غزل

عرفان صدیقی

انتظار!! انتظار کیسے کریں

ضبط کو غم گسار کیسے کریں

زندگی، خود کشی ہے تیرے بغیر

خود کشی بار بار کیسے کریں

روح میں مضطرب ہے کوئی پیاس

سنگ پر آشکار کیسے کریں

زندگی خود ہے ایک راز کی بات

راز کو راز دار کیسے کریں

خواب امید سے بچھڑ بھی گیا

دل پہ اب انحصار کیسے کریں

اپنے ہونے پہ اعتبار نہیں

عشق پر اعتبار کیسے کریں

رائیگاں ہی گیا وہ اشکِ اظہار

یہ بتا اب اظہار کیسے کریں

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں