غزل

خیالؔ مینائی

نہیں آتا قفس کو آشیاں کہنا نہیں آتا

کسی رہزن کو میرِ کارواں کہنا نہیں آتا

کسی نامہرباں کو مہرباں کہنا نہیں آتا

جو کہلاتا ہے میرِ کارواں کہنا نہیں آتا

قفس میں پھول، پھولوں میں لہو، دامن میں تصویریں

مجھے کیا مختصر سی داستاں کہنا نہیں آتا؟

خلوصِ دوستاں کا اب یہ عالم ہے کہ دنیا میں

کسی کو بھی کسی کی داستاں کہنا نہیں آتا

خیالؔ اِک شاعر مزدور و دہقاں ہے مگر پھر بھی

اسے فاقہ کشوں کی داستاں کہنا نہیں آتا

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146