صحت مند زندگی کے تقاضے

ڈاکٹر ابوذر صمدانی

زندگی بلاشبہ قدرت کی جانب سے ودیعت کردہ حسین تحفہ ہے۔زندگی کا راز تندرستی ہی میں پنہاں ہے۔ اس تندرستی کے لیے نہ دولت کی موجودگی شرط ہے اور نہ ہی ڈھیر سارا وقت بلکہ محض توجہ، معلومات اور اپنی ذات سے دلچسپی بھی زندگی کو ایسی رعنائی بخش سکتی ہے جو معمر افراد کی شخصیت کو منفرد جاذبیت عطا کرتی ہے۔ کیا ہم میں سے بیشتر افراد جانتے ہیں کہ عمر میں اضافے کے ساتھ زندگی کی حفاظت کے تقاضے کس طور بدل جاتے ہیں؟ در حقیقت یہی وہ تقاضے ہیں جنہیں ملحوظ نظر رکھا جائے تو معمر افراد بھی ہر دم چاق و چوبند اور توانا زندگی گزارنے کے قابل ہوسکتے ہیں جب کہ ان اصولوں سے روگردانی کی صورت میں بڑھاپا ہمارے جسمانی نظام کو قبل از وقت اپنی گرفت میں لے لیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر ادھیڑ عمر افراد جلد ہی ہڈیوں کی کمزوری کا شکار ہوکر اپنی روز مرہ سرگرمیاں محدود کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں، اس طرح محدود طرزِ زندگی سے بڑھاپے کے آثار میں مزید شدت پیدا ہو جاتی ہے۔

یہ حقیقت ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ہم غذا میں تبدیلی نہیں کرتے اور قبل از وقت خود کو معمر افراد کی فہرست میں شامل کردیتے ہیں۔ ماہرین غذائیت کی رائے کے مطابق عمر کے ساتھ مشاغل، غذا اور سوچ میں تبدیلی ازحد ضروری ہے۔

جسمانی امراض کی حقیقی وجہ عمر نہیں بلکہ غیر متوازن غذا، لاپرواہی اور منفی رویے ہیں جو ہمیں اپنی ذات سے لاتعلق کردیتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں وقت کے ساتھ جسمانی خدوخال بدنما ہونے لگتے ہیں۔ دنیا بھر کے ماہرین نفسیات اس حقیقت کو تسلیم کرچکے ہیں کہ ہماری سوچ ہی جسمانی نشو نما میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ عمر میں اضافے کے ساتھ خون کی کمی، کولیسٹرول کی زیادتی اور وزن میں اضافے کی شکایات سب سے پہلے لاحق ہوتی ہیں۔ اس لیے کہا جاتا ہے کہ چالیس سال کی عمر سے ہر فرد کے لیے مکمل سالانہ چیک اپ نہایت ضروری ہے، جس کا تصور ہی ہمارے معاشرے میں ناپید ہے۔ جسمانی تجزیے کی ضرورت محض اس وقت ہی محسوس کی جاتی ہے جب کوئی بیماری جسم پر حاوی ہوجائے یا سنجیدہ جسمانی مسئلہ در پیش ہو۔ روز مرہ، معمولات کے حوالے سے بھی چند بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت بہرحال ہوتی ہے۔

اگر آپ ملازمت پیشہ زندگی بھی گزار رہے ہیں تب بھی اس بات کو یقینی بنائیں کہ آرام و سکون کے لیے وقت مل سکے، ہر گھنٹے بعد چند منٹ کا آرام بھی جسم کے لیے کسی ایندھن کا کام دیتا ہے اور یہی وہ وقفہ ہے جب تھکے ماندے اعضا توانائی حاصل کرتے ہیں۔

جدید تحقیقات کے نتیجے میں یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ معمر افراد کے لیے وٹامن، معدنیات اور آئرن پر مشتمل ادویات سود مند نہیں بلکہ ان سے صحت کے دیگر مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ کم چکنائی میں تیار کردہ سبزیاں، پھل اور ہفتہ بھر میں ایک بار گوشت کا استعمال، بھر پور توانائی کے سہل ذرائع ہیں۔ چائے کے برعکس سبز چائے کو ترجیح دینی چاہیے جو خون میں چربیلے مادوں کے خاتمے کا سبب بنتی ہے۔ جب کہ دن بھر میں ایک کپ کافی بھی صحت کے لیے مفید ہے۔ جسمانی اعضاء میں کھنچاؤ برقرار رکھنے کے لیے سب سے بہترین ورزش چہل قدمی ہے۔ روزانہ صبح تازہ ہوا میں چہل قدمی کرنے سے جسم میں خون کی گردش میں تیزی آتی ہے۔ پھیپھڑے تازہ ہوا سے بھر جاتے ہیں، خون کثیر مقدار میں آکسیجن جذب کرلیتا ہے اور تمام عضلات کو صحیح حالت میں رکھتا ہے۔

چہرے پر جواں عمری جیسی چمک پیدا کرتا ہے۔ یہ ورزش یقینا نہایت آسان ہے جس پر مسلسل عمل کر کے زائد وزن، جوڑوں کے درد اور جسمانی پٹھوں کے درد سے مکمل نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔

عمر کے اثرات سب سے پہلے ہاتھوں، پیروں اور ناخنوں کی کرختگی ظاہر کرتے ہیں۔ عموماً ان اعضاء کی حفاظت اہم خیال نہیں کی جاتی۔ پیروں کی صفائی اور نگہداشت سب سے اہم ہے کیوں کہ یہ ہمارے پاؤں ہی میں جن پر جسم کی عمارت کھڑی ہے۔ پیروں کے درد الرجی اور تکلیف سے چلنے میں مشکل در پیش ہوتی ہے اور لڑکھراتی چال کے باعث آپ عمر سے کئی گنا زیادہ عمر دکھائی دینے لگتے ہیں۔ پیروں کی مکمل حفاظت کے لیے آسان ترین نسخہ یہ ہے کہ روزانہ نیم گرم میں پانی میں پاؤں بھگوئیں، پیروں پر کوئی سی ’’فیٹ کریم‘‘ کسٹر آئل یا تیل کا مساج باقاعدگی سے کریں۔

زیا بیطس میں مبتلا افراد کے لیے پیروں کی حفاظت بہت زیادہ ضروری ہے۔ کیلشیم کی کمی کے مضر اثرات بڑھاپے کی شکل میں نمودار ہوتے ہیں۔ چکنائی سے پاک دودھ، دہی اور لسی کا وافر استعمال مضبوط ہڈیوں، دانتوں اور داغ دھبوں سے پاک جلد کی ضمانت ہے۔ ایک گلاس نیم گرم دودھ میں زیتون کے چند قطرے ملا کرپئیں، یہ غذا آپ کے ان اعضا کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں جن پر بڑھاپا سب سے پہلے حملہ آور ہوتا ہے۔ خواتین کے چہرے کی خوب صورتی و دلکشی برقرار رکھنے کے لیے سب سے اہم ذریعہ فیشل ہے۔ مہینہ بھر میں ایک بار فیشل ضرور کروانا چاہیے۔ عمر کے ساتھ جلد کے خلیے اپنی صفائی نہیں کر پاتے۔ فیشل چہرے کی جلد کو داغ دھبوں، جھریوں اور چھائیوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس حوالے سے پانی کا کردار نہایت اہم ہے۔ زیادہ مقدار میں پانی پئیں، پانی جلد کی نمی کو ہر عمر میں قائم رکھتا ہے اور عمر کے ساتھ جلدی ملائمیت میں کمی واقع نہیں ہوتی۔ صحت مند جواں جلد ہی شخصیت کے مجموعی دلکشی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

انسانی ذہن و جسم پر عمر کے اثرات پر ہونے والے تجربات سے یہ حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے کہ وقت کے ساتھ انسان میں ایسی مثبت تبدیلیاں پیدا ہو رہی ہیں جن کے باعث بڑھاپے کی علامات اسی سال کی عمر سے ظاہر ہونا شروع ہوتی ہیں۔

البتہ پچاسی سال کے بعد ایک خاص طرزِ زندگی اپنانا ضروری ہے۔ غذائی ماہرین ان اصولوں کو صحت کے قیمتی اصول گردانتے ہیں۔

 جدید تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جو لوگ کھانا اچھی طرح چبا کر کھاتے ہیں ان میں زیابیطس ہونے کے امکانات گھٹ جاتے ہیں۔ نظام ہاضمہ درست اور فعال رہتا ہے، چہرے کے عضلات کی ورزش ہوتی ہے اور جبڑوں کی حرکت سے جلد کا قدرتی جھکاؤ برقرار رہتا ہے۔ اس کا بڑی حد تک انحصار ہمارے دانتوں کی صحت پر ہے جسے ہمارے معاشرے میں اہمیت نہیں دی جاتی۔ ڈاڑھوں اور دانتوں میں کسی بھی قسم کے درد کی صورت میں غیر ماہر دانتوں کے ڈاکٹر انہیں نکال دیتے ہیں، اور انسان کے قدرتی نظام کی تباہی کا ذریعہ بنتے ہیں۔ اس لیے دانتوں کی صحت پر بھی خاص توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

غذائی ماہرین نے تجربات سے ثابت کیا ہے سبز چائے روزانہ استعمال کرنے والوں کی ذہنی حالت بڑھاپے میں بھی بہتر رہتی ہے، یہ نتیجہ خصوصی طور پر مشرقی ممالک کے باشندوں میں زیادہ سود مند ثابت ہوا ہے۔ سبز چائے میں موجود ایک جز دماغ کو تقویت دیتا ہے۔ اس جز کی موجودگی دماغ کوتقویت دینے کا باعث ہے۔

وزن کی زیادتی، تمباکو نوشی اور ذہنی دباؤ عمر بڑھنے کی رفتار میں بہت تیزی سے اضافہ کرتے ہیں۔ جسم و ذہن سے تعلق رکھنے والے ہزاروں امراض کا تعلق محض ان تین عوامل میں سے ہے، جن سے محفوظ زندگی گزارنا نہایت ضروری ہے۔

مندرجہ بالاعام لیکن سنہرے اصول ذہن میں رکھے جائیں تو بغیر تگ و دو کے صحت جیسی انمول نعمت حاصل کی جاسکتی ہے۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146