جڑی بوٹیوں کی افادیت زمانہ قدیم سے مسلمہ ہے۔ پسماندہ اور ترقی یافتہ ممالک میں ان سے یکساں فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔ جدید ادوایات کے استعمال سے بعض اوقات انسانی جسم پر مضر اثرات پڑتے ہیں، جن سے تکلیف میں کمی ہونے کے بجائے اضافہ ہو جاتا ہے یا کوئی اور بیماری آلیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج اس ایٹمی دور میں پوری دنیا کے لوگ جڑی بوٹیوں سے فطری علاج کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں اور ان پر ہر کہیں ریسرچ کی جا رہی ہے۔ یہ علاج دوسری دواؤں کے مقابلہ میں انتہائی سستا ہے۔ اس کے استعمال سے نہ کوئی نقصان ہوتا ہے نہ جسم پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ طب جدید کے معالج بھی اب اس طریق علاج میں دلچسپی لے رہے ہیں۔
ہند پاک سری لنکا، برما، چین اور بنگلہ دیش میں اس طریقہ علاج کو سرکاری سرپرستی حاصل ہے۔ جرمنی میں چھوٹے بچوں کو دوائیاں نہیں دی جاتیں بلکہ انہیں سونف کا پانی پلایا جاتا ہے۔ سونف کے پیکٹ بازار میں عام دستیاب ہیں۔ سونف کا پانی ابال کر پلانے سے بچے کئی تکلیفوں سے نجات پالیتے ہیں۔ برطانیہ کی ایک فرم نے مختلف جڑی بوٹیاں ملا کر جوشاندے تیار کیے ہیں۔ دمے، کھانسی، یرقان پتھری، بواسیر اورگنٹھئے کا علاج ان جوشاندوں سے کیا جا رہا ہے۔
روس میں لہسن سے ایسی دوائیں بنائی گئی ہیں جو دماغ اور دل کے امراض میں استعمال کی جا رہی ہیں۔ چین میں بھی لہسن پر تحقیق ہوئی ہے۔ کینسٹر، بلڈ پریشر، آنتوں کی بیماریوں اور دل کی شریانوں میں خون کا انجماد روکنے کے لیے لہسن کے کیپسول کھلائے جاتے ہیں۔ امریکہ میں جگہ جگہ نیچرل فوڈز کے اسٹور جہاں قدرتی جڑی بوٹیاں فراہم کی جاتی ہیں۔ ملٹھی، تلسی اور گاؤ زبان سے کھانسی کا شربت بنتا ہے۔
امریکیوں میں جَو بھی مقبول ہے اور ہربل ٹی بہت پی جاتی ہے جو ایک طرح کا لذیذ جوشاندہ ہے۔ سونف، الائچی اور پودینے کا سفوف بھی پیکٹوں میں ملتا ہے جو پیٹ کے درد میں اکسیر ہے۔ بنفشے کی چائے سوئیٹزر لیند اور امریکہ میں نزلہ زکام کے لیے بہت پی جاتی ہے۔ گاؤ زبان اور گل گاؤ زبان سے امریکہ میں قلب کا علاج کیا جاتا ہے۔
جدید ترین تحقیق کے مطابق ہرے پتے جسم کو قوت بخشتے ہیں؎۔ ان میں حیاتین الف بنانے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ برطانیہ میں سبز پتوں اور سبزیوں کو مشین کے ذریعے پیس کر گودا جمالیا جاتا ہے۔ ریشے اور پھوک نکال لیتے ہیں۔ جمے ہوئے گودے کو دھوکر ٹکیاں کاٹ لی جاتی ہیں، جنہیں کسی بھی کھانے، سبزی یا سالن میں ڈالا جاسکتا ہے۔ یہ گودا اہم غذائی خزانہ ہے، اس میں پروٹین، فولاد، کیلشیم اور ایک خاص کیمیائی جز شامل ہوتا ہے جس سے جسم کے اندر چربی اور تیل حیاتین الف میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔ اس حیاتین سے آنکھوں کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔ سبز پتوں والی غذائیں کینسر کی بھی مدافعت کرتی ہیں جو لوگ سبزیاں خاصی استعمال کرتے ہیں، ان کی صحت درست رہتی ہے۔
فلپائن میں ایک کتاب شائع ہوئی ہے جس میں جڑی بوٹیوں کے نام اور خواص بھی درج ہیں۔ ان کی مدد سے پیٹ کی تکالیف، بلڈ پریشر، خارش، گنٹھیا، دردِ سر اور کان کے ورم کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ ویت نام میں سو جڑی بوٹیاں صحت کے لیے مفید قرار دے کر ان سے دوائیں بنانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ ہر ویتنامی کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ کم از کم پانچ دس بوٹیوں کی پہچان کرے تاکہ اسے علاج میں دشواری پیش نہ آئے۔ چین میں کم و بیش دو سو لیبارٹریوں میں جڑی بوٹیوں پر تحقیق ہو رہی ہے۔ اور ان کی کاشت کے لیے ہر گاؤں میں قطعۂ زمین مخصوص کیا گیا ہے۔
سونف بہت اچھی دوا ہے خصوصا گیس کے لیے بہترین ہے۔ گھر میں سونف ضرور رکھنی چاہلیے، چھوٹے بچوں کے پیٹ میں درد ہو تو چائے کا چمچ سونف ایک پیالی پانی میں جوش دے کر رکھ لیں۔ اس کے پلانے سے بدہضمی دور ہو جاتی ہے۔ دیہات میں عموماً دودھ میں سونف پکا کر بچوں کو پلاتے ہیں۔ اس سے بچوں کے پیٹ میں درد ہوتا ہے، نہ گیس بنتی ہے۔ آج کل چھوٹے بچوں کی نگاہ میں کمزوری ہو رہی ہے۔ اس کے لیے تھوڑی سی سونف بچوں کی جیب میں ڈال دیں، وہ چلتے پھرتے کھالیں گے۔ اس سے نگاہ کی کمزوری بھی دور ہوجائے گی۔ اور معدے کو بھی طاقت ملے گی۔ صبح چائے کا چمچ بھر سونف کھانے سے بینائی تیز ہوتی ہے۔ پرانے نزلہ کے لیے عموماً خواتین رات کو سوتے وقت ایک بڑا چمچ سونف اور گیارہ بادام کھلاتی ہیں۔ اس کے بعد فوراً چائے، دودھ یا پانی کچھ نہیں چاہیے۔ اس سے نزلہ دور ہوتا ہے، اور دماغ میں تری آتی ہے۔ کچھ لوگوں کا ہاضمہ خراب رہتا اور اسہال کی تکلیف سے نڈھال ہوتے ہیں، جہاں کچھ کھایا پیٹ میں درد ہوگیا، انہیں چاہیے سونف تھوڑے سے گھی یا تیل میں بھون کر پیس لیں۔ اس میں تھوڑے سی چینی ملالیں۔ صبح شام چائے کا ایک چمچہ کھانے سے ہاضمہ ٹھیک ہوتا ہے۔ بیل گری مل جائے وہ بھی برابر وزن کر کے ملالیں، جلدی فائدہ ہوگا۔
تازہ سونف فروری سے اپریل تک مل جاتی ہے۔ سونف کے پتوں میں بھی تاثیر ہے، آج کل بازار کی چٹ پٹی چیزیں کھانے سے معدہ بوجھل اور گیس کی شکایت عام پائی جاتی ہے۔ سونف کے نرم نرم پتے اور ڈنڈیوں کی سلاد صبح نہار منہ کھانے سے یہ شکایت دور ہوجاتی ہے۔ سونف کے پتے آپ سات باداموں کے ساتھ کھالیں تو سر درد کی شکایت دور ہوسکتی ہے۔ کچھ لوگوں کی آنکھیں پیلی پیلی بے رنگ سی ہوتی ہیں۔ سونف کا پانی شہد میں ملا کر آنکھوں میں ڈالنے سے چند روز میں آنکھوں کی اصل رنگت لوٹ آتی ہے اور چمک بڑھ جاتی ہے۔ سونف کے پتوں کا پانی نکال کر اس میں کھرل کیا ہوا سرمہ بھی مفید ہے۔ دھند، جالا، کمزوری اور آنکھوں سے پانی بہنا دور ہوتا ہے۔ نظر کمزور ہوتو گاجر کے پانی میں سونف بھگو دیں۔ پانی خشک ہوجائے تو دو بارہ گاجر کا پانی ڈال دیں۔ اس طرح تین بار کریں۔ خشک ہونے پر اس میں چینی اور بادام ملا کر پیس لیں، صبح شام یہ سفوف چائے کا چمچ بھر کھائیں۔ نظر تیز ہوجائے گی۔
بچوں کو ٹافیاں اور چیونگم دینے کے بجائے سونف میں بادام ناریل ملا کر دینا چاہیے۔ بیرونی ممالک میں بچوں کے لیے خاص سونف ملتی ہے۔ ہمارے ہاں بھی میٹھی سونف دستیاب ہے جو ٹافیوں سے بدرجہا بہتر ہے۔
اسی طرح اجوائن ہے جو چھوٹے سے چھوٹے گاؤں میں بھی مل جاتی ہے۔ کم قیمت چیز ہے مگر اس کے فائدے بے پایاں ہیں۔ تھوڑی سی اجوائن کھانے کے بعد کھالی جائے تو گیس کے ڈکار نہیں آتی۔ اس کے چبانے سے منہ کا مزہ ٹھیک رہتا ہے۔ بھوک لگتی ہے اور ہچکی دور ہوتی ہے۔ اجوائن کے دانے پیس لیں اور پانی میں ملا کر ذرا سا نمک ڈالیں اور پی جائیں۔ اس سے معدے اور جگر کی اصلاح ہوتی ہے۔ اجوائن جگر کی سختی دور کرتی ہے۔ صبح شام کھانے سے بڑھی ہوئی تلی معمول پر آجاتی ہے۔ معدے کے درد میں بھی اجوائن فائدہ دیتی ہے۔ جو لوگ افیم کھاتے یا چرس پیتے ہیں وہ اجوائن کا باقاعدہ استعمال کریں تو اس عادت سے چھٹکارا پاسکتے ہیں۔ ان منشیات کے جو برے اثرات جسم پر مرتب ہوتے ہیں، اجوائن انہیں دور کردیتی ہے۔
اجوائن کا عرق معدے اور جگر کی بیماریوں میں اکسیر کا کام کرتا ہے۔ بدہضمی، گیس اور جگر کی کمزوری ختم ہوجاتی ہے۔ اس کے عرق سے ریاحی درد بھی جاتے رہتے ہیں۔ اجوائن ایک پاؤ کو خوب صاف کرلیں۔ پھر اس میں پانچ تولے کالا نمک ملا کر پیس لیں اور شیشے کے برتن میں دوا ڈال دیں۔ پھر لیموں کا رس اس قدر نچوڑیں کہ اجوائن اور نمک کا سفوف اس میں اچھی طرح ڈوب جائے۔ لیموں کا رس خشک ہوجائے تو اور نچوڑیں۔ اسی طرح پانچ مرتبہ کریں۔ صبح شام لکڑی یا اسٹیل کے چمچ سے ہلائیں۔ خشک ہوجائے تو پیس لیں یا ویسے ہی شیشے کی بوتل میں رکھ لیں۔ اس کی خوراک ایک ماشہ ہے۔ پیٹ میں درد ہو، اُبھارہ یا گیس ہو تو پانی کے ساتھ کھالیں، ٹھیک ہوجائے گا۔ ہر کھانے کے بعد چٹکی بھر کھانے سے کھانا ہضم ہو جاتا ہے۔ بھوک لگتی ہے۔ اجوائن کا یہ چورن مزیدار بھی ہے اور پیٹ کے تمام امراض دور کرتا ہے۔
اجوائن حنظل میں بھی بنتی ہے جسے تمہ کہتے ہیں۔ یہ بے انتہا کڑوا ہوتا ہے۔ تمے کے اوپر کی طرف سے گول ٹکڑا کاٹ کر چھری سے گودا نکالیں۔ بیج پھینک دیں اور گودا اجوائن، کالا نمک اس میں بھر کے اوپر ٹکڑا رکھیں اور اسے خشک ہونے دیں۔ پھر اسے پیس کر بوتل میں رکھ لیں۔ زیادہ مقدار میں دوا بنانی ہو تو سیر بھر گودے میں ایک پاؤ اجوائن اور چھٹانک بھر نمک ملا کر خشک کرلیں اور پھر پیس ڈالیں۔ بھوک نہ لگے، قبض ہو، پیٹ کا درد ہو تو ماشہ دو ماشہ، پانی کے ساتھ کھائیں، آرام آجائے گا۔ جوڑوں کے درد میں تھوڑی سی سادہ اجوائن پھانکنا مفید ہے۔ اجوائن کا تیل بھی بنتا ہے۔ جس کی مالش سے درد دور ہو جاتا ہے۔
معدہ کمزورکمزور ہو تو دیسی اجوائن دو ماشے اور سونٹھ ایک ماشہ لے کر شام کو ایک گلاس پانی میں بھگو دیں۔ صبح گھوٹ کر ہلکا سا گرم کریں اور چٹکی بھر نمک ڈال کر پی لیں۔ چار چھ ہفتے پینے سے معدے کی کمزوری دور ہوجائے گی اور بھوک لگے گی۔ جگر کی اصلاح ہوجائے گی۔ پیٹ میں کیڑے ہوں تو چار پانچ ماشے اجوائن پیس ڈالیں اور شہد ملا کر چند روز کھائیں، کیڑے نکل جائیں گے۔ نزلہ زکام میں دوا کھانے سے نزلہ رک جائے تو سر درد اور کنپٹی کی رگوں میں سخت کھچاؤ ہو تا ہے۔ ایک بڑا چمچ اجوائن لے کر اسے توے پر گرم کرین اور باریک ململ میں ڈھیلا سا باندھ لیں۔ یہ پوٹلی سونگھ لیں تو رکا ہوا نزلہ جاری اور بلغم خارج ہوگا۔ چوٹ لگنے سے خون جم کر جلد پر نیلے کالے داغ پڑ جائیں تو پسی ہوئی اجوائن اور شہد کا لیپ کرنے سے وہ دور ہوجاتے ہیں۔
اجوائن کے استعمال سے پیٹ نہیں بڑھتا اور بڑا ہوا پیٹ کم ہوجاتا ہے۔lll