میرے خدا عطا کر مجھ کو وہ نعمتیں
دونوں جہاں کی جن سے مل جائیں راحتیں
اسلام کی نمائش کردار سے ہو میرے
اور بس مجھے محبت احکام سے ہو تیرے
تیری رضا ہو مقصد جب تک رہوں جہاں میں
تیرا کرم ہو مجھ پر میدانِ امتحاں میں
اوروں کے کام آؤں یوم جزا کی خاطر
مخلص تو مجھ کو کردے اپنی رضا کی خاطر
آنکھوں کو کردے ٹھنڈی ماں باپ کی تو مجھ سے
راضی رہیں وہ مجھ سے راضی ہے تو مجھ سے
اسلام کی محبت اس دل میں تو بسا دے
اس کے سوا تو دل کو ہر چیز سے ہٹا دے