غزل

ڈاکٹر شفیق اعظمی

خود کو بے اعتبار مت کرنا

اڑتے لمحوں سے پیار مت کرنا

بھول جاؤ خدا کو اے لوگو!

اتنا دنیا سے پیار مت کرنا

چاہے میدان ہاتھ سے جائے

تم نہتوں پہ وار مت کرنا

کاٹ کر پیڑ بوڑھے برگد کا

خود کو بے برگ و بار مت کرنا

آگے اس کے موت کی وادی

دیکھو اس حد کو پار مت کرنا

عہدِ حاضر کے دوستوں کو شفیقؔ

دوستوں میں شمار مت کرنا

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں