہیں اور جو لوگ خریدار بننا چاہیں انہیں حلقہ قارئین میں شامل کیا جائے۔
اس مہم کے دوران پچھلی بچی ہوئی کاپیوں کو تعارف کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اور مزید کچھ تعاری لٹریچر بھی چھپوایا جاسکتا ہے جو لوگوں میں تقسیم ہو۔ اس طرح کا اگر منصوبہ بنایا جائے تو حجاب اسلامی کو ملک میں کونے کونے تک پہنچایا جاسکتا ہے۔
بدرالدین سید علی، کلکتہ
ایک سوال
نئے سال میں حجاب اور زیادہ خوبصورتی کے ساتھ نظر نواز ہوا۔ دیکھتے ہی دل خوش ہوگیا۔ اس کے سبھی مضامین بہت معلوماتی ہوتے ہیں۔ یہ رسالہ طالبات و خواتین سبھی کی اصلاح کے لیے بہت مفید ہے۔ اپنی اصلاح کے لیے میں آپ سے ایک سوال پوچھنا چاہتی ہوں کہ نماز پڑھنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟ کیا عورت ومرد کی نماز کا طریقہ ایک ہے؟ برائے مہربانی ان سوالوں کے جواب کے لیے کوئی اچھا سا مضمون ضرور شائع کریں۔
اس کے علاوہ آپ مسائل کے دینی حل کا کالم شروع کریں اس سے قارئین کو قرآن کے بارے میں اور بھی معلومات حاصل ہوں گی اور آخری صفحے پر شائع ہونے والا کالم ’’پیاری باتیں‘‘ پھر سے شروع کردیں۔ آپ کی مہربانی ہوگی۔
میری خدا سے دعا ہے کہ حجاب اور زیادہ ترقی کرے۔ آمین!
خوش نصیب، مظفر نگر، یوپی
]خوش نصیب صاحبہ! آپ کے سوال کا جواب رسائل و مسائل کے باب میں دیا جاتا ہے۔ ایڈیٹر[
رسالہ پسند آیا
ماہنامہ حجابِ اسلامی ہر ماہ مرکز الدعوۃ الاسلامیہ والخیریہ اسلامی کمپاؤنڈ سے منگا کر پڑھتی ہوں۔ میری دینی معلومات میں کافی اضافہ ہوتا ہے۔ اس ماہ فروری کا شمارہ ۳۱؍جنوری کو دستیاب ہوگیا ایک ترتیب سے شروع کرتی ہوں اور سبھی مضمون پڑھتی ہوں۔ اس بار سرِورق دیکھ کر طبیعت خوش ہوگئی۔ خواتین کے لیے یہ ایک اچھا رسالہ ہے۔ دلوں کا زنگ، اعتدال اور میانہ روی کی ضرورت آج کی عورتوں کے لیے سبق ہے کہ وہ کپڑے وغیرہ میں اعتدال کی راہ کو چھوڑ دیتی ہیںفیشن کی دیوانہ ہوگئی ہیں، قناعت اور صبر نام کی کوئی چیز نہیں ہے یا یہ کہیں کہ فیشن کی دلدادہ ہوگئی ہیں۔
فاطمہ عادل انصاری، رتنا گیری
ناخواندگی کے خلاف مہم
رسالہ برابر مل رہا ہے اور ذوق و شوق سے پڑھا جارہا ہے۔ ہمارا تعلیمی سفر بھی الحمدللہ جاری ہے مگر بھائی ناخواندگی جنگل کی گھاس کی طرح ہے۔ اگر پوری ملت صرف ایک پانچ سالہ پروگرام بناکر ایک بار زور دار انداز میں پوری استقامت کے ساتھ زور لگادے تو اس بیماری بلکہ لعنت کو جڑ سے صاف کیا جاسکتا ہے۔ اب ایک طرح کی ناخواندگی اور تیزی سے جنم لے رہی ہے وہ ہے اردو کے تعلق سے۔ اس کے لیے نوحہ خوانی اورجلسوں اور احتجاج بلکہ مشاعروں کی بجائے بھی ایک اردو واقف اپنی عمر میں صرف ایک آدمی کو بھی اردو پڑھا دے تب بھی بہت سہارا لگ جائے۔ ویسے اردو کی گھر واپسی کے کچھ کچھ آثار نظر آرہے ہیں۔
محمد داؤد، نگینہ، بجنور، یوپی
ہر گھر کے لیے رسالہ
حجاب کا تازہ شمارہ زیرِ مطالعہ ہے مجھے خوشی ہے کہ حجاب کے ہر شمارے میں موجودہ دور کے اہم مسائل پر سیر حاصل تبادلہ خیال کیا جاتا ہے اور یہ شمارہ گھر کے تمام افراد کے لیے قابلِ توجہ ہے۔ اور سب بڑے شوق سے پڑھتے ہیں۔ میری رہائش ایک دور افتادہ گاؤں میں ہے، اخباروں کے لیے شہروں کو جانا ضروری ہے۔ پوسٹ آفس کے ذریعے منگوائے ہوئے اخبارات ہفتوں بعد آتے ہیں مگر ماہنامے اپنے وقت پر مل جاتے ہیں۔ حجاب کو آپ اور آپ کے معاونین خوب سے خوب تر بنانے میںبڑی حدتک کامیاب ہیں۔ یہ ہر ایک گھر کے لیے قابلِ قبول ہے۔ مبارک باد قبول فرمائیں۔
حبیب اللہ سیف، نلّور، کرناٹک
——