غزل

تمکینؔ آفاقی

غم جہاں کو بسائے ہوئے ہیں سینے میں

عجیب لطف سا آنے لگا ہے جینے میں

خدا ہی جانے کہ انجام شوق کیا ہوگا

نہ بادباں ہے نہ پتوار ہی سفینے میں

حیا ہی جوہر اصلی ہے دختر مشرق

نہیں ہے آب تو پھر کیا ہے آبگینے میں

فضا میں آج بھی خوشبو ہے جسمِ اطہر کی

عجب مہک تھی حضورؐ آپ کے پسینے میں

تمام مشرق و مغرب کے فلسفے بیکار

کہیں ہے روح کی تسکیں تو بس مدینے میں

صفائے قلب ہی تمکینؔ ہوگئی رخصت

ہزار عیبوں سے بڑھ کر ہے عیب کینے میں

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146