خطبۂ حجۃ الوداع

؟؟؟

نبی کریم ﷺ نبی ہونے کے تیرہویں سال ہجرت فرما کر مدینہ تشریف لے آئے تھے۔ اس کے بعد دس برس ہوگئے آپؐ نے کوئی حج ادا نہیں فرمایا۔ سن دس ہجری میں آپؐ نے حج کا ارادہ فرمایا۔ مسلمانوں کو یہ خبر ہوئی تو حضورﷺ کے ساتھ حج کرنے کے شوق میں چاروں طرف سے حج کو چلے۔ روایتوں میں آتا ہے کہ لگ بھگ ایک لاکھ مسلمان عرفات کے میدان میں جمع ہوگئے۔ اس موقع پر حضور ﷺ نے ایسا جامع خطبہ ارشاد فرمایا جس میں اسلام کی بنیادی باتوں کے ساتھ تمام اسلامی باتیں سمیٹ کر سمودیں۔ یہی خطبہ حضورؐ کے آخری حج کا خطبہ ہے۔ اس خطبہ میں آپؐ نے یہ پیشین گوئی بھی فرمائی کہ یہ آپؐ کا آخری حج ہے۔ یہ پیشین گوئی حرف بحرف سچ ثابت ہوئی۔ حج کے بعد آپؐ کا انتقال ہوگیا۔ اسی لیے یہ خطبہ حجۃ الوداع کہا جاتا ہے۔ یہ خطبہ آپؐ نے اپنی سواری کی اونٹنی ’’قصواء‘‘ پر سوار ہوکر فرمایا تاکہ سارا مجمع آپؐ کو دیکھتا رہے۔ آپؐ نے اللہ کی تعریف کے بعد فرمایا:
٭ اللہ کے سوا کوئی اور الٰہ نہیں۔ وہ ایک ہے۔ کوئی اس کا ساجھی نہیں۔ اس نے اپنا وعدہ پورا فرمادیا۔ اس نے اپنے بندے (یعنی نبی ﷺ )کی مدد فرمائی اور اس ایک (اللہ) نے سارے (باطل) گروہوں کو شکست دی۔
٭ لوگو! میری بات سنو، میں نہیں سمجھتا کہ اب پھر ہم تم اس طرح ایک جگہ اکٹھا ہوسکیں گے۔ (یہی وہ پیشین گوئی ہے جس کا اوپر ذکر کیا گیا)
٭ لوگو! اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’اے انسانو! اللہ نے تم سب کو ایک ہی مرد اور عورت سے پیدا کیا اور تم کو گروہوں اور قبیلوں میں (اس لیے) بانٹ دیا کہ تم الگ الگ پہچانے جاسکو۔ تم میں اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ شریف اور بزرگ وہی ہے جو اللہ سے بہت زیادہ ڈرنے والا ہے۔ تو پھر تقویٰ کے ساتھ نہ کسی عرب کو کسی عجمی پر بڑائی حاصل ہے نہ کسی عجمی کو کسی عرب پر، نہ کالا گورے سے افضل ہے نہ گورا کالے سے۔‘‘
تمام لوگ آدم سے پیدا کیے گئے ہیں اور آدم مٹی سے۔ خبردار! اب برتری کے سارے دعوے، خون اور مال کے سارے مطالبے اور سارے انتقام میرے پاؤں تلے روندے جاچکے۔ صرف کعبہ کی تولیت (متولی ہونا) اور حاجیوں کو پانی پلانے کی خدمات ویسی کی ویسی رہیں گی جس حال میں ہیں۔ قریش کے لوگو! کہیں ایسا نہ ہو کہ خدا کے سامنے تم اس طرح آؤ کہ تمہاری گردنوں پر تو دنیا کا بوجھ لدا ہو اور دوسرے لوگ آخرت کا سامان لے کر پہنچیں۔ اور اگر ایسا ہوا تو میں خدا کے سامنے تمہارے کچھ کام نہ آسکوں گا۔ قریش کے لوگو! اللہ تعالیٰ نے تمہاری جاہلیت کا غرور اور باپ دادا کے کارناموں پر تمہارا فخر کرنا ختم کردیا۔ لوگو! تمہارے خون، تمہارے مال اور تمہاری عزتیں ایک دوسرے پر ہمیشہ کے لیے حرام کردی گئیں۔ تمہارے لیے ان چیزوں کی حرمت ایسی ہی ضروری ہے جیسی تمہارے اس دن (حج کے دن) کی حرمت ہے، جیسی تمہاری اس مہینے (ذی الحجہ) کی حرمت ہے ، اور جیسی تمہارے اس شہر (مکہ) کی حرمت ہے۔ تم سب اللہ کے حضور جاؤگے اور وہ تم سے تمہارے اعمال کے بارے میں پوچھ گچھ کرے گا۔
٭ خبردار! میرے بعد گمراہی کی طرف نہ پلٹ جانا۔ ایک دوسرے کی گردن نہ مارنے لگنا۔ اگر کسی کے پاس امانت رکھوائی جائے تو وہ اس بات کا ذمہ دار ہے کہ امانت رکھوانے والے کو امانت پہنچادے۔
٭ لوگو! ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے اور سارے مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ اپنے غلاموں کا خیال رکھو۔ اپنے غلاموں کا خیال رکھو۔ اپنے غلاموں کا خیال رکھو۔ (یہ بات آپ نے تین مرتبہ فرمائی) انھیں وہی کھلاؤ جو خود کھاتے ہو۔ ویسا ہی پہناؤ جیسا تم خود پہنتے ہو۔
٭ جاہلیت کی ساری باتیں میں نے اپنے پاؤں سے روند ڈالیں۔ جاہلیت کے سارے بدلے ختم کردئے۔ پہلا بدلہ جو میں ختم کرتا ہوں میرے اپنے خاندان کا ہے۔ ربیعہ بن الحارث کے دودھ پیتے بچے کا خون جس کو بنی ہذیل نے مارڈالا تھا، اب میں معاف کرتا ہوں۔ جاہلیت کے زمانے کے سود کی اَب کوئی حیثیت نہیں۔ پہلا سود جسے میں چھوڑتا ہوں وہ عباس بن عبدالمطلب کے خاندان کا سود ہے۔ یہ اب ختم ہوگیا۔
٭لوگو! اللہ نے ہر حقدار کو اس کا حق دے دیا۔ اب کوئی کسی وارث کے لیے وصیت نہ کرے۔
٭ بچہ اسی کا کہلایائے گا جس کے بستر پر وہ پیدا ہوا ہو، جس پر حرام کاری ثابت ہو اس کی سزا سنگساری ہے اور حساب کتاب اللہ کرے گا۔
٭ جو کوئی اپنا نسب بدلے گا یا غلام اپنے آقا کے مقابلے میں کسی اور کو آقا ظاہر کرے گا اس پر خدا کی لعنت۔
٭ قرض ادا کرنا ضروری ہے۔ مانگی ہوئی چیز واپس کرنا بھی ضروری ہے۔ تحفے کا بدلہ دینا چاہیے اور جو کسی کا ضامن بنے وہ تاوان ادا کرے۔
٭ کسی کے لیے حلال نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے کچھ لے سوائے اس کے جس پر اس کا بھائی راضی ہو اور خوشی خوشی دے۔ لہٰذا اپنے آپ پر ظلم نہ کرو۔
٭عورت کے لیے یہ حلال نہیں ہے کہ وہ اپنے شوہر کا مال اس کی اجازت کے بغیر کسی کو دے۔
٭ لوگو! تم پر تمہاری عورتوں کے کچھ حقوق ہیں اور ان پر تمہارے کچھ حق ہیں۔ عورتوں پر تمہارا یہ حق ہے کہ وہ اپنے پاس کسی ایسے شخص کو نہ بلائیں جسے تم پسند نہیں کرتے۔ اور وہ کوئی خیانت نہ کریں۔ کھلی بے حیائی کا کوئی کام نہ کریں۔ پھر اگر ایسا کریں تو اللہ نے تم کو اجازت دی کہ چھوڑ دو تنہائی میں۔ اور یہ کہ اس طرح پٹائی کرو کہ ان کے بدن پر نشان نہ پڑنے پائیں۔ پھر اگر وہ باز آجائیں تو انھیں اچھی طرح کھلاؤ پلاؤ۔
٭ عورتوں سے اچھا سلوک کرو کیونکہ وہ تمہاری نگرانی میں ہیں اور وہ خود اپنے لیے کچھ نہیں کرسکتیں۔ لہٰذا ان کے بارے میں اللہ سے ڈرتے رہو کیونکہ تم نے اللہ کے نام پر ہی ان کو پایا ہے۔ اور اللہ ہی کے فرمانوں کی بدولت وہ تمہارے لیے حلال ہوئیں۔
٭ میں تمہارے درمیان ایک ایسی چیز چھوڑے جاتا ہوں کہ اگر تم اس پر قائم رہے تو کبھی گمراہ نہ ہوگے۔ وہ ہے اللہ کی کتاب (قرآن پاک) خبردار! تم دین میں اپنی طرف سے کچھ بڑھانا نہیں کیونکہ تم سے پہلے کے لوگ دین میں غلو (مزید باتیں اپنی طرف سے بڑھانے) کے باعث ہی تباہ کردیے گئے۔
٭ اب شیطان بالکل ناامید ہوگیا کہ اس شہر میں اس کی بندگی کی جائے۔ البتہ یہ ہوسکتا ہے کہ اپنے کاموں میں سے جن کاموں کو تم معمولی سمجھتے ہو اُن میں اُس سے سمجھوتہ کرلو۔ اس لیے تم دین کے بارے میں اس سے بچو۔
٭ دیکھو! اپنے رب کی بندگی کرو۔ اپنی پانچوں وقت کی نماز ادا کرو۔ ایک مہینے (رمضان) کے روزے رکھو۔
٭ اپنے اپنے مالوں کی زکوٰۃ خوشی خوشی دو اور اپنے اللہ کے گھر کا حج کرو اور اپنے اہل امر کی اطاعت کرو۔ (انشاء اللہ) اپنے رب کی جنت میں داخلہ پاؤ گے۔
٭ خبردار! اب ہر مجرم خود ہی اپنے جرم کا ذمہ دار ہے۔ اب کوئی بیٹا باپ کے بدلے میں اور کوئی باپ بیٹے کے بدلے میں نہیں پکڑا جائے گا۔
٭ سنو! جو لوگ اس وقت یہاں موجود ہیں وہ اُن لوگوں کو یہ ساری باتیں بتادیں جو اس وقت یہاں موجود نہیں ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ بتانے والے سے سننے والوں میں کوئی زیادہ سمجھنے اور یاد رکھنے والا ہو۔
٭ اور تم سے میرے بارے میں اللہ تعالیٰ پوچھے گا تو تم میرے بارے میں اسے کیا جواب دوگے؟
لوگو ںنے جواب دیا:
’’ہم گواہی دیں گے کہ آپ نے امانت کا حق ادا فرمادیا۔ آپ نے رسالت کا حق ادا فرمادیا۔ اور آپ نے ہماری خیر خواہی فرمائی۔‘‘
یہ سن کر حضور ﷺ نے اپنی کلمے کی انگلی آسمان کی طرف اٹھائی اور لوگوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تین بار فرمایا:٭ اے اللہ ! گواہ رہنا٭ اے اللہ! گواہ رہنا٭ اے اللہ! گواہ رہنا
——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146