غزل

جنوںؔ سہسپوری

نہ ہوگی یہ زمیں تیری نہ ہوگا آسماں تیرا

تماشہ دور سے دیکھیں گے یہ دونوں جہاں تیرا

بنا وہ آگ کہ جس سے بجلیاں اوپر ہی رہ جائیں

نظر میں بجلیوں کے آچکا ہے آشیاں تیرا

غلاموں کو غلامی سے چھڑا یا تھا کبھی تو نے

مگر اب خود غلامی میں ہے جسم ناتواں تیرا

ترے دشمن نے تیرا نام دہشت گرد رکھا ہے

بنا ہے اس کے دل کا داغ سجدے کا نشاں تیرا

مقید تو جہاں ہوگا وہیں اسلام پھیلے گا

بہت مہنگا پڑے گا ظالموں کو امتحاں تیرا

جنوںؔ نزدیک ہے وہ دن شہادت رنگ لائے گی

وہیں سے غازی اٹھیں گے گرے گا خوں جہاں تیرا

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146