غزل

ڈاکٹر خالدؔ عمری بدایونی

نظام گلشن بدل گیا ہے کہاں سے فصل بہار آئے

شراب ایسی نہیں ہے باقی کہ نشہ آئے خمار آئے

ہوائیں ایسی ہیں سم گزیدہ کہ نفرتوں کو بڑھا رہی ہیں

وہی ہے قاتل وہی ہے منصف جو بر سر اقتدار آے

ہمیں بزرگوں نے ہے بتایا کہ کامرانی کا راز کیا ہے

یہاں وہی سرفراز ہوگا جو سر کی بازی بھی ہار آئے

پرانے بادہ کشوں کو دیکھو ہوے ہیں رخصت کچھ اس ادا سے

ابد کی منزل کے اس سفر میں نہ سنگ آئے، نہ خار آئے

وفا کا دامن نہ ہم نے چھوڑا ہزار اس نے جفائیں کی ہیں

دل و نظر میں بسا ہوا ہے بھلا ہمیں کیوں نہ پیار آئے

ہمارے گلشن میں چل رہا ہے عجیب جھونکا ہوا کا خالدؔ

تمام پتے جھلس گئے ہیں کہاں سے ان پر نکھار آئے

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146