غزل

روشن نگینوی

رعنائی وہ گل میں ہے نہ برنائی سحر میں

’’اک بات‘‘ ہے جو آپ کی دُزدیدہ نظر میں

معلوم یہ ہوتا ہے نہیں منزلِ مقصود!

محسوس یہ ہوتا ہے کہ دنیا ہے سفر میں

قیمت میں مہ و مہر سے بڑھ کے ہوں مگر قدر!

اِک سنگ ہوں ٹھکرایا ہوا راہگذر میں

اِک پھول ہوں جانِ چمن و روحِ بہاراں

اِک خار ہوں رہ رہ کے کھٹکتا ہوں نظر میں

وہ نغمہ طرازی ہے کہ ثانی نہیں رکھتا!

پامالِ حوادث ہوں کہ یکتا ہوں ہنر میں

دِل مرکزِ آلام! تجھے چاہیے خلوت

رکھّا ہے الگ سب سے تجھے دیدئہ تر میں

کیا عرض کروں وادیٔ غربت کے مصائب

رہنے نہ دیا اپنوں نے جب اپنے ہی گھر میں

گفتار کے آئینہ میں کردار ہے روشنؔ

کچھ فرق نہیں مجھ میں تراشیدہ گہر میں

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146