غزل

فرقان بجنوری، اپرتوڑیل، مہاڑ، رائے گڑھ

بادِ صبا یہ کہتی فصلِ بہار میں

حسنِ ادا ہے باقی نہ گل میں نہ خار میں

اے دل ذرا سا تو بھی تحمل کا پاس رکھ

سب کچھ نہاں ہے دولتِ صبر و قرار میں

واعظ ذرا سا تو بھی سنھل کر ہی وعظ کر

دیکھا ہے ہم نے تجھ کو بھی اکثر خمار میں

کہہ دے کوئی یہ جاکے اسیرانِ زلف سے

دل بھی جگر بھی جان بھی قرباں ہیں پیار میں

بلبل قفس میں کہتا ہے رو رو کے بار ہا

صیاد تو نے قید کیا کیوں بہار میں

فرقانؔ یوں تو گل بھی ہے گلشن بھی ہے میرا

سب کچھ مرا ہے! پر نہیں کچھ اختیار میں

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں