غزل

خالدؔ رحیم

ایک چہرہ نگاہوں میں ہے آج بھی

ہر قدم اس کی راہوں میں ہے آج بھی

کھینچ لیتی ہے چپکے سے اپنی طرف

ایک لذت گناہوں میں ہے آج بھی

کچھ دیے تو جلے ہیں مگر، روشنی

تیرگی کی پناہوں میں ہے آج بھی

راس آتا نہیں ہے خوشی کا سفر

زندگی غم کی بانہوں میں ہے آج بھی

آسماں لے گا ظلم و ستم کا حساب

کچھ اثر دل کی آہوں میں ہے آج بھی

آستینوں میں ہتھیار رکھتا ہے جو

وہ مرے خیر خواہوں میں ہے آج بھی

گھر سے نکلو نہ خالدؔ، ہر اک آدمی

خوف و دہشت کی بانہوں میں ہے آج بھی

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146