دعا

سلمیٰ واصل، چوڑی والان دہلی

دعا تاریکی کو پھاڑتی ہوئی مجسمہ نور اور مصائب، پریشانیوں اور جھلستی فضا میں ٹھنڈی ہوا کا جھونکا ہے جو احساس کے ہر زاویے کو مہک بخشتا ہے۔ جب گلاب کی پنکھڑیاں کلیوں کے چٹکنے کے بعد کھلتی ہیں تو ماحول مہک اٹھتا ہے اور پھولوںکا حسن صبح کی پرکیف فضا میں دوبالاہوجاتا ہے۔ اسی طرح جب اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں ہمارے ہاتھ دعا کے لیے پھیلتے ہیں تو ہماری روح اور دل کی آرزوئیں کھل پڑتی ہیں اور اپنے رب سے ایک گہرا رشتہ قائم کرلیتی ہیں۔ پھر ہمارا آنسو اوس کی بوندوں کی طرح ان ہاتھوں پر گرتے ہیں تو ہمارے دل بن کھلی کلی کی طرح چٹک کر ایک طرف تو خوش کن مہک سے ماحول کو ہمکنار کرتا ہے۔ دوسری طرف فضا میں ایک تازگی اور ایک ایسا حسن بکھیرتا ہے جسے انسان اپنے دل میں خود اچھی طرح محسوس کرتا ہے۔ دعا کے ذریعہ ہمارے دل کو ایک ان جانی خوشی، فرحت اور اطمینان و سکون حاصل ہوتا ہے۔ اس طرح ہم اللہ کی قربت، اس کے فضل و کرم اور اس کی عظمت و جلال کے سائے میں آکر ایسے پرسکون ہوجاتے ہیں جیسے رحمت الٰہی کی چادر کسی کو ڈھانپ لیتی ہے۔
دعا مومن کا ہتھیار بھی ہے اور اللہ تعالیٰ سے قربت اور اس کی محبت و رضا کے حصول کا ذریعہ بھی۔ انسان جب اللہ تعالیٰ سے دعا مانگ رہا ہوتا ہے تو ان لمحات میں وہ اس ذات عظیم سے انتہائی قریب ہوتا ہے یہاں تک کہ اس کی رحمت و برکت اور فضل و کرم کے چشمے پھوٹ پڑتے ہیں اور انسان جو مانگتا ہے وہ پاتا ہے، جو چاہتا ہے وہ ہوتا ہے۔ اور کیوں نہ ہو۔ خود اللہ فرماتا ہے۔
’ادعونی استجب لکم‘
’’تم مجھے پکارو میں تمہاری پکار سنوں گا۔‘‘
دوسری طرف دعا سے غفلت انسان کو ذلیل وخوار اور اللہ کی نظر میں بے حیثیت بناتی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
’’جب تمہیں کوئی پریشانی یا مصیبت لاحق ہو تو مجھے پکارو۔ میں تمہاری دعائیں سنوں گا (قبول کروں گا) اور جو لوگ گھمنڈ میں آکر میری عبادت سے منھ موڑتے ہیں وہ ضرور ذلیل وخوار ہوکر جہنم میں داخل ہوں گے۔‘‘ (المومن: ۶۵)
قرآن کی یہ آیت پڑھ کر اللہ کی ذات پر ہمارا یقین بڑھ جاتا ہے اور محسوس ہوتا ہے کہ دعا اپنے آپ میں خود ہی قبولیت کی ضمانت ہے۔ اور یہ ایسی ذات سے انسان کو جوڑ دیتی ہے جو مطلق کارساز، مہربان، رحم کرنے والا اور بندوں کی مغفرت کرنے والا ہے۔ یہی حقیقت ہمیں زندگی جینے کاحوصلہ بھی دیتی ہے۔ نیکیوں کی راہ اختیار کرنے پر اکساتی بھی ہے۔ اور برائیوں سے محفوظ رہنے میں مددگار بھی ہوتی ہے۔
——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں