اللّٰہم اجعلنی اعظم شکرک واکثر ذکرک واتبع نصیحتک واحفظ وصیتک، اللّٰہم ان قلوبنا ونواصینا جوارحنا بیدک لم تملکنا منہا شیئا، فاذا فعلت ذلک فکن انت ولینا و اہدنا الی سواء السبیل۔ (ترمذی، عن ابی ہریرہؓ، کنز العمال، عن جابرؓ)
’’اے اللہ! مجھے ایسا کردے کہ تیرا بڑا شکر کروں اور تیرا ذکر بہت کرتا رہوں اور تیری نصیحتوں کو مانتا رہوں اور تیری ہدایتوں کو یاد رکھوں۔ اے اللہ! ہمارے دل اور ہم خود سرتاپا اور ہمارے اعضا تیرے ہی قبضے میں ہیں۔ تو نے ہمیں ان میں سے کسی چیز پر بھی اختیار (کامل) نہیں دیا ہے، پس جب تو نے یہ کیا ہے تو تو ہی ہمارا مددگار رہیو، اور ہمیں سیدھی راہ دکھائے رہیو۔‘‘
اللہ کی رحمت و کرم کو جذب کرنے کے لیے اس کے رسول مقبولﷺ نے بھی کیسے کیسے طریقے اختیار کیے ہیں۔
اس دعا کا خلاصہ یہ ہے کہ جس طرح ہم تکوینیات میں تمام تر تیرے بس میں ہیں، تو ایسا کردے کہ احکامِ تشریعی میں بھی تمام تر تیرے ہی پابند ہوکر رہ جائیں اور نافرمانی کر ہی نہ سکیں۔