شرک

کلثوم نظام الدین، چاند پٹی

ایک حکایت بیان کی جاتی ہے کہ کوئی بزرگ عقیدت مندوں کے حلقے میں بیٹھے تھے کہ ایک نقاب پوش عورت آئی اور بزرگ سے کہا: ’’حضرت میرا خاوند دوسری شادی کرنا چاہتا ہے۔ میں آپ کے پاس اس لیے آئی ہوں کہ آپ اسے ایسا کرنے سے روک دیں۔‘‘

بزرگ نے جواب دیا: ’’بی بی! جب خدا نے تمہارے خاوند کو اس بات کی اجازت دے رکھی ہے تو بھلا میں اسے کیسے روک دوں؟‘‘

عورت بولی: ’’حضرت اگر مجھے اس بات کی اجازت ہوتی کہ میں اپنا نقاب اٹھا کر آپ کو اپنی صورت دکھا سکوں تو آپ مان جاتے کہ میں اپنے اس مطالبے میں حق بجانب ہوں۔‘‘

بزرگ نے متعجب ہوکر پوچھا: ’’وہ کیسے؟‘‘

عورت بولی: ’’وہ ایسے کہ میں اس قدر خوبصورت ہوں کہ اگر آپ مجھے دیکھ لیںتو قائل ہوجائیں کہ مجھ جیسے عورت کی کوئی شریک نہیں ہونی چاہیے۔‘‘

بزرگ نے یہ بات سنی تو غش کھا کر گر پڑے۔ لوگ سخت حیران ہوئے کہ عورت کی بات میں آخر کون سا ایسا راز تھا کہ بزرگ کو غش آگیا۔تھوڑی دیر بعد جب ان کو ہوش آیا تو لوگوں نے ان سے اس طرح بے حال ہوجانے کی وجہ دریافت کی۔

بزرگ نے بتایا کہ جب عورت نے کہا کہ مجھ جیسی حسین عورت کا کوئی شریک نہیں ہونا چاہیے تو مجھے نیلے آسمانوں سے ایک آواز یہ کہتی سنائی دی ’’ذرا دیکھ اس عورت کو۔ محض اس لیے کہ اسے خوبصورتی دی گئی ہے یہ خاوند کو اس بات کا حقدار نہیں سمجھتی کہ وہ اس کی کوئی شریک لے آئے۔ ادھر میں اس جیسی کروڑوں پیدا کرچکا ہوں اور کروڑوں پیدا کروں گا۔ اگر یہ معمولی حسن و جمال رکھتے ہوئے یہ سمجھتی ہے کہ اس کا کوئی شریک نہیں ہونا چاہیے تو پھر میں جو ہر قسم کے حسن کو پیدا کرنے والا ہوں یہ کیسے پسند کرسکتا ہوں کہ میرے ساتھ شریک کیا جائے۔‘‘

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں