سردی کے موسم کو بیماری کا موسم کہا جائے تو ایسا کہنے میں کچھ غلط بھی نہیں ہے۔ بیماریاں اس موسم میں آپ کو آسانی سے اپنا شکار بنا لیتی ہیں۔ لیکن صحیح غذا کے استعمال سے آپ اس موسم کو صحت سے بھر پور موسم بناسکتے ہیں۔
نزلہ، کھانسی ، زکام، کمر درد، سانس لینے میں پریشانی اور بھی نہ جانے کتنی پریشانیاں سردی کا موسم اپنے ساتھ لے کر آتا ہے۔ اب بیماری سے لڑنے کے لیے ہمیشہ ڈھیر ساری دوائیں تو کھائی نہیں جا سکتیں۔پھر کیوں نہ اپنی غذا میں ایسی چیزوں کو شامل کریں جو بیماری سے لڑنے اور اسے آپ سے دور بھگانے میں کارآمد ہوں۔
دمہ
دمہ سانس سے متعلق مرض ہے۔ سانس کی نالی میں سوجن آنے سے نالی سکڑ جاتی ہے۔جس سے سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے۔اگر بر وقت اس پر قابو نہ پایا جائے تو پھیپھڑوں میں ہوا بھر جاتی ہے اور وہ پھول جاتے ہیں۔اس سے دمہ کے حملے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جو مہلک بھی ہوسکتا ہے۔سرد ہوائوں کی وجہ سے دمہ کا دورہ زیادہ پڑتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ سردی میں دمہ کے مریضوں کو خاص احتیاط برتنے کے لیے کہا جاتا ہے۔نزلہ زکام کا علاج بھی فوراً نہ کرایاگیا تو اس سے بھی دمہ کے حملے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
کیا کھائیں اور کیوں؟
٭دودھ اور دودھ سے بنی چیزیں نہ کھائیں۔کیوںکہ یہ چیزیں پھیپھڑوں میں بلغم بناتی ہیں۔ جس سے دمہ کی پریشانی بڑھ سکتی ہے۔
٭شہد کا استعمال ہر روز کریں۔اس سے وٹامن بی اور کئی منرل حاصل ہوتے ہیں اور بلغم کو پتلا کرکے جسم سے باہر خارج کردیتا ہے۔
٭وٹامن ای سے بھر پور اشیا جیسے زیتون کا تیل، مونگ پھلی، سیب ، ونسپتی تیل کا استعمال کریں۔ اس سے دمہ کے علاج میں مدد ملتی ہے۔
٭وٹامن بی سے بھر پور میوے ، انکر نکلے ہوئے اناج اور پھلیوں کا استعمال کریں کیوں کہ یہ چیزیں سینے کی جکڑن، کھانسی، سانس سے متعلق پریشانیوں کو دور کرتی ہیں۔
کھانسی
سردی-کھانسی سردیوں کی سب سے عام بیماری ہے۔ ایک جائزے کے مطابق ایک شخص سال میں اوسطاً تین بار سردی کھانسی کا شکار ہوتا ہے۔سینئر فزیشین ڈاکٹر اے کے شُکلا کہتے ہیں: ’’اس کی علامات بہت عام ہیں، مثلاً ناک بہنا، بلغم، سینے میں جکڑن، سر درد، آنکھوں سے پانی آنا اور کبھی کبھار بخار بھی آجاتا ہے۔سردی کھانسی ٹھیک ہونے میں ایک سے دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم ایسی غذا کا استعمال کریں جس سے نہ صرف ہمارے جسم کا نظام مدافعت immune system درست رہے بلکہ ہم سردی کھانسی کے حملے سے محفوظ بھی رہیں۔
کیا کھائیں اور کیوں؟
٭صحیح وقت پر کھانا نہ کھانااور حد سے زیادہ کیفین کااستعمال سردی کھانسی کا شکار آسانی سے بنا سکتا ہے۔اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ صحیح وقت پر غذا لیں۔
٭چکن سوپ کو ’فطری پینیسسن‘ کہا جاتا ہے۔ گرم گرم سوپ نہ صرف سردی کھانسی سے جام سانس لینے والے راستے کو کھول دے گا، بلکہ جسم کو توانا ئی بھی بخشے گا۔
٭سردیوں میں لہسن ضرور کھائیں ۔ اس میں ’’ ایلن‘‘ ہوتا ہے جو کف کے آثار کو دور کرتا ہے۔ لہسن اینٹی آکسیڈینٹ کی طرح بھی کام کرتا ہے اور فری ریڈیکلس کو ختم کرتاہے۔
٭جسم میں پانی کی مقدار کم نہ ہونے دیں۔ خوب زیادہ سے زیادہ پانی پیئں۔ ہربل چائے پیئیں۔ صبح ایک گلاس گنگنا پانی ضرور پیئیں۔
٭زیادہ پروٹین اور کم چکنائی والی غذا جیسے دالیں،سویابین، پھلیاں ابلی ہوئی شکل میں لیں۔
٭انار ، سیب، موسمی، اسٹرابیری انناس جیسے پھلوں کا استعمال کریں، جن میں زنک اور وٹامن سی کی مقدار زیادہ ہو۔ یہ جسم کی بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں۔
دل کا دورہ
دل کے دورے میں خون کی نلکیوں میں سکڑن یا ان میں بلاکیج ہونے سے خون کا دوران ٹھیک سے نہیں ہو پاتا۔ اگر بر وقت علاج مہیا نہ ہو تو یہ مہلک ہو سکتا ہے۔ سردیوں کو ہارٹ اٹیک کا موسم قرار دیتے ہوئے ہارٹ کیئر فائونڈیشن کے صدر ڈاکٹر کے کے اگروال کہتے ہیں: ’’ اس موسم میں لوگ دل سے متعلق پریشانیوں کو نظر انداز کریں۔‘‘ کیوں کہ سردیوں میں پلینیٹس اسٹکی ہو جاتے ہیں۔ جس سے ملاکیج کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ خاص طور سے صبح دو بجے سے چھ بجے کے درمیان سینے میں ہونے والے درد کو معمولی انداز میں نہ لیں۔ اس وقت ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
کیا کھائیں اور کیوں؟
٭ثابت اناج کھائیں کیوں کہ ان میں فائبر اچھی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اور بلڈ پریشر کو معمول کے مطابق رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
٭ادرک کا استعمال کریں، کیوں کہ اس سے خون پتلا ہوتا ہے اور خون کا تھکّا بننے کا اندیشہ کم ہوجاتا ہے۔
٭اومیگا فیٹی ایسڈ والی غذائیں جیسے روغن والی مچھلیاں، اخروٹ، سویا بین وغیرہ کھانے میں شامل کریں۔ یہ آپ کے کولیسٹرول کو قابو میں رکھے گا اس سے خون جمنے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
٭ایسی غذا کا استعمال کریں جس میں وٹامن سی کی مقدار زیادہ ہو اس سے جسم کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔
جوڑوں کا درد
جن لوگوں کو جوڑوں کے درد کی تکلیف ہے سردیوں کا موسم ان کی تکلیف کو اور بڑھانے والا ہوتا ہے۔ہمارے ملک میں سردیاں دو حصوں میں منقسم ہوتی ہیں۔ 15اکتوبر سے 15دسمبر تک گیلی ٹھنڈ پڑتی ہے ۔ ان دومہینوں میں جوڑوں میں سختی آجاتی ہے۔ اگلے دو مہینے سوکھی ٹھنڈ کے ہوتے ہیں۔ اس میں ٹھنڈی لہریں چلتی ہیں جو جوڑوں کے درد کو بڑھا دیتی ہیں۔ جوڑوں کی تکلیف سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ جسم کو سرد ہوائوں سے بچائیں۔آرام کریں اور کھانے پینے پر خاص توجہ دیں۔
کیا کھائیں اور کیوں؟
٭ ثابت اناج، مچھلی، سویا بین اور دالوں کا استعمال کریں۔ ان میں وٹامن بی پایا جاتا ہے، جو جوڑوں کے درد اور سوجن کو کم کرتا ہے۔
٭وٹامن ای سے بھر پور کھانے ، جیسے ساگ، بروکلی، سورج مکھی کے بیج، بادام، اخروٹ وغیرہ کا استعمال کریں۔ ان سے جوڑوں میں چکنا پن برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
٭صبح کی گنگنی دھوپ میں بیٹھیں ۔ یہ وٹامن ڈی کا اچھا خزانہ ہے۔اس سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔
——