نباتاتی پودوں کوزمانہ قدیم سے خوبصورتی میں اضافہ کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ مختلف پودوں اور درختوں کی پتیاں ہمارے لیے بڑی اہمیت رکھتی ہیں۔ یہ نہ صرف آسانی سے دستیاب ہیں بلکہ نہایت کم قیمت بھی ہیں۔ نباتاتی کاسمیٹکس کا آج کل بہت زور ہے اور ان کے ممکنہ فوائد کے پیشِ نظر اب لوگ فطرت کی طرف واپس لوٹ رہے ہیں اور مصنوعی اشیاء کے بجائے قدرتی اشیاء پر انحصار بڑھ رہا ہے، جس کی بدولت خوبصورتی میں اضافے کے ساتھ ساتھ مالی فوائد بھی حاصل ہورہے ہیں۔
نیم
نیم کی پتیاں چکنی جلد کے لیے انتہائی مفید ہیں۔ اسٹین لیس اسٹیل کی پتیلی کے اندر ایک کپ پانی اور ایک کپ نیم کی پتیاں ڈال کر ۲۰ منٹ تک جوش دیں۔ پھر ٹھنڈا کرکے چھان لیں۔ اب اس پانی کو فریج میں رکھ دیں۔ دن میں تین وقت نیم کی پتیوں سے تیار کیے ہوئے پانی کو اچھی طرح چہرے پر ملیں۔ یہ عمل چند ہفتے جاری رکھیں، آپ کی جلد تروتازہ ہوکر نکھر جائے گی۔
مہاسوں کے چھوڑے ہوئے بدنما داغ دھبوں کے علاج کے لیے بھی نیم کی پتیاں بہت مفید ثابت ہوتی ہیں۔
ایک بالٹی پانی میں تھوڑی سی نیم کی پتیاں ڈال کر اسے اس قدر ابالیں کہ پانی تین چوتھائی رہ جائے۔ اسے ٹھنڈا کرکے چھان لیں اور اس سے غسل کریں۔ ایک ہفتہ میں ہی نہ صرف داغ دھبے مدھم پڑجائیں گے بلکہ مہاسوں اور دوسری جلدی بیماریوں کے علاج میںبھی یہ طریقہ کارگر ثابت ہوا ہے۔
بالوں کی کئی بیماریوں میں بھی نیم کی پتیاں مفید پائی گئی ہیں۔ اگر بال گرنے لگیں یا نکلنا بند ہوجائیں تو انہیں نیم کی پتیوں کے پانی سے دھونا شروع کردیں۔
تلسی کی پتیاں
تلسی کی پتیوں کے رس کو شہد کے ساتھ ملاکر پینا حسن و صحت دونوں کے لیے مفید ہے۔ روزانہ صبح نہار منہ تلسی کی پتیوں کے ڈیڑھ چمچہ رس کو پینے سے خون صاف ہوتا ہے اور چہرہ نکھر جاتا ہے۔ ان پتیوں کو پیس کر ان کا لیپ کبھی کبھی بدن پر لگانے سے جلدی امراض سے حفاظت ہوتی ہے۔ تلسی کی پتیوں کے عرق کی سر میں مالش کریں اوراس پر کپڑا باندھ کر سوجائیں۔ دوسرے روز صبح شکاکائی صابن سے سر دھو ڈالیں۔ اس طرح بال خوبصورت اور سر جوؤں سے محفوظ ہوسکتا ہے۔
پودینہ کی پتیاں
پودینہ (Mint) کی پتیوں کو بھی حسن میں اضافہ کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ مہاسے، کیل اور داغ دھبے دور کرنے کے لیے پودینہ کی پتیوں کو پیس کر لیپ سا بنالیں اور رات کو سوتے وقت چہرے پر اچھی طرح مل لیں۔ صبح اٹھ کر ٹھنڈے پانی سے دھودیں۔ چند ہفتوں میں آپ چہرے پر ایک تازگی محسوس کریں گی۔
مہندی کی پتیاں
سینکڑوں برس سے مہندی کی پتیوں کو سر کے بال دھونے، ہاتھ اور پاؤں کو رنگنے کے کام میں لایا جارہا ہے۔ مہندی کی تازہ پتیوں کو پیس کر انہیں لیپ کی طرح لگالیا جاتا ہے۔ ویسے اب مارکیٹ میں حنا پاؤڈر بھی دستیاب ہے، جس کا استعمال نسبتاً زیادہ آسان ہے۔ بالوں کو رنگنے کے علاوہ حنا بہترین کنڈیشنر بھی ہے۔ حنا پاؤڈر کا نصف کپ، ایک انڈا، ایک چمچہ کافی پاؤڈر، ایک چمچہ لیمو ںکا عرق اور دہی ایک چوتھائی کپ لے کر اچھی طرح حل کرلیں۔ پھر اسے ۴۵؍منٹ تک بالوں میں لگائیں، پھر شیمپو کرلیں۔ اس طرح بالوں میں چمک پیدا ہوجاتی ہے اور وہ ملائم پڑجاتے ہیں۔ یہ کلینرز کا کام بھی دیتی ہے اور سر کی جلد کی تیزابیت کو نقصان بھی نہیں پہنچاتی۔
سفید اور گرتے ہوئے بالوں کو روکنے کے لیے یہ طریقہ بھی آزمایا جاسکتا ہے۔ تھوڑے سے آملے کو دودھ میں دو گھنٹوں کے لیے بھگودیں۔ پھر اس میں حنا کی تھوڑی سے پتیاں شامل کرکے پیس لیں اور لیپ بنالیں۔ شیمپو کرنے سے ایک گھنٹے قبل بالوں میں اچھی طرح مل لیں۔ اس سے نہ صرف بال گھنے ہوں گے بلکہ ان کی سیاہی میں اضافہ ہوگا۔ بالوں کے گرنے، سر میں خشکی، قبل از وقت سفید ہونے اور گنجے پن کے علاج کے لیے بھی حنا استعمال کی جاتی ہے۔
اجوائن کی پتیاں
بالو ںکو لمبا اور چمکدار بنانے کے لیے یہ نسخہ بھی آزما سکتی ہیں۔ اجوائن کی دو یا تین مٹھی پتیاں پانی میں ابال لیں۔ پھر ٹھنڈا کرکے چھان لیں اور اس میں لیموں کا عرق ملادیں۔ اس پانی میں روزانہ سر دھوئیں۔
لیموں کی پتیاں
لیمو ںکی پتیوں کو غسل کے پانی میں بھگونے سے بدن میں تازگی کا احساس پیدا ہوجاتا ہے۔ لیموں کے درخت کی چھوٹی تازہ پتیاں توڑ کر ان کا لیپ بنالیں اور ایک چٹکی ہلدی ملالیں۔ چہرہ پر مل کر کچھ دیر کے لیے چھوڑ دیں۔ پھر گرم پانی سے منہ دھو ڈالیں۔ یہ طریقہ جلد کو ملائم، رنگت کو صاف اور مہاسوں اور داغ دھبوں سے پاک رکھنے کے لیے بتایا جاتا ہے۔
کرم کلے کے پتے
سبزی اور سلاد کے طور پر استعمال کے علاوہ کرم کلہ جلد کی خشکی دور کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ کرم کلے کے چند پتے پیس کر ان کا عرق نکال لیں۔ پھر اس میں تھوڑا سا خمیر اور ایک چمچہ شہد ملالیں۔ اس لیپ کو چہرہ اور گردن پر اچھی طرح مل کر ۱۵؍منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔ پھر روئی کو پانی میں بھگو کر اسے صاف کرلیں۔ اس طرح سے جھریاں دور کرنے میں مدد ملے گی۔ کرم کلے کے عرق کو جاڑوں کے موسم میں چہرہ کی خشکی دور کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے سبز پتوں کا عرق چہرے پر مل کر خشک کرلیں اور جتنی دیر ممکن ہوا سے یونہی لگا رہنے دیں۔ یہ عرق بہترین اسکن ٹونر ہے۔ اس سے جلد چمکدار ہوجاتی ہے۔
گلاب
گلاب کی پتیاں قدیم زمانے سے حسن میں اضافے کے لیے استعمال کی جاتی رہی ہیں۔ اس کا عرق جلد کو طاقت بخشتا ہے۔ مساموں کے لیے مفید ہے۔ جلد کو نرم کرتا ہے۔ عرقِ گلاب میں چند قطرے لیموں اور گلیسرین ملا کر لگانے سے چہرے کا رنگ گورا ہوتا اور جلد نکھر جاتی ہے۔ اس کی خوشبو سے توانائی کا احساس اجاگر ہوتا ہے۔
چائے کی پتی
استعمال شدہ چائے کی پتی گرتے ہوئے بالوں کے علاج میں مفید ہے۔ چھ کپ استعمال شدہ چائے کی پتیاں لے کر ان سے سر دھوئیں، پھر پانی سے اچھی طرح صاف کرلیں۔ ان کے استعمال سے بال نرم ملائم اور چمکدار بھی ہوجاتے ہیں۔