غزل

رئیس الدین رئیسؔ، علی گڑھ

نصب تھا رستے میں آئینہ عجب

اپنے شانوں پر لگا چہرہ عجب

ایک تو حائل ہوئی میری اَنا

اور کچھ تیرا بھی تھا لہجہ عجب

ڈرگئے ہم اپنی ہی پرچھائیں سے

کھا گئے خود ہی سے کیا دھوکا عجب

ڈوبتے کردار سورج بن گئے

چھڑ گیا تھا رات اِک قصہ عجب

جانے کب اگلا قدم دلدل میں ہو

دل میں رہتا ہے مرنے خدشہ عجب

تجربوں پر جب بھی سوچا رئیسؔ

کھنچ گیا نظروں میں اِک خاکہ عجب

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146