اسلام ہمارا دین ہے اسلام نے ہم کو اللہ کی پہچان کرائی ہے اگر اسلام ہماری رہنمائی نہ کرتا تو ہم گمراہی میں بھٹکتے پھرتے۔ ہم دنیا کی ہر چیز سے زیادہ یہاں تک کہ اپنے ماں باپ، بیوی بچوں، جان و مال سے بھی زیادہ خدا اور اس کے رسول اور اس کے مقدس دین سے محبت کریں اس سلسلے میں جناب رسول اکرم ﷺ کا ارشاد ہے: جب تک تمہارے نزدیک اللہ اور اس کا رسولؐ ہر چیز سے زیادہ محبوب نہ ہوگا اس وقت تک تمہارا ایمان کامل نہ ہوگا۔‘‘ (بخاری و مسلم)
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بیوی حضرت ہاجرہؓ کا اسوہ آپ کے سامنے ہے، ان کی سیرت اللہ سے بے پناہ محبت کا اعلیٰ نمونہ ہے وہ اللہ کی فرمانبردار بندی تھیں اور اس کے حکم پر بے چوں و چرا ماننے والی تھیں چنانچہ آپ نے سنا ہوگا کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام، ان کو اور ان کے شیر خوار بچے کو اللہ کے حکم سے وادی غیر ذی زرع میں چھوڑ کر چلے گئے تو ان پاک بیوی نے صرف اتنا پوچھا کہ کیا یہ اللہ کا حکم ہے؟ آپ نے فرمایا: ہاں۔ کہنے لگیں تو پھر کچھ غم نہیں ۔وہ آپ ہی خبر گیری رکھیں گے ۔یہ کہہ کر حضرت ابراہیم ؑ کو رخصت کردیا۔
حضرت ہاجرہؓ بہرحال عورت ذات تھیں، ان کو بھی تنہائی سے ڈر لگتا ہوگا، وہ بھی زندگی کے نفع و نقصان کو سمجھتی ہوں گی۔ انہیں بھی اپنے شوہر اپنی اولاد سے محبت ہوگی اس کے باوجود انھوں نے جان جوکھم کی راہ اختیار کی۔ اس لق و دق ریگستان میں اکیلا رہنا گوارا کرلیا جہاں کوسوں دور تک کسی اور آدم زاد کا پتہ نہ تھا۔ کیا یہ بغیر دین کی محبت کے ہوسکتا ہے۔ ’’اے رسول! تم ان لوگوں کو بتلادو کہ اگر تمہارے ماں باپ تمہاری اولاد تمہارے بھائی برادر تمہاری بیویاں تمہارا کنبہ قبیلہ تمہارا مال و دولت جسے تم نے کمایا تمہاری تجارت جس کی کساد بازاری سے تم ڈرتے ہو اور تمہارے رہنے کے مکانات جو تمہیں پسند ہیں اگر تمہیں زیادہ محبوب ہیں اللہ سے اور اس کے رسول سے اور اس کے دین کے لیے کوشش کرنے سے تو اللہ کے فیصلے کا انتظار کرو اور یاد رکھو کہ اللہ نہیں ہدایت دیتا ہے نافرمانوں کو۔ (التوبہ: ۲۴)
اللہ کے نزدیک اصلی اور سچی مسلمان بیویاں وہ ہیں جن کے دل میں اللہ اور رسولﷺ اور ان کے دین کی محبت ہو۔ چنانچہ حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ حضور اقدس ؓ کا ارشاد ہے کہ ’’تین چیزیں ایسی ہیں کہ جس شخص میں وہ پائی جاتی ہوں ، اس کو ایمان کی حلاوت اور ایمان کا مزہ نصیب ہوگا۔ ایک یہ کہ اللہ اور اس کے رسول کی محبت ہر چیز سے زیادہ ہو۔ دوسرے یہ کہ جس کسی سے محبت کرے اللہ ہی کے واسطے کرے اور تیسرے یہ کہ کفر کی طرف لوٹنا اس کو ایسا ہی گراں اور مشکل ہوجیسا کہ آگ میں گرنا۔