شیطان سے انٹرویو

شیخ مسرت اسماعیل، کلیان

(نوید بچوں کے رسالے ’’پھول‘‘ کا ایڈیٹر ہے۔ اس نے سنا تھا کہ شیطان بچوں کو بہت زیادہ بہکاتا ہے۔ اس کی خواہش ہوئی کہ وہ اپنے رسالے کے لیے شیطان سے انٹرویو لے تاکہ بچے اسے پڑھ کر شیطان کے خیالات جان سکیں، مگر وہ ملے گا کہاں؟ یہ بڑا سوال تھا۔ بالآخر ایک روز اس نے شیطان کو ڈھونڈ نکالا ، وہ اس کے اسکول کے راستے میں تیزی سے چلا جارہا تھا۔ نوید نے درج ذیل انٹرویو لے کر ہمیں ارسال کیا ہے۔)
س: شیطان صاحب ذرا رکیے آپ سے کچھ سوالات کرنا چاہتا ہوں؟
ج: پوچھو جلدی کرو۔ میں تمہاری طرح بے کار نہیں بیٹھتا ہر وقت اپنے کام میں لگا رہتا ہوں۔
س: آپ کے سردار کانام ؟
ج: ابلیس اعظم۔
س: آپ کی زندگی کا مقصد؟
ج: ہمارے سردار نے ہم میں سے ہرایک کو الگ الگ کام سونپا ہے۔ میں بچوں کا شیطان ہوں۔ لہٰذا میری زندگی کا مقصد بچوں کو گمرا ہ کرنا ہے۔ ان کی عادتوں کو بگاڑنا، تعلیم سے دور رکھنا، ماں باپ کی نافرمانی کرانا، جھوٹ بلوانا، آپس میں گالی گلوچ کروانا اور ایک دوسرے سے لڑانامیرے خاص کام ہیں۔ اگر یہ بچے بگڑ گئے تو بڑے ہوکریہ خود شیطان ہوں گے اور میرا کام آسان ہوجائے گا۔ ہوگی نا یہ بڑی کامیابی…ہاہاہاہا…
س: آپ اپنے اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کیاکوشش کرتے ہیں؟
ج: کوشش کی بات کرتے ہو۔ میں دن رات بس اسی فکر میں لگا رہتا ہوں۔ جتنی کوشش کرسکتا ہوں ، کرتا ہوں۔ بہت سارے بچے میری باتوں میں آجاتے ہیں اور دھیرے دھیرے وہی کرنے لگتے ہیں جو میں ان سے کرواناچاہتا ہوں۔ اس طرح وہ تمہارے حساب سے تو ناکارہ مگر میرے بڑے کام کے ہوجاتے ہیں۔
س: کچھ ایسے بھی بچے ہوں گے جو آپ کی باتوں میں نہیںآتے؟
ج: ضرور ایسے بھی کچھ بچے ہیں اور وہ بچے وہ ہیں جو پڑھنے میں دل لگاتے ہیں، اجتماع میں جاتے ہیں اور اپنے ماں باپ کا حکم مانتے ہیں۔ سب سے زیادہ دکھ مجھے ان بچوں سے ہوتا ہے جو ہمیشہ اچھے بچوں کی صحبت میں رہتے ہیں۔ انہیں بہکانے میں مجھے ناکامی ہوتی ہے۔
س: آپ کس طرح کے بچوں کو پسند کرتے ہیں؟
ج: جو جھوٹ بولیں، پڑھنے لکھنے پر کم اور کیبل ٹی وی اور ویڈیو گیمس میں زیادہ وقت گزاریں، دوستوں کی محفل میں ہوں تو بس گپ شپ اور فلم کی اسٹوری سنائیں۔ تعلیم کا نام نہ لیں۔ مسجد سے دور اور قرآن پڑھنے سے کترانے والے بچے میرے خاص پسندیدہ بچے ہیں۔ میں ان کو ہمیشہ شاباشی دیتا ہوں اور دوسرے بچوں کو بہکانے میں ان کی مدد کرتا ہوں۔
س: کیا آپ بچوں کو کوئی پیغام دینا چاہیں گے؟
ج: ہاں، بالکل ! غلط بات کہو، آپس میں خوب لڑو، ٹی وی شوق سے دیکھو، ماں باپ کی نافرمانی کرو۔ میرے بڑے شیطان کا پیغام تمام بچوں کے لیے یہ ہے:
پڑھوگے لکھوگے ہوؤ گے خراب
کھیلوگے کودوگے بنوگے نواب
(اس شعر کے بعد نوید نے ایک اور سوال کرنا چاہا مگر شیطان نے جواب دینے کے بجائے یہ کہا: بڑے ہوشیار ہو؟ تم تو میرے دشمن معلوم ہوتے ہو؟ چلو ہٹو، اب میں چلتا ہوں، مجھے کئی بچوں کو بہکانا ہے۔ اور پھر وہ تیزی سے نکل گیا۔)

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146