برطانیہ کی ایک کونسل نے والدین پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو نیٹ فلیکس کے مقبول ترین شو اسکوئڈ گیمز سے دور رکھیں اور انتہائی پُرتشدد مواد کے باعث بچوں کو یہ شو دیکھنے کی اجازت نہ دیں۔
اس سے پہلے بھی برطانیہ میں کئی اسکول، والدین کو ایسی ہی ہدایات جاری کر چکے ہیں۔
سینٹرل بیڈفورڈ شائر کونسل کی تحفظِ تعلیم ٹیم نے علاقے کے تمام والدین اور کفیلوں کو ای میل میں ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں کیونکہ بچے اُن گیمز اور اُن سے منسلک پُرتشدد حرکات کی نقل حقیقی زندگی میں کر رہے ہیں۔ برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق چھ سال تک کے بچے بھی اسکول کے پلے گراؤنڈ میں اسکوئڈ گیمز اور اُن کے سنگین نتائج کی نقل کر رہے ہیں۔
جنوبی کوریا کی اس سیریز کی کہانی ایک خیالی گیم شو پر مبنی ہے جس میں غربت کے مارے کرداروں کو لاکھوں پاؤنڈز کا کیش انعام جیتنے کے لیے ہلاکت خیز کھیلوں میں حصہ لینا ہوتا ہے۔
چین: بچوں پر اسکول ہوم ورک کا دباؤ کم کرنے کا قانون پاس ہوگیا
چین میں بچوں پر اسکول کے ہوم ورک کا دباؤ کم کرنے کا قانون پاس ہوگیا۔خبرایجنسی کے مطابق چین میں بچوں کو زیادہ ہوم ورک اور نصاب سے زیادہ سبق دینے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق قانون کے تحت والدین کو بچوں کی تعلیم، تفریح اور آرام کے لیے وقت مقرر کرنا ہوگا۔
چینی قانون کے تحت بچوں کو انٹرنیٹ کا عادی ہونے سے بچانے کے لیے جسمانی سرگرمیاں کروانی ہوں گی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق نئے قانون کے تحت بچے آن لائن گیمز ایک ہفتے میں 3 گھنٹے سے زیادہ نہیں کھیل سکتے ہیں۔اس قانون کے تحت چین میں پرائیویٹ ٹیوشن کمپنیوں کو بھی نان پرافٹ کیے جانے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بچوں کی تعلیم سے متعلق اس نئے قانون پر چین بھر میں یکم جنوری سے عمل درآمد کیا جائے گا۔
اسی طرح گزشتہ دنوں چین میں ایک ایسے نئے قانون کا مسودہ تیار کیا گیا ہے جس کے مطابق ان والدین کو قانونی طور پر ملزم بنایا جائے گا جو اپنے بچوں کی درست تعلیم و تربیت نہیں کرپاتے یا اس کام میں کوتاہی کرتے ہیں۔ اس نئے قانون کے مطابق بچوں کے مجرمانہ رویے کے لیے ان کے والدین کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔