خواتین کا لباس

ڈاکٹر ابنِ فریدؒ

 

’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جہنمیوں میں سے میں نے دو قسم کے لوگوں کی طرف نہیں دیکھا۔ (ان میں سے ایک) لباس میں عریاں رہنے والی عورتیں (تھیں)۔‘‘ (مسلم)
رسول اللہ ﷺ نے واضح طور پر بتادیا ہے کہ لباس پہن کر بھی عریاں رہنے والی عورتوں کا آخری ٹھکانہ جہنم ہے۔ لباس میں عریاں رہنے کا مقصد لباس کی نہیں جسم کی نمائش ہوتی ہے۔ اس نمائش کے ذریعے مخالف جنس کے سفلی جذبات میں اشتعال پیداہوتا ہے اور وہ بے قابو ہوجاتا ہے۔ اس کے بعد ساری جائز حدود کی بندش ٹوٹ جاتی ہے اور شیطان کی گرفت مضبوط ہوجاتی ہے۔ پھر تو گناہ کے سوا اور کچھ سرزد نہیں ہوتا۔
اس ارشادِ رسول ﷺ میں یہ پہلو بھی اہم ہے کہ آپﷺ نے جہنمیوں کے معاملے میں بھی غضِ بصر کااہتمام کیا کہ آپ ﷺنے ان کی طرف دیکھنے سے پرہیز کیا۔ اس میں یہ بات بھی توجہ کی مستحق ہے کہ عریانی بے حیائی ہے، جو شیطانی عمل ہے۔ اسے ایک نظر دیکھنا بھی اس کی ہمت افزائی اور معصیت کی طرف پیش قدمی ہے۔ ایسی لغزش کی بھلا رسول اللہ ﷺ سے کیسے توقع کی جاسکتی تھی۔ آپﷺ نے ان جہنمی عریاں عورتوں کی طرف اس لیے نہیں دیکھا کہ یہ بے حیائی تھی۔
رسول اللہ ﷺ نے اپنے طرزِ عمل سے ہمارے لیے یہ ہدایت پیش کردی ہے کہ عریانی جہنم میں بھی دیکھنے کے لائق نہیں ہے۔ اس سے آپؐ نے وہاں کے مشاہدہ پر بھی غضِ بصر کی۔ اسی لیے دنیا کے ایسے جہنم زاروں سے پرہیز کرنا چاہیے، جن میں عریانی عام ہے تاکہ اصل جہنم سے محفوظ رہا جاسکے۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں