افسانوں کی کمی
مئی کا شمارہ ظاہری اور معنوی اعتبار سے اچھا لگا۔ مباحثے کا سلسلہ پسند آیا۔ افسانوں کی تعداد اس بار بہت کم کردی۔ معلوم نہیں کیا وجہ ہو۔ حجابِ اسلامی کے افسانے تو خاص طور پر دلچسپ، مفید اور سبق آموز ہوتے ہیں۔
والدین کاصفحہ پسند آیا، یہ مضمون ہر ماں باپ کے لیے مفید ہے۔ امید ہے کہ حجاب کے قاری والدین اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔ صداقتوں کے پاسبان اچھا چل رہا ہے۔ پتہ نہیں یہ سلسلہ ابھی اور کتنے دن چلے گا۔ دلچسپ ہے اللہ کرے جلد ختم نہ ہو۔
بشریٰ تنویر، ترکمان گیٹ، دہلی
ایک تجویز
اپریل کا حجاب اسلامی بڑا خوبصورت اور خوب سیرت تھا۔ اب رسالہ مضامین کے علاوہ ظاہری چیزوں میں بھی ترقی کررہا ہے۔ اردو رسالوں کے درمیان یہ ہر اعتبار سے ممتاز اور نمایاں نظر آتا ہے۔
یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ حجاب ایک طرف تو نوجوان لڑکیوں اور خواتین کی اسلامی ذہن سازی کررہا ہے، دوسری طرف وہ ان کی ہمہ جہت تربیت میں بھی معاون ہورہا ہے۔ میری بیٹی اس بار گیارہویں میں گئی ہے اور حجاب کے ذریعے ہی اسے اسلامی لٹریچر پڑھنے اور تحریریں لکھنے کا شوق پیدا ہوا۔ اس کی دو تحریریں حجاب میں شائع ہوچکی ہیں اور ایک تحریر یہاں مہاراشٹر کے ایک لوکل اخبار میں بھی چھپی ہے۔ میری آپ سے ایک گزارش یہ ہے کہ حجاب اسلامی میں ایسے مضامین بھی شائع کریں جن کے ذریعے طالبات تحریری اور تقریری تربیت بھی حاصل کرسکیں۔ کیونکہ موجودہ دور کے یہ دو عظیم ہتھیار ہیں جن سے ہماری لڑکیوں کو لیس ہونا چاہیے۔ امید ہے کہ اس تجویز پر غور فرمائیں گے۔
سیدہ نکہت کلیم، ناندیڑ(مہاراشٹر)
چند باتیں
اپریل اور مئی کے شمارے وقت پر موصول ہوگئے تھے۔ اپریل کا شمارہ دیکھا تو طبیعت خوش ہوگئی۔ اردو رسالوں میں اس طرح کا گیٹ اپ اور پیشکش ماشاء اللہ دل خوش کرگئی۔ اشتہارات دیکھ کر اللہ کا شکر ادا کیا کہ اب رسالہ ہر طبقہ میں مقبول ہورہا ہے اور تجارت سے وابستہ لوگ بھی اب کثیر الاشاعت ہونے کے سبب اس کی اہمیت محسوس کرنے لگے ہیں اور اشتہارات دے رہے ہیں۔ مئی کا رسالہ دیکھا تو اور زیادہ خوشی ہوئی۔ اللہ تعالیٰ اس سلسلہ کو جاری رکھے۔
اپریل اور مئی دونوں ہی مہینوں کے شمارے اپنے مضامین اور مشمولات کے اعتبار سے کافی اچھے لگے۔ عقیدت اللہ قاسمی صاحب کا مضمون جو عالمی یوم خواتین سے متعلق تھا کچھ ایسے حقائق سے پردہ اٹھاتا ہے جن کو عام لوگ دیکھ نہیں پاتے۔ اس کے علاوہ تربیت اولاد میں اخلاص و عمل اور ازدواجیات پر تحریریں مفید اور عملی تھیں۔ اسی طرح کی عملی تحریروں کی ضرورت ہے۔ خالی خولی باتیں بہت ہوچکیں اور بہت کچھ لکھا جاچکا۔
مئی کے شمارے میں مباحثہ دیکھ کر خوشی ہوئی۔ اس میں آپ نے سماج کے مختلف طبقوں کی خواتین سے جواب نامہ حاصل کیا ہے۔ یہ اچھا سلسلہ ہے۔ آپ قارئین کے درمیان بھی اس طرح کا سوال نامہ دے کر جواب حاصل کریں اور انھیں شائع کریں۔ اس سے قارئین حجاب کا تحریری سلسلہ بھی جاری ہوگا۔ اور مسائل مختلف پہلوؤں سے قارئین کے سامنے آسکیں گے جس سے قارئین کو یقینا فائدہ ہوگا۔
رسالہ کا مشمولاتی فریم واقعی ایک اچھی فیملی میگزین کا ہے۔ اسے جاری رہنا چاہیے اور ضروری اور مفید گوشوں کا اضافہ بھی ہوتا رہنا چاہیے۔ تنوع اور تبدیلی اچھی مفید اور ضروری چیز ہے۔ اس کا خیال رکھا جائے تو رسالہ مقبول عام ہوگا۔
حمیرا نعمانی، جدہ، سعودی عرب
حجاب دوسروں تک پہنچائیں
ماہ نامہ حجاب اسلامی پابندی سے مل رہا ہے اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اس نے ہم سب کا اتنے قیمتی رسالے سے رشتہ جوڑ دیا۔ ہم سب کی کوشش یہی رہتی ہے کہ دوسروں تک بھی اس حجاب کو پہنچائیں۔ اس کام میںپوری کامیابی تو نہیں لیکن تھوڑی سی ملی ہے۔ بہرحال کوشش کرتے رہیں گے۔ ہم سوچتے ہیں کہ اس حجاب کو صرف پڑھنے تک ہی محدود نہ رکھیں بلکہ اس کی تحریروں میں بھی شامل ہوجائیں۔ امید ہے کہ آپ ہم لوگوں کی حوصلہ افزائی فرمائیں گے۔
جلیلہ اقبال شیرازی
قابلِ مبارک باد
اپریل ۲۰۱۱ء کا ’’حجابِ اسلامی‘‘ باصرہ نواز ہوا۔ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی آپ کا اداریہ بہت سے حقائق سے پردہ ہٹانے والا ہے۔ تمام افسانے ٹھیک ہیں۔ ’’باہم بات چیت کی اہمیت‘‘،’’ معاملات میں نرمی‘‘ اور ’’تربیتِ اولاد میں اخلاص و عمل‘‘ جیسے مضامین وقت کی ضرورت کے عین مطابق ہیں۔ شعری حصہ بھی ٹھیک ہے۔ رسالہ میں تناسب برقرار رکھنا ایک اہم کام ہے مگر ’’حجابِ اسلامی‘‘ کی برابر ترقی آپ کے حسنِ انتخاب کا نتیجہ ہے۔ آپ اس ذمہ داری کو بخوبی انجام دے رہے ہیں۔ اس کے لیے آپ قابلِ مبارک باد ہی نہیں اوروں کے لیے لائق تقلید بھی ہیں۔
منظور پروانہ، نظیرآباد، لکھنؤ
——