طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر روز مرہ غذا میں صرف ایک کھانے کا چمچہ زیرہ پاؤڈر شامل کرلیا جائے تو اس سے جسمانی چربی اور وزن کم کرنے کی رفتار دوسرے طریقوں کی نسبت تین گنا تک تیز کی جاسکتی ہے۔ ایرانی ماہرین کی جانب سے کیے گئے اس مطالعے میں 88 زائد وزن (اوور ویٹ) خواتین شریک تھیں جنہیں تین ماہ تک پابند رکھا گیا کہ وہ اپنی روزانہ غذا میں 500 کیلوریز کم کریں گی۔ ان میں سے 44خواتین کو اس پورے عرصے کے دوران روزانہ باقاعدگی سے (ایک پیالی دہی کے ساتھ) صرف تین گرام زیرہ پاؤڈر بھی استعمال کرایا گیا۔ خواتین کے دوسرے گروپ کو روزانہ صرف ایک پیالی دہی کھلایا گیا جس میں زیرہ پاؤڈر شامل نہیں تھا۔ تین ماہ کی آزمائشی مدت ختم ہونے پر تمام خواتین کا وزن اوسطاً 13 پاؤنڈ کم ہوا، جب کہ دہی میں زیرہ پاؤڈر ملا کر کھانے والی خواتین کے وزن میں مزید تین پاؤنڈ کی کمی دیکھی گئی۔ زیرے کا سب سے زیادہ فائدہ چربی کم کرنے میں ہوا۔ زیرہ استعمال نہ کرنے والی خواتین میں تقریبا پانچ فیصد چربی کم ہوئی جب کہ روزانہ زیرہ پاؤڈر کھانے والی خواتین کی جسمانی چربی میں پندرہ فیصد کی اوسط کمی واقع ہوئی، یعنی دوسرے گروپ کے مقابلے میں پہلے گروپ کی چربی تین گنا زیادہ کم ہوئی۔
خون میں ’’ٹرائی گلیسرائیڈ‘‘ نامی ایک نقصان دہ چربی پائی جاتی ہے اور زیرے کی بدولت اس کی مقدار بھی 23پوائنٹ کم ہوگئی، جب کہ زیرہ استعمال نہ کرنے والی خواتین میں ٹرائی گلیسرائیڈ صرف پانچ پوائنٹ تک کم ہوئی۔ ’’ایل ڈی ایل‘‘ یا ’’لوڈ ینسٹی لائپو پروٹین‘‘ ایک اور خطرناک جسمانی چربی ہے جس کی زیادتی ہائی بلڈ پریشر اور دل کے دورے تک کی وجہ بنتی ہے۔ مطالعے کے دوران روزانہ تقریباً ایک کھانے کا چمچ (تین گرام) زیرہ استعمال کرنے والی خواتین میں ایل ڈی ایل کی مقدار اوسطاً دس پوائنٹ کم ہوگئی، جب کہ خواتین کے دوسرے گروپ میں یہ کمی صرف پانچ پوائنٹ کے اوسط پر رہی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زیرے میں فائٹو اسٹیرول نامی کیمیائی مادے بکثرت پائے جاتے ہیں، جو جسم میں کولیسٹرول کو جمع ہونے سے روکتے ہیں۔ دست (لوز موشن) روکنے کے لیے بھی روایتی نسخے کے طور پر ایک پیالہ دہی میں ایک چمچہ زیرہ ملا کر کھایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ نظام ہاضمہ کو اعتدال پر لانے میں بھی زیرے کا استعمال کیا جاتا ہے۔lll (ماخوذ از: جنگ)