غزل

تہذیب ابرار

اب نہیں خود پہ اختیار مجھے

اب کہیں سے نہ تو پکار مجھے

تم نے گنتی سے کیا نکال دیا

کوئی کرتا نہیں شمار مجھے

منحصر یہ بھی دوسروں پر ہے

کس پہ کرنا ہے انحصار مجھے

سامنے ہے اجل بھی اور وہ بھی

اور کس کا ہے انتظار مجھے

ذکر کس کا ہے میری غزلوں میں

کون کرتا ہے باوقار مجھے

کیا کبھی لوٹ کر نہ آ ؤ گے؟

دیکھتے کیوں ہو بار بار مجھے

ہو برا عرضِ آ رزو تیرا

کردیا تونے شرمسار مجھے

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146