سوائن فلو کیا ہے؟

مرسلہ: عبدالرحمن عارف

یہ خنزیر میں سانس سے متعلق بیماری ہے۔ یہ ’’ٹائپ اے انفلیونزا‘‘ وائرس سے پھیلتی ہے، جو تبدیلی موسم کا نتیجہ ہے۔
سوائن فلو کیسے پھیلتا ہے؟
خنزیروں سے خنزیروں تک، خنزیروں سے انسانوں تک، انسانوں سے انسانوں تک اور انسانوں سے خنزیروں تک، خنزیروں کے قریب رہنے یا ان کے بیڑوں میں آنے جانے سے یہ بیماری انسانوںمیں بھی پھیل جاتی ہے اور پھر ایک انسان سے دوسرے انسان میں پھیلتی چلی جاتی ہے۔ متاثر شخص یا جانور کی قربت سے یہ بیماری پھیلتی ہے۔
انسانوں میں سوائن فلو کی علامت
بخار، سستی، بھوک کی کمی، بلغم، کھانسی کی شکایت پائی جاتی ہے اور کچھ معاملوں میں ناک بہنا، بار بار چھینک آنا، گلے میں خراش، قے اور ہیضے کی بھی شکایت دیکھنے کو ملی ہے۔
سوائن فلو کی قسمیں
دیگر انفلونزا وائرس کی طرح سوائن فلو کے وائرس بھی لگاتار پھیلتے رہتے ہیں۔ کئی سالوں پہلے کئی اقسام کے سوائن فلو کے نمونے ملے تھے لیکن موجودہ وقت میں اس کی چار قسمیں ہیں:
(۱) H1N1 (۲)H1N2
(۳)H3N2 (۴) H3N1
ان چاورں میں سے پہلی قسم ہی ان دنوں موضوع بحث ہے۔
سوائن فلو کی تاریخ
۱۹۳۰ء میں پہلی مرتبہ یہ بیماری ایک خنزیر میں پائی گئی تھی اور ۱۹۹۸ء میں ایک حاملہ خاتون کی اس بیماری سے موت ہوئی تھی۔ خنزیر اور عورت دونوں میں H1N1وائرس پائے گئے تھے۔ تقریباً ہر سال امریکہ میں اس طرح کے ایک یا دو معاملے پائے جاتے ہیں لیکن دسمبر ۲۰۰۵ء سے فروری ۲۰۰۹ء کے درمیان ۱۲؍افراد متاثر پائے گئے ہیں۔ حالانکہ اس سے بھی قبل ۱۹۷۶ء میں نیوجرسی کے چار فوجیوں میں اس طرح کی بیماری کا پتہ چلا تھا، جس میں ایک کی موت ہوگئی تھی۔
علاج
متاثرہ شخص کے مختلف نمونوں کو چار سے پانچ دنوں کے اندر ہی لیبارٹری میں ٹسٹ کے لیے بھیجا جاتا ہے۔ خنزیروں کے علاج کے لیے تو ویکسین موجود ہے ، لیکن انسانوں کے لیے ابھی تک کوئی علاج مہیا نہیں ہے۔
احتیاط
سوائن فلو سے بچاؤ کے لیے ذاتی طور پر انسان دستانہ، منہ اور نازک پر ماسک، آنکھوں پر چشمہ اور گاؤن و بوٹ سے لیس ہوکر بچ سکتا ہے۔ یہ تمام لوازمات طبی خدمات دینے والوں کے لیے لازمی ہیں۔
——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں