رِیٹھا

حکیم محمد سعید

رِیٹھا (رِٹھڑا) ایک درخت کا پھل ہے۔ یہ چھالیا کے برابر ہوتا ہے ۔ اس کا باہری چھلکا شکن دار، پیلا، سیاہی مائل ہوتا ہے۔ توڑنے پر اندر سے کنول گٹّے کے مانند کالے رنگ کی گٹھلی نکلتی ہے اور اس گٹھلی کے اندر سفید مینگ ہوتی ہے۔
چہرے کے داغ دھبّے اور جھائیاں ریٹھے کے چھلکے کو پانی میں پیس کر لگانے سے دور ہوجاتے ہیں اور چہرہ نکھر آتا ہے۔ آدھا سیسی کا درد بھی رِیٹھے کے استعمال سے دور ہوجاتا ہے۔ ریٹھے کو پانی میں گھِسیں اور پھر وہ پانی ناک میں ٹپکائیں۔ ناک سے رطوبت بہے گی اور آدھا سیسی کا درد جاتا رہے گا۔ اگر درد بائیں طرف ہو تو دائیں نتھنے میں اور دائیں طرف ہو تو بائیں نتھنے میں ٹپکانا چاہیے۔
لقوے میں بھی ریٹھے کے استعمال سے فائدہ ہوتا ہے۔ ریٹھے کا چھلکا چھ تولے لے کر گُڑ چار تولے کے ساتھ کوٹ کر جنگلی بیر کے برابر گولیاں بنائیں۔ روزانہ صبح و شام تھوڑا سا حلوہ کھلا کر اوپر سے ایک ایک گولی کھلائیں۔ اس کے علاوہ ریٹھے کو پانی میں گھسیں اور جس طرف کی آنکھ بند ہو، اس طرف کے نتھنے میں ٹپکائیں اور برابر کئی روز تک ٹپکائیں۔ ناک سے رطوبت بہہ کر آرام ہوجائے گا۔
ریٹھا بواسیرِ خونی اور بادی کے لیے بھی مفید دوا ہے۔ ریٹھے کا چھلکا اور رسوت دونوں برابر وزن لے کر باریک پیسیں اور پانی میں گوندھ کر جنگلی بیر کے برابر گولیاں بنائیں۔صبح کے وقت نہار منھ ایک گولی ٹھنڈے پانی کے ساتھ کھائیں اور اس کے بعد دال مونگ کی کھچڑی خوب گھی ڈال کر کھائیں۔ دوسرے وقت بھی کھچڑی ہی کھائیں۔ چند روز کے استعمال سے آرام آجائے گا۔
ریٹھے کا چھلکا اور سرمہ برابر وزن لے کر باریک کھرل کرکے رکھیں اور صبح و شام سلائی سے آنکھوں میں لگائیں۔ ابتدائی موتیا بند، جالا اور دھند کے لیے مفید ہے۔ ریٹھا بلغمی کھانسی اور دمے کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اس کے چھلکے کو باریک پیس چھان کر چار رتّی سے ایک ماشے تک شہد میں ملا کر چٹائیں۔
ریٹھے کی مینگ (مغز تخم ریٹھا) مقویٔ باہ ہے۔ اس کو باریک پیس کر برابروزن شکر سفید ملا کر چھ ماشے دودھ کے ساتھ کھائیں۔ اس کے علاوہ ریٹھے کی مینگ بچوں کے مرض سوکھا کو دور کرتی ہے۔ تین ریٹھوں کی مینگ لے کر سیاہ بکری کے دودھ چار تولے میں کھرل کرکے چودہ گولیاں بنائیں اور روزانہ ایک گولی بکری کے دودھ میں حل کرکے پلائیں۔
ریٹھے سے سانپ بچھو بھاگتے ہیں۔ اس کے لیے ریٹھے کے چھلکوں کو پانی میں پیس کر مکان میں چھڑک دیں۔
ریٹھا سانپ کا تریاق (اُتار) ہے۔ ریٹھے کے چھلکے کو پیس کر چھان لیں اور شیشی میں رکھیں۔ جب کسی شخص کو سانپ کاٹ کھائے تو اس کا سفوف چھ ماشے پانی میں گھول چھان کر پلائیں۔ قے دست آئیں گے اور مریض اچھا ہوجائے گا۔ اگر ضـرورت سمجھیں تو دو گھنٹے کے بعد دوبارہ دیں۔ اگر سانپ کا کاٹا بے ہوش ہو تو جس طرح بھی ہو، ریٹھے کا پانی تھوڑا تھوڑا اس کے حلق میں ٹپکائیں۔
اگر ریٹھے کا سفوف تیار نہ ہو تو چھلکے پانی میں پیس لیں اور چھان کر پلائیں۔ بچھو کا زہر بھی اس کے پلانے سے اور کاٹی ہوئی جگہ پر لگانے سے دور ہوجاتا ہے۔ اگر بدن پر کسی جگہ مکڑی مَلی جائے تو ریٹھے کے چھلکے کو پانی میں پیس کر لگانے سے درد اور سوزش دور ہوجاتی ہے۔ ——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146