عام طور پردفتر میں کام زیادہ ہونے، نیند کی کمی یا گھریلو مسئلے کے شکار افراد ذہنی دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں، لیکن وہ اس مسئلے پر زیادہ توجہ نہیں دیتے اور نہ گھریلو ٹوٹکے آزمانے کے لیے وقت نکالتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے سر کے مساج سے ذہنی دباؤ کم ہوجاتا ہے۔ مساج کے ذریعہ نہ صرف جسم کے ٹشوز کو فعال بنایا جاسکتا ہے بلکہ سر کے مساج یا مالش کرنے سے ذہنی دباؤ کم کیا جاسکتا ہے۔ اس سے اعصابی نظام میں چستی اور مستعدی پیدا ہوتی ہے۔ جب آپ سر پر مساج کرتی ہیں تو خون آپ کی کھوپڑی کے خلیوں میں تیزی سے گردش کرنے لگتا ہے۔ خلیات کو آکسیجن اور ضروری غذائیت فراہم ہوتی ہے، علاوہ ازیں ہارمونز کی کارکردگی میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔
اس طرح بالوں کی جڑوں کو وہ تمام غذائیت مل جاتی ہے، جو بالوں کو صحت مند بنانے کے لیے ضروری ہے۔ مساج کرنے سے آپ کو ذہنی طور پر سکون اور اطمینان حاصل ہوتا ہے۔ اور آپ خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرتی ہیں۔
سر کے مساج کاطریقہ
مساج کرنے کے لیے اپنے ہاتھوں کے ناخن ہرگز استعمال نہ کریں۔ مساج کے لیے پلاسٹک کا برش یا اسی قسم کی دوسری چیز بھی استعمال نہ کریں۔ پورے ہاتھوں سے مساج نہ کریں۔ اگر لوگ اپنی کھوپڑی پر اس طرح مساج کرتے ہیں جیسے کا ر چمکارہے ہوں تو یہ طریقہ غلط ہے، اس طرح آپ کے بال الجھ سکتے ہیں اور ٹوٹ سکتے ہیں۔ اگر آپ کے سر میں کسی قسم کی خارش، جلن یا ورم ہو تو ایسی صورت میں مساج سے اجتناب کریں۔ سر کا مساج نہ صرف بالوں کو صحت مند بناتا ہے بلکہ کھوپڑی پر بھی اس کے انتہائی خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ بالوں کو صحتمند بنانے کے لیے آپ روزانہ مساج کرسکتی ہیں۔ مساج کرنے کے لیے کھوپڑی پر تیل لگا کر اس طرح مساج کریں کہ اس کا کوئی حصہ باقی نہ رہے اور یکساں طور پر سب جگہ مساج ہوجائے۔ انگلیوں کے پوروں کو کھوپڑی پر رکھیں۔ ہاتھوں کو محراب کی شکل میں رکھیں اور صرف انگلیوں سے کھوپڑی پر دباؤ ڈالیں لیکن ناخن ہرگز استعمال نہ کریں۔ کیونکہ کھوپڑی کے خلیات انتہائی نازک ہوتے ہیں۔
مساج ہمیشہ سر کے سامنے سے کرتے ہوئے پشت تک لے جائیں۔ پیشانی سے لے کر سر کے دونوں اطراف پہلے مساج کریں، پھر کھوپڑی کے درمیان سے لے کر گردن کی پشت پر مساج کریں۔ اس طریقے سے دل میں خون کی فراہمی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ ایک وقت میں ایک جگہ مساج کریں۔ پیشانی اور کانوں کی اوپری جگہوں سے مساج کرنا شروع کریں۔ ایک جگہ پر ایک یا دومنٹ مساج کریں۔ انگلیوں کو سر کی پشت کی جانب گھمائیں اور کھوپڑی کے حصے کی اچھی طرح مالش کریں۔ یہ کھوپڑی کی بہترین ورزش ہوگی۔ سر کی مالش کرنے کے طریقے عام ہیں مگر چند طریقے اپناکر آپ اپنے ذہنی دباؤ سے نجات پاسکتی ہیں۔
ضرب لگانا
ضرب لگانے سے مراد یہ ہے کہ مالش کرنے والا فرد اپنے دونوں ہاتھ آپس میں ملا کر پہلے سر پر ہلکی ہلکی ضربیں لگائے۔ اس طریقے سے کھوپڑی میں خون کی گردش بہتر ہوجاتی ہے جس سے ذہنی سکون ملنا شروع ہوجاتا ہے۔
رگڑ پیدا کرنا
اب سر پر ہاتھ سے مالش کریں، اس عمل سے کھینچاؤ کم ہوتا ہے اور ذہنی سکون میسر آتا ہے۔ اتنا ہی نہیں خون کا دورانیہ بھی مزید تیز ہونے لگتا ہے۔
نیڈنگ کرنا
اس عمل میں بالوں میں انگلیوں کو ہلکے ہاتھ سے پھیریں جیسے چیز کو ٹٹولا جاتا ہے۔
زیتون کا تیل
مالش یعنی مساج کے لیے قدیم زمانے سے زیتون کا تیل مفید سمجھا جاتا ہے۔ اگر زیتون کا تیل دستیاب نہ ہو تو سرسوں، ناریل کے تیل یا روغن بادام سے سر کا مساج کریں۔ یہ عمل ہفتے میں ایک بار ضرور دہرائیں۔ سر کا مساج کرتے وقت زیادہ طاقت کا مظاہرہ نہ کریںیعنی سر پر زیادہ دباؤ نہ ڈالیں کیونکہ اس عمل سے سر میں درد کا احساس ہونے لگتا ہے۔
نوٹ:- دل اور بلڈ پریشر کے مریض سر کا مساج کرنے سے گریز کریں یا پھر ہلکے ہاتھ سے مالش کروائیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سر یا پورے جسم کا مساج کرنے سے خون کی رفتار تیز ہوجاتی ہے جو ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے خطرناک ہوسکتی ہے۔
——