غزل

ضمیرؔ اعظمی ڈی-۳۱۷، ابوالفضل انکلیو، نئی دہلی-۲۵

وہ کون ہے جو مسلسل بلائے جاتا ہے

دلِ حزیں مجھے پیچھے ہٹائے جاتا ہے

کبھی دیا تھا جسے میں نے پھول کا تحفہ

مرے خلاف وہ پتھر اٹھائے جاتا ہے

چھپی رہیں گی بھلا کس طرح میری باتیں

وہ ہر کسی سے تو رشتہ بڑھائے جاتا ہے

ادا نرالی ہے، میرے نگر کے قاتل کی

وہ قتل کرکے بھی کاندھا لگائے جاتا ہے

ضمیرؔ اب بھی محبت کے لوگ نہیں بھوکے

عظیم ہے جو یہ دولت لٹائے جاتا ہے

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146