حجاب کے نام

شرکاء

عمدہ اور تربیتی مضامین

نومبر کا حجاب اسلامی سامنے موجود ہے۔ ہر ماہ کی طرح مضامین عمدہ او رتربیتی ہیں۔ حجاب میں شائع ہونے والے مضامین اسلامی معاشرے کی تعمیر و تشکیل میں معاونت کرتے ہیں۔ اس کے مضامین پڑھ کر ذہن ذہن و فکر کی گرہیں کھلتی ہیں اور معاشرتی اصلاح کی راہیں ہموار ہوتی ہیں۔

رسالے میں آخری صفحے پر حجاب کارٹ نامی کمپنی جو برقعوں، جانمازوں اور دیگر کئی چیزوں کی تجارت کرتی ہے، کا اشتہار نظر آیا۔ اسلام اس کی اجازت نہیں دیتا، کیا یہ حجاب اسلامی کے لیے مناسب ہے؟؟

محمد مزمل مسعود ،جالنہ

(بذریعہ ای-میل)

[مزمل صاحب! آپ نے جس طرف توجہ دلائی وہ اہم ہے۔ حجاب اسلامی اشتہارات کی اشاعت کو لے کر اصول پسند ہے اور اس میں ہر طرح کے اشتہارات شائع نہیں کیے جاتے۔ حجاب کارٹ کا اشتہار اس وجہ سے شائع ہوا ہے کہ یہ خواتین کے پروڈکٹ کو سنجیدہ انداز میں پیش کرتا ہے۔ واضح رہے کہ ہم بہت سی کمپنیوں کے اشتہارات اسی وجہ سے رد کردیتے ہیں کہ ان کا ڈیزائن ہمارے رسالے کے اصول و اقدار سے میل نہیں کھاتا]

اچھے مضامین

نومبر کا حجاب اسلامی اچھا لگا۔ قارئین کی رائے کے تحت مذاکرہ مسلم سماج میں بیداری کے ایشوز اچھا لگا۔ لکھنے والے جو بھی لکھیںلیکن آپ نے جو سوالات دیے ہیں وہ ہر پڑھنے والے کو سوچنے پر مجبور کرتے ہیں۔ ’’میں اور میرا اللہ‘‘ بہت اچھی تحریر ہے۔ دل چھولیا اس تحریر نے۔ امید ہے کہ آئندہ بھی حجاب اپنی آب و تاب کے ساتھ جاری رہے گا۔

محسنہ تفضل

(بذریعہ ای-میل)

ڈاکٹر محی الدین غازی صاحب کا مضمون ’’بچوں کو غیبت کا زہر نہ پلائیں بیت پسند آیا۔ میری درخواست ہے کہ ڈاکٹر صاحب معاشرتی اور تربیتی موضوعات پر حجاب میں ہر ماہ لکھا کریں۔

فوزیہ، ارے ہلی

(بذریعہ ای-میل)

ایک خط

ماہ نومبر کا حجاب اسلامی دستیاب ہوا۔ میں اس رسالے کی مستقل قاری ہوں اور ایک ہائی اسکول میں ٹیچر ہوں۔ میرے اسکول کے اسٹاف میں حجاب اسلامی بہت مقبول ہے اور اسکول میں کافی لوگ پڑھتے ہیں۔ گزشتہ شمارے میں ایک مضمون ’’بچہ کیسے سیکھتا ہے‘‘ شائع ہوا۔ اور اس تازہ شمارے میں اسی مضمون کا دوسرا حصہ ’’اسکول کیسے سکھاتا ہے‘‘ پڑھ کر ذہن و فکر نے نئی روشنی محسوس کی۔ ہمارے اسکول کے اساتذہ نے اس مضمون کو پڑھا اور پرنسپل صاحب کے ساتھ ایک طویل ڈسکشن ہوا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ تدریس کے میتھڈ میں اس مضمون کا خیال رکھتے ہوئے تبدیلی کی جائے۔

ماہ نامہ حجاب اسلامی میں جو مضامین شائع ہوتے ہیں وہ انتہائی مفید اور کار آمد ہوتے ہیں۔ آپ سے درخواست ہے کہ اساتذہ کے صفحے کو مستقل کیا جائے تاکہ والدین اور اساتذہ کو حجاب مسلسل رہ نمائی فراہم کرسکے۔

شاہدہ شیخ، اورنگ آباد

ایک مشورہ

حجاب اسلامی خواتین و طالبات کا اچھا رسالہ ہے اور اس کے مضامین عام طور پر انہیں سامنے رکھ کر ترتیب دیے جاتے ہیں۔ اس کی خصوصیت یہ ہے کہ گھر کا ہر کوئی شخص خواہ مرد ہو یا عورت، پڑھ سکتے ہیں۔

حجاب اسلامی اردو زبان کا رسالہ ہے اور اردو زبان دھیرے دھیرے کم ہو رہی ہے۔ نئی نسل زیادہ تر انگلش میڈیم میں زیر تعلیم ہے اور آئندہ دس بیس سالوں میں جو نسل تیار ہوگی وہ اردو سے واقف ہو یا نہ ہو مگر اس سے اس کا تعلق بہت معمولی رہ جائے گا۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ اس رسالے کو انگریزی میں نکالنے کی ابھی سے فکر کریں۔

دوسری بات یہ ہے کہ اس وقت بچوں میں اسلامی نالج اور دینی فکر دینے والے رسالوں کا فقدان ہوگیا ہے، چند ایک رسالے ہیں مگر وہ فرسودہ فکر اور غیر معیاری ہونے کے ساتھ ساتھ پیشہ وارانہ صلاحیت اور آگے بڑھنے کا جذبہ نہیں رکھتے۔ حجاب اسلامی پرانا اور کثیر الاشاعت رسالہ ہے وہ یہ کام اگر انجام دے تو بچوں کا رسالہ بھی اسی طرح پھیل سکتا ہے جس طرح حجاب اسلامی گھر گھر پھیل گیا۔ اس پر غور فرمائیں۔

جمیل مشہدی

اجین (ایم پی)

[جمیل صاحب! آپ کے مشورے حجاب اسلامی سے محبت اور ملت کے نونہالوں کے لیے سنجیدگی کی غمازی کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس فکر کو عام فرما دے۔

حجاب اسلامی انگریزی ایڈیشن ہماری کوششوں کا مرکزی حصہ ہے مگر ابھی تک حالات نہیں بن پا رہے ہیں۔ دعا کیجیے۔ جہاں تک بچوں کے رسالے کا معاملہ ہے تو اس پر ہم نے کچھ کام شروع کیا تھا۔ مگر مارکیٹ کے حالات کے سبب روک دینا پڑا۔ حجابِ اسلامی کے مالی حالات اچھے ہوں گے تو پھر آگے قدم بڑھایا جاسکتا ہے۔ایڈیٹر]

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں