تحقیق کے مطابق متلی اور بے چینی کی کیفیت پچاس سے اسی فیصد حاملہ خواتین کو اپنا نشانہ بناتی ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ جدید طبی سائنس اپنی تمام تر ترقی کے باوجود اس شکایت کا علاج تلاش نہیں کرسکی۔ یہ کیفیت انگریزی میں مارننگ سکنیس یعنی صبح کی بیماری کہلاتی ہے۔
ضروری نہیں کہ یہ حالت حاملہ پر صرف صبح کے وقت طاری ہو، یہ دن رات میں کسی بھی وقت حملہ آور ہوسکتی ہے۔ نیز مختلف خواتین مختلف عرصے تک اس میں مبتلا رہتی ہیں۔ یہ عموماً حمل کے چار سے چھے ہفتوں کے درمیان جنم لیتی ہے۔ ۵۰ فیصد خواتین میں چودہ سے سولہ ہفتہ کے درمیان ختم ہوجاتی ہے۔ بدقسمتی سے کچھ حاملہ خواتین حمل کے خاتمہ تک اس پریشان کرنے والی حالت کی وجہ سے پریشان رہتی ہیں۔ صبح کی بیماری روز مرہ کام کاج کے دوران حاملہ اور اس کے خاندان کو کافی متاثر کرتی ہے۔
وجوہ: ماہرین طب ہنوز نہیں جان سکے کہ یہ کیفیت کیوں پیدا ہوتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کئی عناصر مل کر اسے جنم دیتے ہیں مثلاً ہارمون کی افزائش میں اضافہ، بو سے حساس ہوجانا، خون میں شکر کا بڑھنا اور کئی دوسری جسمانی اور نفسیاتی تبدیلیاں۔ اگر حاملہ اس کیفیت کو اپنے اوپر سوار کرلے تو ذہنی دباؤ کے باعث معاملہ گمبھیر ہوجاتا ہے۔
علامات:متلی کی زیاتی سے جسم میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے۔ تھکن اور نیند میں کمی، پیشاب کی کثرت، منھ اور لب خشک رہنا، یہ بدن میں پانی کم ہوجانے کی علامات ہیں۔
علاج:ہر دو تین گھنٹے بعدتھوڑی بہت کوئی نہ کوئی غذا ضرور کھائیے، چاہے بھوک نہ ہو۔ تلی ہوئی غذا، تیل، گھی یا مسالے، چائے اور کافی کم سے کم استعمال کیجیے۔ تیز بو سے دور رہیے۔ گرم کے بجائے سرد کھانا کھائیے، کیوں کہ اس کی بو کم ہوتی ہے۔ لحمیات سے بھر پور غذا مثلاً پنیر، مکھن، گوشت وغیرہ کم مقدار میں کھائیے۔ کھانے کے بعد کچھ دیر سیدھے ہوکر بیٹھیے یا کھڑی ہوجائیے۔ اس طرح متلی کو آنے کا موقع نہیں ملتا۔ کھانا کھا کر فوراً نہ اٹھیے بلکہ غذا کو معدے میں جانے دیجیے۔ بہتر ہے کہ پکانے میں کسی سے مدد لیجیے۔ کھانے کے فوراً بعد دانت صاف نہ کیجیے۔ کیوں کہ اس سے بھی متلی ہوسکتی ہے۔
سرہانے کرارے بسکٹوں کا ڈبا رکھ لیجیے۔ بہتر ہے کہ صبح اٹھنے سے پندرہ منٹ قبل کچھ بسکٹ یا ڈبل روٹی کا ایک توس کھالیجیے۔ متلی آنے کی تکلیف سے چھٹکارا ملے گا۔ ایک دم نہ اٹھیے۔ تیز حرکات کے باعث بھی جی متلانے لگتا ہے۔
سونے سے قبل ہلکی پھلکی غذا مثلاً دہی، دودھ، توس، کارن فلیکس، چھوٹا سینڈوچ کھالیجیے۔ کوشش کیجیے کہ آپ رات کے دوران آنکھ کھلنے پر بھی کچھ کھالیں۔ اس طرح صبح متلی کی شکایت نہیں ہوگی۔ زیادہ تھکن کی صورت میں صبح کی بیماری شدید ہوجاتی ہے، اس لیے دن میں وقفے وقفے سے آرام ضرور کیجیے اور اکثر بستر پر لیٹ جائیے۔ بوقت آرام تکیہ اونچا ہو اور پیروں کے نیچے بھی تکیہ رکھ لیجیے۔ تازہ ہوا میں سانس لینا تھکن کا بہترین علاج ہے۔ کھلی فضامیں تھوڑی سی چہل قدمی کیجیے یا کھڑکیاں کھول کر سوئیے۔ کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے اور آدھا گھنٹہ بعد پانی پیجئے۔ کھانے کے دوران پانی مت پیجئے۔ روزانہ مناسب وقفوں سے آٹھ سے دس گلاس پانی پینا مفید ہوتا ہے۔ پھلوں کا رس بھی فائدہ دیتا ہے۔ نباتی چاے بھی موافق آتی ہے۔ پانی ایک دم نہیں آہستہ آہستہ پیجئے۔
طبیب آپ کا دوست:طبیب کی رہنمائی اور مشورے کے بغیر گھر میں خود کوئی دوا استعمال نہ کیجیے۔ غلط دوا آپ کے پیٹ میں نشوونما پاتے بچے کی جان خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ اگر حاملہ کو دن میں تین چار بار سے زیادہ الٹی آئے، تو طبیب کے پاس جائیے۔ اگر الٹی میں خون اور اس جیسی رنگت کا کوئی مواد خارج ہو تو طبیب کے پاس جائیے۔ یاد رکھئے طبیب آپ کا دوست ہوتا ہے، اسے اپنی کیفیت تفصیل سے بلا جھجھک بتائیے تاکہ وہ موثر ترین دوا دے کر آپ کو صبح کی بیماری کی اذیت سے نجات دلا سکے۔