غزل

سرفراز بزمی

کمال ذات حصار حیات سے نکلا

دل اس کے ہاتھ میں آیا کہ ہاتھ سے نکلا

وہ ماہتاب ہوں جو شش جہات سے نکلا

کبھی میں نیل میں ڈوبا، فرات میں نکلا

حصارِ ذات میں ڈوبا کوئی انا بن کر

میں خاکسار، حد ممکنات سے نکلا

مرا خلوص مرے لفظ لفظ سے ظاہر

ترا عناد تری بات بات سے نکلا

کبھی صلیب یہ منصور ہوگیا بزمی

دھواں دھواں کبھی اجڑی حیات سے نکلا

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146