زیر خنجر بھی کیا شکر خدا شبیر نے

سرفراز بزمی

اے امیر باصفا شبانِ فردوسِ بریں

یہ مقامِ شرف و عزت آفریں صد آفریں

دید سے تیرے فزوں تر میرا ایمان و یقیں

اے ترے خوں سے قوی شیرازۂ شرعِ متیں

پاسدار آبروئے نعرۂ تکبیر سن

قصر باطل کے لیے اے برق عالم گیر سن

چھڑ گیا ہے پھر جہاں میں معرکۂ خیر و شر

مبتلا آلام میں ہے امتِ خیر البشر

پھر کھلا ہے دختران فاتح خیبر کا سر

پھر پڑی ہے چادرِ زینب پہ شمروں کی نظر

دیکھ کچھ تو اضطراب روح عثمان و عمر

پھر بہائے اشکِ خوں اس آسمانِ پیر نے

پھر ہوئی سورج کو حیرت پھر کہا شمشیر نے

کانپتے ہاتھوں سے لکھا کاتبِ تقدیر نے

پھر مورخ کی زباں میں شورِ عالم گیر نے

پاسدارِ آبروئے نعرۂ تکبیر نے

’’زیر خنجر بھی کیا شکرِ خدا شبیر نے‘‘

تھی پیام موت ہر قیصر کو جن کی اک نظر

سطوتِ کسریٰ تھی جن کے سامنے زیر و زبر

تھی جہاں میں گوہر نایاب جن کی چشم تر

خون گردوں رو رہا ہے آج ان کی آل پر

مانتا ہوں میں کہ ہے کوتاہ بزمیؔ کی نظر

اب کہاں سے لاؤں ان اسلاف کا قلب و جگر

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146