حجاب کے نام!

شرکاء

عزیزی مدیر حجاب! السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

ماہنامہ ’’حجاب‘‘ کا خصوصی شمارہ ’’مسلم خاتون اور اس کی شخصیت کا ارتقاء‘‘ نظر نواز ہوا۔ جانے پہچانے اہلِ قلم کی معتبر اور اثر آفریں تحریروں سے آپ نے اس شمارہ کو سجایا ہے۔ ترتیب مضامین میں تنوع اور گوناں گونی کا خیال رکھا ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس شمارے کی تدوین و ترتیب میں ادارئہ حجاب نے بڑی محنت اور سلیقہ مندی سے کام لیا ہے۔ کیا ظاہری، کیا باطنی، کیا صوری، کیا معنوی ہر اعتبار سے یہ نمبر جان دار اور شان دار ہے اور ہر لحاظ سے ہر مسلم گھرانے کی ضرورت ہے۔

امید ہے کہ خواتین کے ساتھ ساتھ مرد بھی اس نمبر سے خاطر خواہ استفادہ کریں گے۔ اس خصوصی نمبر کی اشاعت پر میں ادارئہ حجاب کو دلی مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ والسلام

مخلص

ابوالمجاہد زاہدؔ

۸؍فروری ۲۰۰۷ء

خصوصی شمارہ

طویل انتظار کے بعد خصوصی شمارہ ’’مسلم خاتون اور اس کی شخصیت کا ارتقاء‘‘ موصول ہوا۔ دیکھ کر طبیعت خوش ہوگئی اور دل سے دعا بھی نکلی کہ اللہ تعالیٰ اس سے ہماری خواتین کو بھر پور استفادہ کی توفیق دے۔

ٹائٹل سے لے کر مضامین کا انتخاب اور ان کی ترتیب سبھی سے محنت اور سلیقہ مندی کا احساس ہوتا ہے۔ اگرچہ مجھے شخصی طورپر کسی کی تعریف کرنا پسند نہیں مگر اچھی چیز کی ستائش کرنا بھی بخل ہے۔ اس لیے یہ سطریں لکھ رہی ہوں۔ ہم سبھی جانتے ہیں کہ پرفیکشن انسان کے بس کی بات نہیں اور اس حیثیت ہے یہ شمارہ اور بہتر بنایا جاسکتا تھا۔ اسے اگر ’’خواتین گائیڈ‘‘ کا نام دیا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔

اس شمارہ میں ’’شخصیت کا ادراک، علم و صلاحیت، عورت بہ حیثیت مربی اور حرکت وعمل‘‘ کے تحت دیے گئے سبھی مضامین انتہائی قیمتی ہیں۔ ’’مثالی بیوی‘‘ جس کا ترجمہ محی الدین غازی صاحب نے کیا ہے، بہت شاندار ہے اور انتہائی قیمتی ہے۔ گھرکی مالیات، وقت کی تنظیم اور بیگم فاطمہ جناح کا انٹرویو ہماری خواتین کے لیے بڑے مفید اور کارآمد ہیں۔

گھرداری سے متعلق ضروری ٹپس کی کچھ کمی محسوس ہوتی ہے۔ اسی طرح صحت و تندرستی کے موضوع کو نہیں چھیڑا گیا ہے۔ اگر یہ دونوں پہلو بھی اس شمارہ میں آجاتے تو افادیت میں اضافہ ہوجاتا۔

سید سعادت حسینی، ایس امین الحسن اور محمد عبداللہ جاوید صاحبان کی تحریریں اس شمارہ کی جان ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں اجرِ عظیم سے نوازے اور حجاب اسلامی پڑھنے والی خواتین کو بھرپور استفادہ کی توفیق دے۔ آمین!حجاب اسلامی کے ذمہ داران کو اس خصوصی پیشکش پر دلی مبارکباد۔

آمنہ فریدون، جگر کالونی، مرادآباد، یوپی

]آمنہ صاحبہ! یہ اللہ کے فضل اور اس کی مدد سے ممکن ہوسکا ۔ پسند کرنے کے لیے ہم آپ کے شکر گزار ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کی دعاؤں کو قبول فرمائے۔ آمین![

کمی کا احساس

ماہ اکتوبر و جنوری کا حجاب دیکھ کر خوشی ہوئی وجہ یہ تھی کہ جو مضمون میں نے بھیجا تھا وہ حجاب کے صفحات پر تھا۔ چلو کسی بھی بہانے تھوڑا ہی سہی شہادت حق کی تحریری ذمہ داری تو ادا ہورہی ہے۔

ان دنوں حجاب پڑھ رہی ہوں تو مجھے پتہ نہیں کیوں ایک کمی کا احساس ہورہا ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے حجاب کاکچھ حصہ ختم ہوتا چلا جارہا ہے۔ تھوڑا کبھی کبھار ہی سہی سیرت نبویؐ، صحابہؓ و صحابیاتؓ و دیگر معزز بزرگوں کی شخصیت کو ضرور تحریری شکل میں لایا جائے۔ کیونکہ آج جو سماج و معاشرہ کی حالت ہے اس میں ضروری ہے کہ نئی نسل کے سامنے اسلاف کے عظیم کرداروں کو پیش کرکے انکے سامنے رول ماڈل پیش کیا جائے۔ کیونکہ آج بہت سارے نوجوان لڑکے لڑکیاں ایسے ہیں جنہیں رول ماڈل کی تلاش ہے۔ اور جب معاشرہ میں رول ماڈل نہیں پائے جاتے تو مجبور ہوکر وہ فلم اسٹار کو اپنا رول ماڈل بنالیتے ہیں جو آسانی سے انہیں برائی کی طرف دھکیل دیتے ہیں۔ کم از کم جب وہ کتابوں کو اٹھائیں تو اس میں تو رول ماڈل انہیں ملے۔

دوسری بات یہ کہنی تھی کہ میں ایک کہانی بھیج رہی ہوں اگر آپ اسے مناسب سمجھیں تو شائع کرنے کی کوشش کریں۔ دراصل یہ کہانی بھیجنے کا میرا اصل مقصد یہ ہے کہ ہر شخص ہر حالات میںشہادتِ حق کی ذمہ داری ادا کرنے کے لیے ہمیشہ کوشاں رہے، چاہے اس میں کتنی ہی مشقتیں کیوں نہ اٹھانی پڑیں۔

صبا پروین، جمشید پور

غیر موزوں افسانہ؟

دسمبر کا شمارہ ملا، ’خوشبو‘ اور پردے کے موضوع پر ’بے پردہ ہوتا مغرب‘ پسند آیا۔ بلاعنوان اور شکار اور شکاری یہ دو افسانے کچھ سمجھ میں نہیں آئے۔ نہ ہی یہ سبق آموز ہیں اور نہ دلچسپ۔ میرے خیال میں ایسے مضامین حجاب کے لیے موزوں نہیں۔ امید ہے اس کا اطمینان بخش جواب دیں گے۔

رضوانہ سارہ، ناندیڑ

]عزیز بہن رضوانہ! آپ نے دو افسانوں کو غیر دلچسپ اور ’’نہ ہی سبق آموز‘‘ بتایا ہے۔ اس پر ہم صرف اتنا ہی کہیں گے کہ ’’پسند اپنی اپنی‘‘۔ مگر ٹھہریے! اور بلاعنوان کو پھر غور سے پڑھئے۔ کیا اس کے مطالعہ سے سماج کے کئی لوگوں کے کرداروں سے پردہ نہیں ہٹتا؟ دوسرے افسانہ کو بھی آپ دوبارہ غور سے پڑھیں اور بنی سنوری آزاد خیال خواتین کا تصور کریں۔ پھر پتہ لگے گا کہ ہر طرف شکاری کانٹے میں چارہ لگائے بیٹھے ہیں اور عورت مچھلی کی طرح ان کا شکار……[

ایک شکایت

عرض ہے کہ حجاب خوب سے خوب تر ہوتا جارہا ہے۔ اور ہر شمارہ میں نئی نئی چیزیں آتی جارہی ہیںجو کہ اسے معیاری بنانے کے لیے کافی ہے۔

لیکن یہ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ کئی ماہ سے سلمیٰ یاسمین صاحبہ کا کوئی ناول اس میں شائع نہیں ہورہا ہے۔ سلمیٰ یاسمین صاحبہ کے ناول ہی تو اس رسالہ کو ہر دل عزیز بناتے ہیں۔ میں نے سنا ہے کہ ان کا ایک ناول ’’بوئے گل‘‘ بہت اچھا ہے اگر وہ بھی اس میں قسط وار شائع کیا جائے تو کیا ہی اچھا ہوگا۔ اسی طرح سعادت حسینی صاحب کے مضامین بھی اب آنا بند ہوگئے ہیں۔

دسمبر کا حجاب بہت پسند آیا حسن اجمل صاحب کا بلا عنوان افسانہ بہت پسند آیا اسی طرح افسانہ خوشبو میں ایک سبق پوشیدہ تھا۔ وہ بھی دل کو اچھا لگا۔ سب سے زیادہ پسند خوشگوار ازدواجی زندگی کا راز آیا۔ایک شکایت ہے آپ سے کہ میں نے دو مضامین رسالے کے لیے ارسال کیے تھے۔ تین چار ماہ پہلے لیکن وہ ابھی تک شائع نہیں ہوئے۔ کیا نئے لوگوں کے لیے حجاب میں کوئی جگہ نہیں ہوتی۔ یا بس ایک مرتبہ جس کا سکہ جم جائے بس وہی چلتا ہے۔ براہِ مہربانی مضامین شائع کرکے شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔

سید شاہین سلطانہ بنت سید حسن، اکولہ مہاراشٹر

]شاہین سلطانہ صاحبہ! مضامین کے سلسلہ میں بات ایسی نہیں ہے۔ آپ کا مضمون ’’قطار‘‘ میں ہے۔ تاخیر کی ایک وجہ فروری کا خصوصی شمارہ بھی ہے۔ آپ محنت سے مطالعہ کرکے لکھتی رہیے۔ حجاب کے صفحات یقینا آپ کے لیے ہی ہیں۔[

اسلامک فیشن شو کا ڈھونگ

جنوری ۲۰۰۷ء کا حجاب میرے ہاتھوں میں ہے۔ حجاب کو پلٹتے ہی یہ دیکھا کہ خصوصی شمارہ فروری میں شائع ہوگا تو خوشی کا ٹھکانہ نہ رہا۔ انشاء اللہ اس سے ذہن و فکر کو ضرور غذا ملے گی۔ آپ کا مضمون ’’اسلامک فیشن شو‘‘ پڑھ کر خوشی ہوئی اور یہ بھی اندازہ ہوا کہ نام نہاد مسلمان جو مفاد پرستی کے مرض میں گرفتار ہیں کس طرح اسلام کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس مضمون کو پڑھ کر میرے ذہن میں احساس پیدا ہوا کہ ہماری خواتین اور طالبات کو بہ ہرحال چوکنا اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے اس لیے کہ مفاد پرست اور اسلام دشمن طاقتیں پہلے تو دوسرے کھلے انداز میں اسلامی معاشرت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتی تھیں، مگر اب ان عناصر نے اسلام کا لبادہ اوڑھ لیا ہے۔ ضرورت ہے کہ اس طرح کے عناصر پر نظر رکھی جائے اور موقع موقع سے انہیں بے نقاب کیا جاتا رہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہماری سادہ لوح خواتین و طالبات کو ان کے فتنوں سے محفوظ رکھے۔

بقیہ مضامین میں ’’نوری‘‘ اور ’’میٹھی زبان کی خوشبو‘‘ کافی دلچسپ لگے۔ اور ’’محبت کی کنجی‘‘ دلوں کو محبت سے منور کرنے والا مضمون کافی پسند آیا۔

عطیہ خاتون، دھنباد

حجاب پسند کیا جارہا ہے

ماہنامہ حجاب اسلامی ہمارے یہاں کافی پسند کیا جارہا ہے۔ خواتین اور طالبات شوق سے اس کا مطالعہ کرتی ہیں۔ جنوری کے رسالہ میں یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ فروری کا شمارہ ہی خصوصی نمبر ہوگا۔ خصوصی نمبر کے موضوع کا انتخاب اچھوتا ہے۔ خواتین کے جو بھی رسائل نکل رہے ہیں وہ محض تفریح کا سامان فراہم کرتے ہیں۔ اس شمارہ کی صورت میں آپ کا رسالہ ان شاء اللہ تربیتی اور معلوماتی مواد فراہم کرے گا۔ہمیں خصوصی نمبر کا انتظار ہے براہِ کرم کم از کم پانچ شمارے میرے نام وی پی سے ارسال کردیں۔ میں وی پی چھڑالوں گا۔ میں نے سوچا ہے کہ یہ رسالہ اپنے چند قریبی رشتہ داروں کو بہ طور تحفہ پیش کروں تاکہ وہ بھی اس سے فیض یاب ہوسکیں۔

ابوخالد، کھیری بلچی، کرناٹک

حالات حاضرہ بھی شامل کریں

الحمدللہ ہم سب بھائی بہن حجاب کو پسند کرتے ہیں۔ لیکن آپ سے شکایت بھی ہے کہ آپ حالاتِ حاضرہ پر تبصرہ نہیں شائع کرتے۔اس کے باوجود مجموعی طور پر رسالہ مفید ہے۔ امید ہے کہ مشورہ پر غور کریں گے۔ محمد معظم، کانپور

]برادر معظم! آپ کی ستائش اور توجہ دہانی کے شکرگزار ہیں۔ آپ کی بہنوں سے میری درخواست ہے کہ اس رسالے کو اپنا رسالہ سمجھیں اور اپنی رائے سے مسلسل آگاہ کرتی رہیں۔بہتر ہوگا کہ اپنے مضامین بھی ارسال کریں۔[

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں