آپ نے ابھی تک گرگٹ کو ہی رنگ بدلتے سنا اور دیکھا ہوگا اگر کوئی آپ سے پہاڑ کے رنگ بدلنے کی بات بتائے تو واقعی آپ کو تعجب ہوگا لیکن یہ ایک حقیقت ہے۔ آسٹریلیا میں ایک پہاڑ ہے جو سورج کے طلوع ہونے سے غروب آفتاب تک رنگ بدلتا رہتا ہے۔ شمالی آسٹریلیا کے علاقہ میں ’’آئرس راک‘‘ نامی پہاڑ ہے جو ۳۳۵ میٹر اونچا ، ۷؍کلومیٹر قطر اور ۴ء۲ کلو میٹر چوڑا ہے۔ اس پہاڑ کا رنگ لال رہتا ہے لیکن طلوعِ آفتاب کے وقت یہ جیسے آگ اگلنے لگتا ہے۔ اور اس سے بینگنی اور گہرے لال رنگ کی لپٹیں سی نکلنے لگتی ہیں۔ کبھی لال ہوتا ہے کبھی پیلا و نارنگی، اس چٹان کے رنگ بدلنے کی اصل وجہ اس کی بناوٹ ہے۔ دراصل یہ پہاڑی بالو والے پتھر سے بنی ہے۔اور صبح و شام سورج کی کرنوں میں لال، نارنگی رنگ زیادہ مقدار میں ہوتے ہیں اسی وجہ سے یہ پہاڑی اس رنگ کی دکھائی دیتی ہے۔
دوپہر کے وقت دوسرے رنگ بھی شعاعوں کے ساتھ آتے ہیں اور بلوا پتھروں کی ایک خاص قسم کی بناوٹ کے سبب پہاڑی میں یہ رنگ پھر نظر آنے لگتے ہیں۔اس پہاڑی کے رنگ بدلنے کے سبب ہی زمانۂ قدیم میں یہاں کے باشندے اسے بھگوان کا گھر تصور کرکے اس کی پرستش کیا کرتے تھے۔
اس پہاڑی کا انکشاف 1873ء میں ڈبلوجی گوگس نامی انگریز مسافر نے کیا تھا اور اس کو مغربی آسٹریلیا کے وزیر اعظم ’’ہنری آئیرس‘‘ کے نام سے آئیرس راک رکھ دیا گیا تھا۔