کی عطا جس نے زندگی ہم کو
اس کی لازم ہے بندگی ہم کو
کوئی اپنا نظر نہیں آتا
سارے لگتے ہیں اجنبی ہم کو
رشک کرتے تھے انبیاء جس پر
بخت سے وہ ملا نبیؐ ہم کو
ناز کرتی ہو بندگی جس پر
کر عطا ایسی زندگی ہم
اے اسدؔ اب کسے کہیں اپنا
سب سمجھتے ہیں اجنبی ہم کو