عہد

ملیحہ بنت احسان

اس نے آج آئینے میں دیکھتے ہوئے ایک دفعہ پھر سے خود کو باور کرایا تھا کہ وہ نوکری کے لئے صرف اپلائی کرے گا اور سفارشوں اور رشوت کے چکر میں نہیں پڑے گا۔

فائل میں سے اپنا سامان اٹھا کر اس نے ایک دفعہ پھر سے کاغذات چیک کیے اور دروازہ لاک کر کے وہ باہر نکل آیا۔ آج اسے تین مقامات پر ملازمت کے لیے درخواست دینی تھی۔

وہ ایک کھاتے پیتے گھرانے خوش شکل نوجوان تھا جس کے والدین نے محنت و مشقت سے اس کو اعلیٰ تعلیم دلوائی۔ ملک کی بہترین یونیورسٹی سے وہ انجینئر کی ڈگری حاصل کرچکا تھا لیکن اس کے ساتھ بھی وہی مسئلہ تھا جو ملک کے دوسرے نوجوانوں کے ساتھ تھا۔ تعلیم مکمل کیے دو سال ہونے کو تھے لیکن وہ ابھی تک خاطرخواہ محنت و مشقت کے باوجود کوئی مناسب جاب حاصل نہیں کر سکا تھا۔

یہی سب سوچتے ہوئے وہ اپنی منزل پر پہنچ چکا تھا۔ اندر داخل ہونے سے پہلے اس نے گہری سانس لی۔ وہ جاب کے لیے ایکسائٹیڈ تو نہیں تھا، مگر ڈرا ہوا ضرور تھا ۔

اس نے وہاں موجود شخص کے پاس اپنی فائل جمع کروائی۔ اسے اسی وقت انٹرویو کے لئے بلا لیا گیا۔ وہ انٹرویو آفس میں داخل ہوا تو دیکھا کہ دو لوگ میز کے اس طرف بیٹھے ہوئے اس کی فائیلز چیک کر رہے ہیں۔ ان دونوں میں سے ایک جو سربراہی کرسی پر برجمان تھا کہنے لگا۔’’تمہاری تعلیم قابل رشک ہے۔ تم جیسے نوجوان ہی اس ملک کا سرمایہ ہیں تم ہی کو یہاں اپوائنٹ کیا جاتا ہے لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔‘‘

اس نے ادھر ’لیکن‘ کہا اور ادھر اس کے گلے میں کچھ پھنسا۔ وہ سمجھ گیا کہ اسے یہ جاب نہیں مل سکتی کیونکہ ’لیکن‘ جو درمیان میں آگیا تھا۔

اس آدمی نے اپنی بات مکمل کی لیکن تمھیں اتنی رقم یہاں ابتداء میں جمع کروانا ہوگی۔ اس کے بعد تم یہ جاب حاصل کرسکتے ہو۔

رقم زیادہ تو تھی لیکن اتنی زیادہ بھی نہیں کہ وہ ادا نہیں کر پاتا۔

آدمی اپنی بات مکمل کر کے اطمنان سے اس کی طرف دیکھ رہا تھا۔ اس نے کچھ دیر کے لیے سوچا اور معذرت کرتے ہوئےاٹھ کھڑا ہوا۔

’’میں اپنی تعلیم کی بنیاد پر نوکری حاصل کرنا چاہتا ہوں ورنہ ایسے تو کسی کو بھی جاب مل سکتی ہے۔ مجھے معاف کیجیے سر۔۔۔ ‘‘

یہ کہہ کر وہ باہر نکل آیا۔ اسے اندازہ تھا کہ اس کے ساتھ یہی ہوگا اور وہی کچھ ہوا بھی۔

وہاں سے نکل کر وہ دوسرے مقام کی طرف چل پڑا۔ اندر داخل ہونے سے پہلے اس نے کئی دعائیں پڑھیں’’رب انی لما انزلت الی من خیر فقیر ۔‘‘ والی دعا کا بھی ورد کرڈالا اور جب وہ انٹرویو دینے کے لیے بیٹھا تو اس کی ڈگری کی وجہ سے فوراً ہی سلیکٹ کرلیا گیا اور وہ ابھی مارے خوشی کے الحمداللہ کہنا ہی چاہتا تھا کہ سامنے بیٹھے شخص نے ’لیکن‘ کہا اور اس کی خوشیاں ادھوری رہ گئیں ۔

سامنے بیٹھا شخص کہنے لگا کے اس جاب کے لیے تم بہتر آدمی ہو لیکن تمہارے پاس کسی بڑے آدمی کی سفارش نہیں ہے تم فلاں صاحب کی تصدیق لے کر آؤ تمہیں جاب دے دی جائے گی ۔ وہ مسکرا پڑا۔ ایسی مسکراہٹ جس میں طنز تھا۔ یہاں سے بھی وہ معذرت کر کے باہر نکل آیا۔

وہ صبح چائے پی کر گھر سے نکلا تھا اور اب دوپہر ہونے کو آئی تھی۔ ظہر کی نماز کا وقت ہوا چاہتا تھا۔ اس نے اس علاقے کی قریبی مسجد کا رخ کیا، وہاں ظہر کی نماز ادا کی پاس کی ہوٹل سے کچھ کھایا پیا اور تازہ دم ہوکر تیسرے کے لیے چل پڑا۔ وہاں جب وہ انٹرویو دینے لگا تو اس سے پوچھا گیا کہ آپ کا کوئی دوست یا قریبی یہاں کام کرتا ہے؟؟ اس نے نفی میں جواب دیا۔جسپر میز کےدوسری طرف بیٹھے آدمی نے معذرت کرتے ہوئے کہا: ’’معاف کیجئے ہم آپ کو جاب نہیں دے سکتے اس لئے کہ یہاں پر صرف اسی شخص کو جاب دی جاتی ہے جس کاشناسایہاں پہلے سے کام کرتا ہو۔

اسے لگا کہ اس کا جسم کرسی سے جکڑ چکا ہے۔ اس کا سر بھاری ہو رہا تھا اور آنکھوں میں اندھیری آ رہی تھی۔ وہ اٹھااور اپنے جسم کو گھسیٹتے ہوئے باہر لے آیا۔ اس نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد اللہ سے اور اپنے آپ سے عہد لیا تھا کہ وہ کسی بھی غلط طریقے سے نوکری حاصل نہیں کرے گا اور اب اسی وعدے کو وفا کرنے کی وجہ سے وہ جاب حاصل نہیں کر پا رہا تھا۔ّّّّّّّّّّّّّّّّّّّّّّّّّ جاب حاصل کرلیتا تو ووعدہ ٹوٹ جاتا۔اس کی آنکھوں میں آنسو اتر آئے کیونکہ وہ وعدہ خلافی نہیں کرنا چاہتا تھا۔مگرتھوڑی دیر بعد اس کا دل صاف ہوگیا۔ٹھیک اسی وقت اسکے جیب میں موجود موبائل کی اسکرین روشن ہوئی۔ مسجد کے باہر نکل کر اس نے فون چیک کیا۔

کمپنی کی طرف سے اسکو جاب کی آفر کی میل آئی تھی۔ اسی کمپنی سے جہاں اس سے پیسے مانگے گئے تھے، اب وہی کمپنی اسے سے جاب کرنے کی ریکویسٹ کررہی تھی۔ اسے لگا اسکا دل رک جائے گا وہ اگلی سانس نہیں لے سکے گا، اس کی آنکھوں میں گرم پانی جمع ہونے لگا۔ اس نے اپنے رب کا شکر ادا کیا،اب اس ذات پر اس کا یقین اور مضبوط ہوچکا تھا۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146