شہد اکسیر اعظم

افضال احمد

وَأَوْحٰی رَبُّکَ اِلیَ النَحْلِ اَنِ اتَّخِذِی مِنَ الْجِبَالِ بُیُوْتًا وَّمِنَ الشَّجَرِ وَمِمَّا یَعْرِشُوْنَ۔ ثُمَّ کُلِیْ مِنْ کُلِّ الثَّمَرَاتِ فَاسْلُکِیْ سُبُلَ رَبِّکَ ذُلُلاً یَخْرُجُ مِنْ بُطُوْنِہَا شَرَابٌ مُخْتَلِفٌ اَلْوَانُہَا فِیْہِ شِفَائٌ لِلنَّاسِ۔ (النحل: ۶۸)
’’اور تیرے رب نے شہد کی مکھی کی طرف وحی فرمائی کہ پہاڑوں میں اور درختوں میں اور بلند جگہوں میں گھر بنا۔ پھر تمام پھلوں سے کھا پھر ایسے راستے میں چل جن کو تیرے رب نے مسخر کردیا اس کے شکم سے ایسی پینے کی چیز نکلتی ہے جس کے مختلف رنگ ہیں اس میں لوگوں کے لیے شفا ہے۔‘‘
ایک بہتر غذا اور مجرب دوا
شہد کے بارے میں اگر مزید کچھ بھی نہ لکھا جائے تو ہر مسلمان کے لیے شہد کی اہمیت کو واضح کرنے کے لیے یہی آیت قرآنی کافی ہے بیشک اس آیت مبارکہ پر غور کرنے سے شہد کی افادیت معلوم ہوجاتی ہے۔
اللہ رب العالمین کی یہ کس قدر مہربانی ہے اور اس نے اپنے بندوں کے لیے کس درجے محبت کا اظہار کیا ہے کہ اس نے مکھیوں کو یہ تعلیم دی کہ وہ چھتے بنائیںاور پھلوں اور پھولوں کی مٹھاس کو چوسیں اور پھر ان چھتوں میں لاکر ایک مخصوص شکل میں جمع کردیں۔ اور اس طرح بندوں کے لیے یہ اکسیر اور توانائی سے بھر پور غذا دستیابی کے قابل بنادیں جس میں انسانوں کے لیے صحت ہی صحت اور شفاء ہے۔
حدیث شریف میں ہے کہ ایک صحابی کے شکم میں درد ہوا وہ آپؐ کے پاس حاضر ہوئے اور درد شکم کا اظہار کیا۔ آپؐ نے ان کو شہد کھانے کا حکم دیا انھوں نے شہد کھایا تو تکلیف بڑھ گئی۔ حاضر ہوکر حال بیان کیا تو آپؐ نے دوبارہ شہد کھانے کا حکم دیا۔ اس مرتبہ بھی شہد کھانے سے افاقہ نہ ہوا جس کا جب آپؐ کو علم ہوا تو آپؐ نے تیسری بار شہد کھانے کا حکم دیا۔ فرمایا:’’تیرا پیٹ جھوٹا ہے قرآن سچا۔‘‘ چنانچہ اس مرتبہ شہد کھانے سے شفا ہوگئی۔
شہد کیا ہے؟
ممتاز حکیم ایس ایم اقبال اپنے مقالے ’’شہد زہر کا تریاق اور ہر بیماری کے لیے اکسیر ہے‘‘ میں لکھتے ہیں کہ شیخ الرئیس بو علی سینا نے تحریر کیا ہے کہ ’’شہد ایک قسم کی شبنم ہے۔ یہ شبنم نباتات پر گرتی ہے جس کو شہد کی مکھی چوس کر اپنے چھتے میں جمع کردیتی ہے، یہ شبنم میٹھی ہوتی ہے بخارات زمین سے اوپر کی طرف جاتے ہیں جو ہوا میں نفج پاتے ہیں اور رات کو شہد بن کر سردی کی وجہ سے گاڑھے اور وزنی ہوکر پتوں اور درختوں کے پتوں پر گرتے ہیں جو نظر آتے ہیں لوگ جمع کرلیتے ہیں اور جو مخفی رہ جاتے ہیں ان کو مکھیاں چوس کر چھتوں میں جمع کردیتی ہیں۔‘‘
میرا مشاہدہ ہے کہ سرد پہاڑی علاقوں میں رات کے وقت درختوں کے پتوں پر بالکل برف کی سی کوئی چیز جمع ہوجاتی ہے۔ جس کا ذائقہ بہت ہی شیریں ہوتا ہے۔ لوگ صبح ہوتے ہی اس مٹھاس کو جمع کرلیتے ہیں۔ بتایا یہ جاتا ہے کہ یہ مٹھاس نباتات ہی کے کسی عمل سے وجود میں آتی ہے۔
جیسا کہ قرآن حکیم میں بیان کیا گیا ہے، شہد کے رنگ بہت سے ہیں۔ شہد کا ذائقہ بھی مختلف ہے۔ عام طور پر شہد کے دو رنگ مشہور ہیں۔ سفید اور عنبری۔ اسی طرح دو ذائقے عام طور پر مشہور ہیں۔ شیریں اور تلخی مائل۔
عام خیال یہ ہے کہ شہد سیاہ رنگ کا نہیں ہوتا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سیاہ رنگ کا شہد بھی ہوتا ہے۔ شہد کی ایک قسم نیم منجمد، اور دانے دار ہوتی ہے۔ اس کا رنگ برف کی طرح سفید اور شکل ننھے منے پھولوں کی طرح ہوتی ہے اور یہ خوشبودار ہوتا ہے۔
شہد کی تاثیر
طبی کتب میں شہد کی تاثیر پہلے درجے میں خشک اور دوسرے درجے میں گرم لکھی ہے جب کہ آیوروید نے اسے تر لکھا ہے اور یہی صحیح بھی ہے۔
عام غذا کو ہضم کرنے کے لیے چار مدارج کی ضرورت ہے۔ جبکہ شہد کو خون میں براہ راست شامل ہونے کے لیے صرف ایک عمل کی ضرورت ہے۔ یعنی شہد موجودہ سائنس کی زبان میں Moltoseہے جسے گلوکوز میں تبدیل کرنے کا عمل انسانی جسم بہت تھوڑے وقفہ میں پورا کرلیتا ہے۔ اسی لیے اگر کسی بہت ہی کمزور یا درماندہ انسان کو شہد کھلایا جائے تو فوری طور پر اسے توانائی حاصل ہوجاتی ہے کیونکہ شہد جلد جزوبدن ہوجاتا ہے۔
شہد کے فائدے
ویدوں میں جن چار چیزوں کو امرت مانا جاتا ہے، ان میں سے ایک شہد ہے۔ اطبا کے یہاں بھی شہد کو ایک خاص مقام حاصل ہے بلکہ شہد اکثر معجونوں اور خمیرہ جات کا ضروری جز مانا گیا ہے۔ شہد بلغم کا مصلح ہے۔ بلغم سے پیدا ہونے والے امراض میں شہد خاص طور پر مفید ہے۔ حتی کہ اطبا کا معمول ہے کہ لقوہ اور فالج میں ابتدائی علاج ماء العسل سے کرتے ہیں۔ ماء العسل بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ شہد میں دو چند پانی ڈال کر اسے جوش دیتے ہیں جب پانی ایک حصہ رہ جاتا ہے تو جھاگ اتار کر پانی اور شہد محفوظ کرلیتے ہیں۔ یہ ماء العسل بلغی امراض کی اکسیر دوا ہے۔ اس کے پلانے کا طریقہ یہ ہے کہ ہر قسم کی غذا بند کردیتے ہیں۔ شدید بھوک اور پیاس میں بھی یہی ماء العسل دیتے ہیں۔ البتہ بعض اطباء یخنی بھی دیتے ہیں۔ جو لوگ شہد بکثرت کھاتے ہیں ان کے مسوڑھے بہت مضبوط ہوتے ہیں۔
یہ بات مشاہدے میں آتی ہے کہ تمام میٹھی چیزیں دانتوں کو نقصان دیتی ہیں۔ مگر شہد دانتوں کے لیے مفید ہے حتی کہ مسوڑھوں میں پیپ پڑجائے تو شہد کھانے سے آرام آجاتا ہے۔شہد چہرے کے رنگ کو نکھارتا ہے حتیّٰ کہ جن کے چہرے پرچھائیاں ہوں، شہد کے استعمال سے ان کی چھائیاں دور ہوجاتی ہیں۔
بعض امراض میں شہد کے استعمال کے خاص طریقے بیان کیے گئے ہیں جو درج ذیل ہیں:
گلے آنا
شہد کو گرم پانی میں حل کرکے دن میں چند بار غرارے کرنے سے ٹانسلز کو فائدہ ہوجاتا ہے۔
کمزور مسوڑھے
شہد کو سرکے میں حل کرکے کلیاں کرنے سے منہ صاف ہوجاتا ہے۔ کمزور مسوڑھے مضبوط ہوجاتے ہیں اور ان کا گوشت جم جاتا ہے۔
گندہ دہن
شہد کو سرکے میں حل کرکے کلیاں کرنے سے منھ صاف ہوجاتا ہے۔ دانتوں کی گندگی رفع ہوجاتی ہے، منہ کی بدبو بھی جاتی رہتی ہے۔
آنکھوں سے پانی بہنا
اس مرض میں اکثر آنکھ ختم ہوجاتی ہے اس کا آسان علاج یہ ہے کہ شہد میں نمک لاہوری ملاکر سلائی سے آنکھوں میں لگایا جائے۔
آنکھوں کی خارش
شہد میں پیاز کا رس ملاکر سلائی سے آنکھوں میں لگاتے رہنے سے آنکھوں کی خارش جاتی رہتی ہے۔
موتیا بند
شہد میں پیاز کا رس اور نمک ملاکر سلائی سے آنکھوں میں لگاتے رہنے سے موتیا بند میں کافی فائدہ حاصل ہوتا ہے۔
کھانسی
نزلہ زکام کی کھانسی میں شہد کا استعمال بے حد مفید ہے۔ دن میں شہد چار بار ایک چائے کی چمچی کھانا چاہیے۔ اس سے بلغم کا آنا کم ہوجاتا ہے۔
سینہ پر بلغم
سینے پر بلغم کا دباؤ ہو تو شہد کا قہوہ بناکر دن میں چار بار پینا چاہیے۔ اس سے بلغم چھٹ جاتا ہے۔
کان کی پیپ
کان میں ناسور ہو، کان بہتا ہو، یہ نسخہ اس مرض کے لیے تیر بہدف ثابت ہوتا ہے۔ انزروت باریک پیس کر شہد میں ملالیں اور روئی کی بتی اس میں ترکرکے کان میں رکھیں اور روزانہ کان کو صاف کرلیا کریں۔
سنگِ گردہ و مثانہ
شہد بکثرت کھانے سے گردے اور مثانے کی پتھری خارج ہوجاتی ہے۔
معدے کی کمزوری
معدے کی کمزوری میں شہد کا استعمال کرنا چاہیے۔ اس سے معدہ مضبوط ہوجاتا ہے۔
توانائی
سفید پیاز کا پانی شہد میں ملا کر پینے سے شدید توانائی پیدا ہوتی ہے۔
چہرے کی چھائیاں
شہد کو سرکہ اور نمک میں ملاکر چہرے پر لگانے سے چہرے کی چھائیوں کو فوری فائدہ ہوتا ہے۔
افیون کے زہر کا تریاق
شہد کے خواص میں سے ہے کہ اگر شہد کو زیرے کے پانی کے ساتھ ملاکر کھلا کر قے کردای جائے تو افیون کا زہر معدے سے خارج ہوجاتا ہے۔
چوٹ
اگر چوٹ آکر نیل پڑجائے تو شہد کو نمک میں ملاکر لگانے سے نیل کا داغ مٹ جاتا ہے۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146