حجاب کے نام!

شرکاء

رسالہ قابل تعریف ہے مگر …

میں ابھی چند ماہ پہلے حجاب کی خریدار بنی ہوں۔ آپ کا رسالہ اردو کے معیاری رسالوں میں شمار کیا جاسکتا ہے۔ کم از کم خواتین کے لیے تو یہ رسالہ منفرد اور تنہا رسالہ ہے جو اخلاقی قدروں اور وقت کے تقاضوں کو دیکھتے ہوئے مفید اور اہم مضامین شائع کرتا ہے۔

آپ کارسالہ دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ آپ اسلامی نقطۂ نظر سے ہی خواتین اور ان کے مسائل کو دیکھتے ہیں اور زیادہ تر ’’مسلم خواتین‘‘ ہی کی بات کرتے ہیں، جب کہ اس ملک میں غیر مسلم خواتین کی تعداد مسلم خواتین سے کہیں زیادہ ہے اور ان کے مسائل مسلم خواتین سے بہت زیادہ بے چیدہ ہیں۔ غیر مسلم خواتین اس وقت انتہائی مشکل حالات سے دوچار ہیں۔ وہ خواتین اور نوجوان لڑکیاں جو آج بہت سے مسلم گھرانوں کے لیے اپنی جدیدیت کے سبب قابلِ رشک بنی ہوئی ہیں دراصل اندر سے ٹوٹی پھوٹی اور ذہنی و جذباتی لحاظ سے Frustrationکا شکار ہیں۔

میرے خیال میں حجاب جیسے رسالہ کو چاہیے کہ وہ ان غیر مسلم خواتین کی حالت کو بھی مسلم سماج کے سامنے پیش کرے اور مسلم عورتیں اور لڑکیاں جن کی چمک دمک کو دیکھ کر ان جیسا بننے کی تمنا کرتی ہیں اس حقیقت سے واقف ہوں جسے وہ کسی کے سامنے کہہ نہیں سکتیں۔

میں خود ملازمت کرتی ہوں، اس لیے ایسی کئی خواتین کی روداد الم میرے سامنے ہے۔ میری رائے یہ ہے کہ ہماری خواتین کو یہ بات بھی معلوم ہونی چاہیے کہ ہمارے اپنے گھر کے باہر کیا ہورہا ہے۔ آپ دعوت اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی بات کرتے ہیں، کیا یہ فریضہ باہر کی خواتین کے حالات اور ان کی زندگی کے مسائل کو جانے بغیر انجام دیا جاسکتا ہے…؟؟

ڈاکٹر ناہید انجم گائنا کولوجسٹ، اجین (ایم پی)

[ڈاکٹر ناہید انجم صاحبہ! آپ نے بہت بڑی حقیقت کی طرف متوجہ کیا ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ ایسا ہو۔ کیا یہ ممکن ہے کہ آپ کی تحریروں سے ہم فیضیاب ہوں۔ اس وقت مسلم خواتین میں ایسی خواتین بہت کم ہیں جو اس انداز میں سوچتی ہوں اور اگر وہ سوچتی ہیں تو قلم ہاتھ میں نہیں لیتیں۔ کاش ایسا ہو کہ مسلم خواتین میں بھی اس طرح کے موضوعات پر لکھنے والیوں کی قابلِ ذکر تعداد ہوجائے۔ ایڈیٹر]

سماجی برائیاں

حجاب اسلامی مسلسل مل رہا ہے۔ تازہ شمارہ اکتوبر ۲۰۰۷ء کا نظر نواز ہوا۔ آپ کے والد محترم کے انتقال کی خبر سن کر انتہائی افسوس ہوا۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔ اللہ آپ کو صبرِ جمیل عطا فرمائے اور مرحوم کو اپنی مغرفت سے نوازے۔

ماشاء اللہ حجابِ اسلامی اپنی شناخت اور روایات کو برقرار رکھتے ہوئے منزل کی طرف گامزن ہے۔ دورِ حاضر میں اصلاح و تبلیغ کے کئی ذرائع ہیں ان میں سے ایک مؤثر ذریعہ اخبار و رسائل ہیں۔

ہر دور میں کچھ خاص برائیاں مصلحین کی توجہ کا مرکز رہی ہیں۔ دورِ حاضر میں فیشن، تعیش کی زندگی، فضول خرچی، بلوغت کے بعد بھی اچھی خاصی عمر تک نکاح سے بے نیازی، بیوہ کا نکاح نہ کرنا، تعدد ازدواج سے نفرت، اولاد کی تحدید، جواز سود کا رحجان چند قابلِ ذکر بیماریاں ہیں۔ اس وقت عملاً سادہ زندگی گزارنا، کفایت شاعری کواپنانا، بالغوں کا جلد نکاح کردینا، بیوہ کے نکاح اور تعدد ازدواج کو رواج دینا، رزق حلال کی جستجو اور سود و رشوت سے پرہیز کرنا اور ان کی تبلیغ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ظاہر ہے یہ سارے امراض مادہ پرستانہ ذہنیت اور آخرت فراموشی کے ثمرات ہیں۔

امید ہے کہ اس طرف حجاب سے تعلق رکھنے والے سب لوگ توجہ فرمائیں گے۔

سید حسن کمال ندوی، نپویل، مہاراشٹر

قابل رشک رسالہ

حجاب واقعی قابلِ رشک رسالہ ہے۔ ماشاء اللہ خوب ترقی کررہا ہے۔ سارے مضامین بہت ہی اچھے ہیں۔ تمام قلمکاروں کو میری طرف سے پرخلوص مبارکباد۔ سرورق نہایت ہی دلکش اور جاذبِ نظر ہے۔ رسالہ دیکھتے ہی بڑی خوشی محسوس ہوتی ہے۔ میں بارگاہِ الٰہی میں دست بہ دعا ہوں کہ یہ رسالہ بہتر سے بہترین بنا رہے۔

کچھ شمع کی لو ہی میں تاثیر و کشش ہوگی

ہوتا نہیں پروانہ ہر ایک کا شیدائی

بس یہی حال اس پیارے رسالہ حجاب کا ہے۔ اس پرچہ میں ایسی تاثیر ہے کہ ہمارا سارا گھر اس کا شیدائی ہے۔ آپ کی محنت ولگن نے اس پرچہ کو ایسا روپ دے دیا ہے کہ سب اس کے شیدائی ہوگئے۔ واقعی آپ مبارکباد کی مستحق ہیں۔ خدائے تعالیٰ حجاب کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے۔ تمام ہی مضامین جامع اور پرمغز ہیں۔ پیکرؔ سعادت معز، صوبیداری، ہنمکنڈہ

معلوماتی مضامین

ماہنامہ حجاب اسلامی کا ایک شمارہ اپنے دوست کے یہاں دیکھنے کا اتفاق ہوا۔ الٹ پلٹ کر دیکھا اور پھر ان سے مانگ کر گھر لایا۔ خود الٹ پلٹ کر دیکھا اور اپنے گھر کی خواتین کو دکھایا۔ سبھی نے بہت اچھے تاثرات کا اظہار کیا اور خواہش کی کہ اس رسالہ کو اپنے یہاں ضرور منگایا جائے۔

یہ نومبر کا شمارہ ہے جس کے مضامین بڑے معلوماتی اور ذہن کو نئی روشنی دینے والے ہیں۔ ٹائٹل پر دئیے گئے تینوں عنوانات پر جو تحریریں اندر ہیں وہ بڑی شاندار بلکہ بے مثال ہیں۔ ہم میں سے اکثر لوگ اخبار پڑھتے ہیں اور خبروں سے سرسری طور پر گزر جاتے ہیں۔ آپ نے ایک ماہ کی خواتین کے خلاف جرائم کی خبروں کا جو تجزیہ پیش کیا ہے وہ ذہن و دماغ اور انسانی جذبات کو جھنجھوڑنے والا ہے۔ واقعی آپ نے صحیح لکھا ہے کہ ’’یہ واقعات ہمارے لیے اور سماج کے ارباب اقتدار کے لیے الارم ہیں، جن کے بعد ارباب اقتدار کو خواہ امن و قانون کے نفاذ کی فکر لاحق ہوتی ہو یا نہیں ہمیں اپنے سماج و معاشرہ کی حفاظت کر فکر ضرور لاحق ہونی چاہیے۔‘‘

طارق احمد صدیقی صاحب کا مضمون ’’عورت کی شخصیت دین و روایت کے درمیان‘‘ اچھوتا مضمون ہے اور اس طرح کی تحریر آج تک میں نے کسی رسالہ میں نہیں پڑھی جو ذہن و دماغ کو اپیل کرتی ہے۔ مجھے امید ہے کہ آپ کا رسالہ ملک و ملت کی خواتین کی بہترین رہنمائی اور فکری تربیت کا ذریعہ بنے گا اور انہیں دعوت دین اور معاشرتی اصلاح کا پیغام دے گا۔ نصرت فدا حسین، بھوپال

جامع اور پر مغز مضامین

حجاب پابندی سے مل رہا ہے۔ ماہ اکتوبر کا حجاب پیش نظر ہے۔ اس کے تمام ہی مضامین جامع اور پُرمغز ہیں۔ ہر ماہ نئے، دلچسپ اور معلوماتی مضامین اس رسالہ میں پڑھنے کو ملتے ہیں۔

خان شاہین مبشر، ملکا پور (مہاراشٹر)

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146