این آر سی
اکتوبر ۲۰۱۹ کا حجاب اسلامی سامنے ہے۔ مضامین اچھے ہیں۔ دعوت و اصلاح سے متعلق خواتین کی جدوجہد پر ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی کا مضمون پسند آیا۔ NRC پر آپ نے بھی مضمون شائع کیا ہے۔ یہ اہم موضوع ہے اور اس کو لے کر لوگوں میں خاصی بے چینی پائی جاتی ہے۔ ادھر حکومت بھی اس کے سیاسی استعمال کے لیے کھل کر بول رہی ہے۔
ایسے میں مجھے یہ عرض کرنا ہے کہ ۲۰۲۱ کی مردم شماری کا کام آئندہ سال ۲۰۲۰ میں شروع ہوجائے گا۔ بعض لوگ غلط فہمی کی بنیاد پر اسی کو NRC تصور کر رہے ہیں جب کہ یہ ہر دس سال پر انجام پانے والا معمول کا پروسس ہے جب کہ این آر سی خاص پروسس ہے جو آسام کے خاص حالات کے پیش نظر انجام دیا گیا۔ یہ الگ بات ہے کہ اس میں موجودہ حکومت سے زیادہ بڑی اور گندی سیاست اس وقت کی کانگریس حکومت نے کھیلی تھی۔ اس خط میں اس کی تفصیلات کا موقع نہیں مگر یہ سیاست کو سمجھنے کی ضرورت ہے نہکہ گھبرانے اور فکر مند ہونے کی۔ البتہ مسلمانوں کو اس طرف متوجہ ہونا چاہیے کہ وہ اپنے کاغذات کی درستگی اور موجودگی کو یقینی بنائیں اور غریب و ناخواندہ لوگوں میں بھی اس سلسلے میں بیداری پیدا کریں۔
ابو عبد الرحمن شیخ
کرلا (ممبئی)
ایک وضاحت
اکتوبر کے حجاب اسلامی میں شائع مضامین پسند آئے۔ اس شمارے میں پانی سے علاج والا مضمون اچھا لگا۔ موجودہ دور میں جب کہ لوگ نیچرو پیتھی کی طرف دوبارہ لوٹ رہے ہیں اس مضمون کی افادیت کافی بڑھ جاتی ہے۔
اس شمارے میں پی ٹی اوشا پر بھی ایک مضمون شامل اشاعت کیا گیا ہے۔ وہ ایک اسپورٹس لیڈی تھیں اور اپنے میدان میں کامیاب رہیں۔ ان کی جدوجہد یقینا مثالی ہوسکتی ہے مگر ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ کسی میدان میں کامیابی حاصل کرنے والا ہر فرد جدوجہد کے انہیں مراحل سے گزرتا ہے۔ مذکورہ مضمون حجاب اسلام کے فارمیٹ میں نہیں لکھا گیا ہے۔ لگتا ہے مضمون گار نے کسی اور رسالے کے لیے لکھا تھا اور آپ کو بھیج دیا۔ حجاب اسلامی کے نظریاتی فارمیٹ میں فٹ ہونے والے مضامین ہی شامل اشاعت ہوں تو بہتر ہے۔ رسالے تو بہت ہیں مگر حجابِ اسلامی اپنی خاص شناخت رکھتا ہے۔
وجیہ الدین خالد
(بذریعہ ای-میل)
مثالی اسلامی گھر
ستمبر ۲۰۱۹ کے حجاب اسلامی کے مضامین پسند آئے۔ تین طلاق: دور دیکھئے، دیر تک سوچئے! واقعی قابل غور ہے۔ اسی طرح چند تصویریں ہمارے گھروں کی، اچھا لگا۔ دراصل گھر ایسی جگہ ہے جہاں ہماری اپنی حکومت چلتی ہے۔ ہم ملک میں اور دنیا میں اگر اللہ کے احکام کو نافذ کرنے کی بات کرتے ہیں تو ہماری پہلی ذمے داری یہ ہے کہ ہم اپنے گھروں میں اللہ کے احکامات کو جاری اور نافذ کریں۔ اگر ہم ایسا نہیں کر پاتے یا نہیں سوچتے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں دین سے کوئی خاص دلچسپی نہیں اور ہم محض زبانی دعوے کرتے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنے گھروں کو مثالی اسلامی گھر بنائیں۔
فاطمہ رئیس
ارے ہلی، ہاسن
حجاب سے تعارف
حجاب اسلامی سے میرا پہلا تعارف اس کے خصوصی نمبر سے ہوا جو دو سال پہلے ’’اسلامی عائلی زندگی‘‘ کے موضوع پر شائع ہوا تھا۔ پڑھ کر بہت خوشی ہوئی تھی۔ اس کے بعد دوسرا نمبر شائع ہوا ’مسلم عورت کے گھر کے اندر گھر کے باہر‘‘ یہ بھی بہت اچھا لگا۔ عام شمارے تو ہمارے گھر میں شوق سے پڑھے جاتے ہیں لیکن خصوصی نمبر کا انتظار ہے۔ آئندہ کا شمارہ کب شائع ہوگا اور اس کا موضوع کیا ہوگا۔ اس پر سوال ہو رہے ہیں۔ اپنے منصوبے سے قارئین کو آگاہ فرمائیں تاکہ وہ شوق مطالعہ کے ساتھ اس کا استقبال کریں۔
فائزہ بتول کرمانی
کلکتہ
[فائزہ صاحبہ! خصوصی نمبر کے سلسلے میں ہم اگلے ماہ آپ کو تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔ اتنا عرض ہے کہ حجاب کے خصوصی شمارے سماج و معاشرے کی خواتین کی رہنمائی کا بھرپور مواد پیش کرتے رہے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے۔ ایڈیٹر ]
پسندیدہ رسالہ
حجاب اسلامی ہمارے گھر کے سبھی لوگ بہت شوق سے پڑھتے ہیں اور یہ ہمارا پسندیدہ رسالہ ہے۔ اس کے مضامین ہمیں بہت سارا دینی معلومات کا خزانہ دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر دے۔
ایمان افروز شیخ بنت اکمل شیخ
ممبئی
(بذریعہ واٹسپ)