’’آنے والے حالات میں دو ہی قسم کی عورتیں زندگی میں اپنا حصہ وصول کرسکیں گی۔ ایک وہ عورت جو ایمان، اخلاق، پردے اور شرافت سے آزاد ہوکر رفتہ رفتہ آگے بڑھ رہی ہے۔
دوسری وہ جو ایمان، اخلاق اور پردے کے ساتھ اپنے آپ کو نئے تقاضوں سے عہدہ بر آ ہونے کے قابل بنائے۔
افسوس ہے کہ ابھی تک پردہ دار، با اخلاق، شریعت اور اسلام پسند خواتین کا اپنا کوئی نظم، کوئی مؤثر ادارہ اور کوئی نظام تربیت ایسا نہیں ہے جو انہیں آنے والے دور کے لیے ایک مؤثر اور فعال قوت بناکر انہیں نئے دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کا اہل بناسکے۔‘‘