نفسیات کے امریکن پروفیسر ڈاکٹر جان گوٹ مین ۲۰ سال سے شادی شدہ لوگوں کے مسائل پر تحقیق کررہے ہیں۔ اب تک وہ ۲۱۰۰ جوڑوں پر تحقیق کرچکے ہیں۔ انھوں نے ایک نہایت آسان سا سوال نامہ تیار کیا ہے اور ساتھ ہی دعویٰ کیا ہے کہ ان کے اس سوال نامے کا نتیجہ ۹۴ فیصد درست ہوتا ہے اور کوئی بھی شادی شدہ جوڑا اس سے اندازہ لگاسکتا ہے کہ وہ کس قدر کامیاب یا ناکام زندگی گزار رہا ہے؟ سوال نامہ دو مختلف حصوں میں تشکیل دیا گیا ہے۔ ایک (الف) اور دوسرا حصہ (ب) پر مشتمل ہے۔ آپ سوال پڑھیں اور صرف ہاں یا نہیں میں جواب دیں۔ واضح رہے کہ اسے ہم صرف خواتین کے تانیث کے صیغے میں لکھ رہے ہیں تاہم مرد چاہیں تو جملوں کوتذکیر کے صیغے میں بدل کر اپنی ازدواجی زندگی کا اندازہ کرسکتے ہیں۔
الف
۱- میرا اس بات پر یقین ہے کہ میں صرف اور صرف اپنے شریک زندگی کے لیے بنائی گئی ہوں۔(ہاں/نہیں)
۲- مجھے اپنی محبت کا عروج اور شادی کے یادگارلمحات یاد ہیں۔ مجھے یہ بھی یاد ہے جب ہم پہلی مرتبہ ملے تھے اور مجھے وہ وقت بھی یاد ہے جب ہمارے رشتے کی بات چلی تھی یا مجھے شادی کی پیش کش کی گئی تھی۔ (ہاں/ نہیں)
۳- میں اپنے شوہر میں اب بھی کشش محسوس کرتی ہوں۔ (ہاں/ نہیں)
۴- ہم عام طور پر اپنی معاشرتی اقدار (رہن سہن) اور دیگرروایات کے بارے میں ایک جیسی سوچ رکھتے ہیں۔ (ہاں/ نہیں)
۵- میراشوہر ہی میرا محبوب اور میرا بہترین دوست ہے۔ (ہاں/نہیں)
۶- میرا گھر ایسی جگہ ہے جہاں مجھے سپورٹ (مدد) ملتی ہے اور دباؤ کم ہوتا ہے۔ (ہاں/ نہیں)
۷- ہم نے گھریلو ذمہ داریاں یا کام کاج انصاف پسندانہ طریقے سے آپس میں تقسیم کررکھے ہیں۔ (ہاں/ نہیں)
۸- ایسی کچھ چیزیں ہیں جو مجھے اپنے ساتھی میں پسند نہیں لیکن میں ان چیزوں کے ساتھ گزارا کررہی ہوں۔ (ہاں/ نہیں)
حصہ ب
۱-مجھے لگتا ہے کہ شادی سے مجھے مایوسی، بے اطمینانی اور دوسروں کی خود غرضی ملی ہے۔ (ہاں/ نہیں)
۲- مجھے اپنے ساتھی سے بہت زیادہ مشکلات ہیں کیوں کہ اس میں بیشتر ایسی باتیں ہیں جن پر سخت تنقید کی جاسکتی ہے۔ (ہاں/ نہیں)
۳- ہماری زندگیاں ایک دوسرے سے بہت الگ الگ ہیں۔ میرے خیال میں ’’ہم ایک ہیں‘‘ والی پوزیشن میں نہیں ہے۔ (ہاں/ نہیں)
۴- ہماری اقدار و روایات اور خیالات (بشمول مذہبی نظریات) ایک دوسرے سے بہت مختلف ہیں۔ (ہاں/ نہیں)
۵- میرے پاس ایسی کوئی ٹھوس وجہ یا تجربہ نہیں جس کی بنیاد پر میں اپنے شریکِ زندگی پر بھرپور اعتماد کرسکوں (ہاں/ نہیں)
۶- اکثر اوقات گھر میں داخل ہوتے ہی میرے دباؤ میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ (ہاں/ نہیں)
۷- شادی کے بعد مصیبتوں اور پریشانیوں نے مجھے چاروں طرف سے گھیرے میں لے رکھا ہے۔ (ہاں/ نہیں)
۸- مجھے اکثر اپنی بے بسی کا احساس ہوتا ہے۔ اور ایسا لگتا ہے کہ زندگی پر میرا اختیار بہت ہی کم رہ گیا ہے۔ (ہاں/ نہیں)
اسکور معلوم کرنے کا طریقہ
دونوں حصوں کے ’’ہاں‘‘ کا ایک ایک نمبر ہے جب کہ’’نہیں‘‘ کا کوئی نمبر نہیں۔ اب حصہ ’’الف‘‘ کے حاصل کردہ نمبروں میں سے حصہ ’’ب‘‘ کے نمبر گھٹا دیں۔ آپ کا اسکور سامنے آجائے گا۔ مثلاً اگر آپ نے حصہ الف کے چھ سوالوں کا جواب ہاں میں دیا ہے اور ب کے تین سوالوں کا جواب ہاں میں دیا ہے تو ۶ میں سے تین نکال دیں۔ اس طرح آپ کا اسکور تین رہے گا۔ اور اگر حصہ ’’ب‘‘ میں ایک بھی ’’ہاں‘‘ میں جواب نہیں ہے تو آپ کے نمبر وہی ہوں گے جو آپ نے حصہ ’’الف‘‘ میں حاصل کیے ہیں۔
۳ سے زائد
اگر آپ نے تین یا تین سے زائد نمبر حاصل کیے ہیں تو مبارک ہو، آپ ایک اچھی ازدواجی زندگی گزار رہے ہیں۔ چھوٹی موٹی پریشانی یا کسی بات پر اختلاف ہوجانا عام سی بات ہے۔ تاہم آپ دونوں کو احساس ہے کہ آپ ایک دوسرے کے لیے کتنے اہم ہیں۔ بلاشبہ آپ کو اچھا جوڑا کہا جاسکتا ہے۔ آپ عموماً اپنے تعلقات کے بارے میں مثبت اور اچھی رائے رکھتے ہیں، اپنی زندگی کو اسی طرح خوش اور مطمئن انداز میں گز ارنے کی کوششیں جاری رکھیں۔ اگر شادی کی سالگرہ مناتے ہیں تو اچھی بات ہے، نہیں تو ضرور منائیں۔ خوشی کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیں۔
۳ سے کم
اگر آپ نے ۳ سے کم نمبر حاصل کیے ہیں تو یہ بات ۹۴ فیصد دعوے سے کہی جاسکتی ہے کہ آپ کو خود پتا ہے کہ آپ کی ازدواجی زندگی کس قسم کی مشکلات کا شکار ہے۔ آپ کے تعلقات زیادہ اچھے نہیں ہیں۔ آپ لوگ ایک دوسرے کی اچھائیوں کو نہیں سراہتے، یک جہتی اورہم آہنگی کی بھی کمی ہے۔ ایک دوسرے کو سمجھنے میں اکثر غلطی کرجاتے ہیں۔ اگر آپ نے اس پر قابو پانے کی کوشش نہیں کی تو حالات اس سے بھی زیادہ خراب ہوسکتے ہیں۔ محبت کے ابتدائی زمانے کو ایک ساتھ بیٹھ کر یاد کیجیے۔ ان لمحات پر گفتگو کیجیے جب آپ ایک دوسرے کو بہت زیادہ پسند کرتے تھے۔ ان دعووں اور وعدوں کو یاد کیجیے جو آپ توڑتے رہتے ہیں۔ ایک دوسرے کو الزام دینے کے بجائے ایک دوسرے کی محبت اور محنت کا اعتراف کیجیے۔ ممکن ہے اس طرح آپ محبت کے احساس کو اپنے اندر جگاسکیں جو رفتہ رفتہ معدوم ہوتا جارہا ہے۔
——